سلور لائیننگ
کرونا نے بیشک دنیا کو بے حد خوفزدہ کر دیا ہے۔ ہر کسی کو جان کی فکر ہے۔ جس سے پینک بڑھ رہا ہے۔ تاہم مایوسی کی اس سمے روشنی کی ایک دمک بھی موجود ہے، کہ اب تک کے تجربہ اور مختلف جگہوں سے حاصل ہونے والی شہادتوں کے مطابق متاثرین کی اکثریت میں معمولی قسم کی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ اور اگر وہ زیادہ کرید نہ کریں، تو انہیں بیماری کا علم بھی نہیں ہو گا اور وہ بغیر کسی ٹیسٹ اور علاج صحت یاب ہو جاتے ہیں۔
بیشک کرونا کے علاج کیلئے دنیا بھر کے ماہرین سر جوڑے بیٹھے ہیں۔ مگر مسئلہ یہ ہے کہ ویکسین دریافت ہو گئی، تو بھی اسے بازار پہنچنے میں کم از کم اٹھارہ ماہ کا عرصہ درکار ہو گا اور اس وقت تک موذی سے بچنے کا ایک ہی طریقہ ہے۔ ’’فاصلہ، فاصلہ اور فاصلہ‘‘۔ یعنی social distancing‘‘ جس پر عالمی طبی برادری کا مکمل اتفاق ہے۔
٭…٭…٭