• news

کرونا کیس 1070 ہوگئے، راولپنڈی میں خاتون جاںبحق، سندھ رات 8 کے بعد گھروں سے نکلنا ممنوع

اسلام آباد + لاہور+کراچی+پشاور+ کوئٹہ ( وقائع نگار خصوصی+جنرل رپورٹر+ خبر نگار+خصوصی نمائندہ+ نیوز رپورٹر+وقائع نگار+خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 1070 ہوگئی۔ بدھ کو کمانڈ اینڈ کنٹرول نے نئے اعدادوشمار جاری کردیئے جس کے مطابق ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد ایک ہزار بڑھ گئی۔ رپورٹ کے مطابق سندھ میں 413، پنجاب میں 312، بلوچستان میں 119 مریض، گلگت بلستان میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 81 ہوگئی۔ خیبر پی کے میں کیسز کی تعداد 121، اسلام آباد میں 20 مریض بتائے گئے۔ صحت یاب مریضوں کی تعداد 25 ہوگئی۔ کرونا وائرس سے بچائو کیلئے سندھ اور پنجاب میں لاک ڈائون جاری رہا۔ سڑکیں سنسان، کاروباری، صنعتی و تجارتی مراکز بند رہے اور لوگ گھروں میں محدود رہے جبکہ پولیس، رینجرز اور پاک فوج کا گشت بھی جاری رہا۔ سندھ میں لاک ڈائون کے تیسرے روز بھی تمام چھوٹے بڑے شہروں میں مارکیٹیں، پبلک ٹرانسپورٹ اور صنعتی و تجارتی مراکز بند رہے۔ لاک ڈائون کے دوران اشیائے ضرورت سبزی، گوشت اور میڈیکل سٹور کھلے رہے۔ حیدرآباد، سکھر، بدین، ٹھٹھہ، لاڑکانہ، نوابشاہ، میرپورخاص، جیکب آباد، کشمور، گھوٹکی سمیت سندھ میں لاک ڈائون سے کاروبار زندگی معطل رہا۔ پنجاب میں لاک ڈائون کے دوسر ے روز گوجرانوالہ کی اہم شاہراہوں پر پولیس اور رینجرز کا مشترکہ گشت جاری رہا۔ فیصل آباد، ملتان، جھنگ، بہاول پور، بہاول نگر، سیالکوٹ، نارووال، خانیوال، وہاڑی، مظفرگڑھ، ڈی جی خان سمیت تمام شہروں میں کاروباری و تجارتی اور صنعتی مراکز بند رہے۔ اسلام آباد کے علاقے بہارہ کہو کو کرونا کے 6کیسز سامنے آنے پر مکمل سیل کر دیا گیا۔ داخلی و خارجی راستے بند کر کے شہریوں کے باہر نکلنے پر پابندی لگا دی گئی۔ سکیورٹی کے پہلے حصار میں پاک فوج، دوسرے میں رینجرز اور بیرونی حصار میں پولیس ٹیمیں تعینات ہیں۔ طبی عملے، ادویات سمیت تمام ضروری اشیاء متاثرہ علاقے میں بھجوا دی گئیں جبکہ کھانے پینے سمیت بنیادی ضروریات کی فراہمی کے انتظامات بھی کئے گئے۔ معطلی کا اطلاق کارگو اور خصوصی پروازوں پر نہیں ہوگا‘ تاہم اس کیلئے خصوصی اجازت لینا ہوگی۔ ایران اور خلیجی ممالک سے آنے والے 95 افراد کو سراغ لگاکر انہیں آئسولیٹ کردیا گیا۔ ملتان کی ضلعی انتظامیہ کے مطابق تمام افراد ایران اور خلیجی ممالک سے تحصیل شجاع آباد آئے تھے اور گزشتہ 15 روز کے دوران مختلف اوقات میں بغیر سکریننگ کرائے اپنے گھروں کو پہنچے تھے۔ قرنطینہ میں ڈیوٹی انجام دینے والا ڈاکٹر بھی کرونا وائرس میں مبتلا ہوگیا۔ اطلاعات کے مطابق ڈاکٹر زین العابدین سکھر کے قرنطینہ سینٹر میں خدمات انجام دے رہے تھے, انہوں نے گھر میں خود کو آئسولیٹ کرلیا ہے۔ خیبر پی کے حکومت نے وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں صوبے بھر کے تعلیمی اداروں کی چھٹیوں میں مزید توسیع کر دی۔ 5 اپریل تک سرکاری و نجی سکولز بند ہونگے۔ ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا سندھ میں کرونا وائرس سے متاثرہ 10 مریض صحت یاب ہو گئے۔ مرتضیٰ وہاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا الحمدللہ سندھ میں کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 14 ہو گئی ہے۔ مردان کی یونین کونسل منگاہ سے 39 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ نے وزیراعلیٰ سے صوبے میں کرفیو لگانے کا مطالبہ کر دیا۔ اویس قادر شاہ نے ایک ویڈیو بیان میں کہا سندھ حکومت لوگوں کو کرونا وائرس سے بچانا چاہتی ہے مگر پھر بھی کچھ لوگ لاک ڈائون کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ اویس قادر شاہ نے کہا کہ میں وزیراعلیٰ سندھ سے گزارش کروں گا کہ مزید سخت اقدامات کریں اور صوبے میں کرفیو نافذ کریں۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پاکستان میں کرونا وائرس سے متعلق رپورٹ جاری کر دی جس کے مطابق 24 مارچ تک 5 ہزار 857 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے جن میں سے 918 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق 24 مارچ تک پاکستان میں 7 افراد کا کرونا کے باعث انتقال ہوا جبکہ متاثرہ 6 افراد صحت یاب ہوکر گھر جا چکے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا اسلام آباد میں 15‘ پنجاب میں 28 کیسز کی تصدیق ہوئی جبکہ سندھ میں 407‘ خیبر پی کے میں 38 کرونا کیسز سامنے آئے۔ اس کے علاوہ بلوچستان میں 110‘ آزادکشمیر میں 1‘ گلگت میں 80 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ ڈبلیو ایچ او رپورٹ کے مطابق ملک کے تمام صوبوں میں کیسز رپورٹ ہوئے اور سب سے زیادہ کیسز سندھ میں رپورٹ ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا 22 مارچ سے 23 مارچ کے دوران 115 کیسز سامنے آئے ہیں۔ اس کے علاوہ سندھ میں یومیہ 1200 سے زائد کرونا کے ٹیسٹ کئے جا رہے ہیں۔ راولپنڈی میں کرونا وائرس میں مبتلا ایک خاتون جاں بحق ہو گئی‘ پنجاب میں ہونے والی یہ دوسری ہلاکت ہے۔کمشنر راولپنڈی کے مطابق یہ خاتون 21 مارچ کو برطانیہ سے آئی تھی۔ لاہور میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 65 ہوگئی۔ ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کا کہنا ہے کہ تمام مریض آئسولیشن وارڈز میں زیر علاج ہیں۔ شہر میں کورونا وائرس سے متاثرہ مزید 7 مریض سامنے آ گئے۔ جس کے بعد لاہور میں وائرس سے متاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد 65 ہو گئی ہے۔ میو ہسپتال میں 21 کنفرم مریض زیرعلاج، پی کے ایل آئی میں 9 تصدیق شدہ مریض داخل، سروسز ہسپتال میں 4، جناح ہسپتال اور جنرل ہسپتال میں 3، 3 مشتبہ مریض زیرنگرانی ہیں۔ ڈی جی خان میں 176 زائرین، گجرات میں 20، گوجرانوالہ میں 8، جہلم میں 16، ملتان 3، راولپنڈی اور فیصل آباد میں 2، 2، سرگودھا جبکہ رحیم یارخان اور منڈی بہاؤالدین میں ایک ایک مریض میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔ کیمپ جیل کا قیدی بھی وائرس کا شکار ہو گیا۔ سندھ حکومت نے کرونا وائرس کی روک تھام کیلئے لاک ڈاؤن مزید سخت کر دیا ہے جس کے تحت رات 8 بجے کے بعد کسی کو بھی سڑکوں پر آنے کی اجازت نہیں ہو گی جبکہ صرف ہسپتالوں کے قریب واقع میڈیکل اسٹورز کو کھلا رکھا جا سکے گا اب سندھ حکومت نے شہریوں کے نقل و حرکت کو مزید محدود کرنے کیلئے لاک ڈاؤن مزید سخت کر دیا ہے اس حوالے سے محکمہ داخلہ سندھ نے نوٹیفکیشن جاری کر دی ہے جس کے مطابق آج سے 13 روز کیلئے صوبے میں رات 8 بجے سے صبح 8 بجے تک کھانے پینے کی اشیاء اور پرچون کی دکانیں بھی بند رہیں گی تاہم ہسپتال 24 گھنٹے کام کرتے رہیں گے جبکہ صرف ہسپتالوں کے قریب واقع میڈیکل اسٹورز کو بھی کھلنے کی اجازت ہوگی۔کوئٹہ سے بیورو رپورٹ کے مطابق چیف سیکرٹری بلوچستان کیپٹن (ر) فضیل اصغر نے کہا ہے کہ بلوچستان میںکورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 119 ہو گئی ہے ،صوبائی دارلحکومت کوئٹہ کو مکمل لاک ڈائون کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے ، کوئٹہ میں آمد و رفت محدود کی جارہی ہے ،ہزارہ ٹائون اور مری آباد کو مکمل طور پر بند کرکے سروے اور ٹیسٹنگ کاعمل شروع ہو گا ،مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی کرنے والے سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے، رواں ہفتے کے آخر میں ہمارے پاس حفاظتی سامان ، مشینیں ، آلات دستیاب ہونگے ، ان افراد میں سے 17افراد ایسے ہیں جن میں بیماری کی علامات بھی ظاہر ہو ئی ہیں باقی تمام افراد صحت مند لیکن ہسپتال میں داخل ہیں ، کوئٹہ شہر کو لاک ڈائون کردیا جائیگا، جن لوگوں میں وائرس کی تشخیص نہیں ہوئی ان میں ایک ماہ بعد بھی وائرس تشخیص ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر کے آٹھ مقامات ضروری نقل وحرکت کو محدود کیا جارہا ہے۔جن ڈاکٹروں نے ڈیوٹی دینے سے انکار کیا تھا انکے خلاف ایکشن شروع کردیا گیا ترجمان لیاقت شاہوانی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کے علاقے بارہ کہو کو بھی سیل کیا گیا ہے ہم بھی اسی طرز پر ہزارہ ٹائون اور مری آباد کو سیل کر رہے ہیں کوئٹہ میں کرونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کیلئے ابتک 15500سے زائد افراد کی اسکریننگ کی گئی ہے ، تفتان سے مزید 113زائرین کو قرنطینہ کیمپ کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔ بدھ کو تفتان میں 14روزہ قرنطینہ مدت پوری کرنے والے 133زائرین کو 6بسوں اور ایک گاڑی کے ذریعے کے کوئٹہ منتقل کردیا گیا جہاں انہیں مزید قرنطینہ میں رکھا جائیگا کوئٹہ میں زائرین کے کورونا وائرس تشخیص ٹیسٹ بھی کئے جائیں گے۔ کرونا وائرس کے بچاؤ کیلئے ملک بھر کی طرح صوبائی دارالحکومت میں دوسرے روز بھی فجر سے عشاء کے بعد تک شہری اذانیں دیتے رہے۔ نمازوں کے اجتماعات میں نمازیوں نے اللہ تعالیٰ سے اس عذاب سے چھٹکارے کیلئے دعائیں مانگیں۔ سانگلہ ہل کرونا وائرس سے بچائو کیلئے اللہ اکبر کی صداؤں سے گونج اٹھا۔ حلقہ بھر میں بیک وقت اذانیں دی گئیں۔ نماز عشاء کی ادائیگی کے بعد مساجد میں اذانیں دی گئیں۔

ای پیپر-دی نیشن