کرونا کے مزید 121 نئے کیس، تعداد 1198 ، پشاور میں دفعہ 144 نافذ
اسلام آباد + کوئٹہ +کراچی+بہارہ کہو (وقائع نگار خصوصی+ وقائع نگار+نامہ نگار+بیورو رپورٹ+این این آئی+ اے پی پی) ملک بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 1198 ہو گئی۔ سندھ 421‘ پنجاب 405‘ بلوچستان 131‘ خیبر پی کے 123‘ اسلام آباد 25‘ آزادکشمیر 2‘ گلگت بلتستان میں متاثرین 91 ہو گئے۔ پاکستان میں اب تک کرونا وائرس کے باعث 8 افراد جاں بحق‘ 23 افراد صحت یاب جبکہ 5 کی حالت تشویشناک ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 102 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ پنجاب میں کرونا کے مریضوں کی تعداد405 ہو گئی جن میں 176 زائرین بھی شامل ہیں۔ گجرات میں 21‘ گوجرانوالہ میں 8‘ جہلم میں 19‘ راولپنڈی 4‘ ملتان میں 4‘ ملتان میں 4‘ فیصل آباد میں 2‘ منڈی بہائوالدین‘ نارروال‘ رحیم یار خان اور سرگودھا میں ایک ایک مریض میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ لاہور میں کرونا کے 15 نئے مریض سامنے آگئے جس کے بعد شہر میں کرونا کے کنفرم مریضوں کی تعداد 80 تک پہنچ گئی۔ سرکاری ہسپتالوں میں 45 جبکہ نجی ہسپتالوں میں 32 مریض زیرعلاج ہیں۔ لاہور میں میوہسپتال کی آئسولیشن وارڈ میں 29‘ پی کے ایل آئی میں 15‘ سروسز میں ایک مریض داخل کیا گیا ہے۔ کرونا وائرس کی روک تھام کیلئے سندھ‘ بلوچستان کا بارڈر سیل کر دیا گیا۔ پولیس کے مطابق سندھ‘ بلوچستان کا بارڈر سیل کرکے پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے, بلوچستان میں مزید 12 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ سندھ و پنجاب جانے والی گاڑیاں مختلف مقامات پر روک دی گئی ہیں۔ خیبر پی کے کے دارالحکومت پشاور میں کرونا وائرس کے پیش نظر 2 ہفتوں کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے اس حوالے سے اعلامیہ جاری کردیا ہے جس کے مطابق ہر قسم کی مذہبی، سماجی اور عوامی مجموعہ پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ ایک خاندان کے دو افراد سے زیادہ اکٹھے نکلنے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔ مذہبی سماجی یا دیگر عوامی مجمعے پر پابندی ہوگی، گاڑی میں مریض کو لے جانے کے لیے دو افراد کا ساتھ جانے پر کوئی روک ٹوک نہیں۔ بلوچستان حکومت نے کرونا کے پھیلا ئوکو روکنے کے لئے کوئٹہ کو صوبے کے تمام اضلاع سے منقطع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ ہزارہ ٹائون اور مری آباد کو بھی مکمل سیل کرنے کا پلان بنالیا۔ چیف سیکرٹری بلوچستان نے کہا ہماری کوشش ہے کوئٹہ سے کوئی باہر جائے نہ کوئٹہ آئے۔ لاک ڈائون کے دوران ہزارہ ٹاون اور مری آباد کو بھی مکمل سیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دونوں علاقوں بڑی تعداد میں زائرین موجود ہیں۔ دونوں علاقوں کو بند کر کے سکریننگ کا عمل شروع کیا جائے گا۔ شہر کے 8 مقامات کو فوری طور پر مکمل لاک ڈائون کیا جائے گا۔ اسلام آباد میں کرونا کا پھیلائو روکنے کیلئے ہنگامی اقدامات جاری ہیں۔ شہزاد ٹائون سے ایک اور کیس سامنے آنے پر علاقہ سیل کر دیا گیا۔ آنے اور جانے پر مکمل پابندی ہے۔ سرائے عالمگیر کے نواحی گائوں سمبلی میں ایک ہی خاندان کے چھ افراد میں کرونا کی تصدیق ہونے پر گائوں کو سیل کر دیا گیا۔ پولیس اور پاک آرمی نے گائوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ نواحی گائوں میں پندرہ روز قبل سپین سے واپس آنے والے شخص میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔ متاثرہ شخص گائوں بھر میں میل میلاپ کرتا رہا۔ متاثرہ شخص کے خاندان کے مزید پانچ افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر نے گائوں سیل کرنے اور کرونا کے 6 مریضوں کی تصدیق کر دی ہے اور کہا پورے خاندان کو گجرات قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔کرونا وائرس کے پھیلائوکو روکنے کے لئے سندھ میں چوتھے اور پنجاب میں تیسرے روز بھی لاک ڈائون رہا ۔ کاروباری، تجارتی، صنعتی مراکز، سرکاری و نجی دفاتر بند رہے ، ٹریفک معطل اور سڑکیں سنسان رہیں۔شہروں کے داخلی اور خارجی راستے بند کردیئے گئے اور پولیس ، رینجر و قانون نافذ کرنے والے اداروں کا گشت جاری رہا۔