• news

لاہور قلندرز پر ستاروں کی امیدوں پر پورا اترے گی: سہیل اختر

لاہور( حافظ محمد عمران/ نمائندہ سپورٹس) لاہور قلندرز کے کپتان سہیل اختر کا کہنا ہے کہ گراؤنڈ میں تمام فیصلے خود کرتا رہا ہوں۔ ٹونٹی ٹونٹی میں اتنا وقت کہاں ہوتا ہے کہ میچ کے دوران کوچنگ سے ہدایات لی جائیں۔ ہر میچ کی الگ حکمت عملی ہوتی ہے اور میچ کے دوران بدلتی ہوئی صورتحال کے مطابق ہی فیصلے کرتا رہا ہوں۔ یہ تاثر درست نہیں کہ میچ کے دوران بھی ہیڈ کوچ اثر انداز ہوتے تھے۔ سینئر کرکٹرز کا مشکور ہوں جنہوں نے مشکل وقت میں رہنمائی کی۔ محمد حفیظ، فخر زمان، بین ڈنک اور سلمان بٹ سمیت تمام سینئر کرکٹرز نے اپنا کردار بخوبی نبھایا ان سب کے تجربے کا بہت فائدہ ہوا۔ ابتدائی ناکامیوں کے باوجود یقین تھا کہ ہم کم بیک کریں گے۔ کسی بھی ٹورنامنٹ کے آغاز میں کچھ مسائل ضرور ہوتے ہیں کیونکہ کھلاڑیوں کو ایک دوسرے کو سمجھنے میں کچھ وقت لگتا ہے۔شروع میںمسائل کا سامنا تھا لیکن کامبی نیشن بہت اچھا تھا، سکواڈ میں بہترین کھلاڑی شامل تھے۔ کبھی یہ نہیں لگا کم بیک نہیں کر سکتے ایک فتح کی ضرورت تھی اس کے بعد سب نے دیکھا کہ قلندرز نے کس شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا ہے۔ مکمل یقین تھا کہ اس مرتبہ یہ ٹیم ضرور اگلے مرحلے تک جائے گی۔ سینئر کھلاڑیوں کی موجودگی میں کپتانی ملنے پر بہت تنقید ہوئی لیکن فائدہ ہوا ساتھ دینے پر تمام سینئرز کا مشکور ہوں۔پرستار ہماری سب سے بڑی طاقت اور جوش و جذبے کا بڑا ذریعہ ہیں۔ مشکل وقت میں بھی قلندرز کو سپورٹ کرنیوالے لاکھوں پرستاروں کی امیدوں پر پورا اترنے کا جذبہ فتوحات میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ چار سیزن ٹیم ہارتی رہی لیکن پرستاروں کی تعداد میں اضافہ ہوتا رہا یہ پرستاروں کی قلندرز سے محبت ہے۔ پاکستان سپر لیگ کے پانچویں ایڈیشن میں لاہور قلندرز پرستاروں کی امیدوں پر پورا اتریگی۔ کراچی کنگز کیخلاف بین ڈنک بیٹنگ کیلئے آئے تو انہیں کہا تھا کہ ان کے ایک گیند باز ان فٹ ہو چکے ہیں۔ ہمیں ایک اچھے اوور کی ضرورت ہے کراچی کے پاس دو لیفٹ آرم سپنرز ہیں بس ہم نے وکٹ ضائع نہیں کرنی ہم کسی بھی وقت میچ میں واپس آ سکتے ہیں۔ بین ڈنک کی اس اننگز کے بعد قلندرز ردھم میں آئے انہوں نے ناقابل یقین بلے بازی کا مظاہرہ کیا۔ یہی چاہتے ہیں کہ پی ایس ایل کے باقی میچز بھی کھیلے جائیں اور چیمپئن کا فیصلہ کھیل کے میدان میں ہو۔ قلندرز کا پلیئرز ڈیویلپمنٹ پروگرام نوجوان کرکٹرز کیلئے امید کی کرن ہے اس پروگرام سے لاکھوں پلیئرز کے ٹرائلز ہوئے درجنوں کرکٹرز کو صلاحیتوں کے اظہار کا موقع ملا ان میں سے کئی کرکٹرز ان دنوں بین الاقوامی سطح پر ملک کق نام روشن کر رہے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن