شہباز شریف کی واپسی پر طعنہ زن طبلچیوں کو چپ لگ گئی: جعفر اقبال
اسلام آباد (محمد نواز رضا، وقائع نگار خصوصی) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اورسابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی وسینیٹر چوہدری محمد جعفر اقبال نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف کی کرونا وائرس کی صورت حال کی سنگینی کے باعث وطن واپسی بروقت فیصلہ ہے، ان کی وطن واپسی کے بعد طعنے دینے والے ’’طبلچیوں‘‘ کو چپ لگ گئی ہے لیکن اس کے باوجود وہ طعنے دینے سے باز نہیں آتے۔ میاں شہباز شریف کی وطن واپسی سے پارٹی میں ایک نئی جان پیدا ہو گئی ہے جبکہ اپوزیشن بھی مضبوط بنیادوں پر متحد ہو جائے گی۔ میاں شہباز شریف نے کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں حکومت کے ساتھ تعاون کی پیش کش کی لیکن وزیر اعظم عمران خان نے کوئی مثبت رسپانس نہیں دیا۔ پارلیمانی لیڈرز کانفرنس میں وزیراعظم کا کانفرنس سے اٹھ کر چلے جانا سیاسی آداب کے خلاف تھا۔ انہوں نے یہ بات نوائے وقت کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔ چوہدری محمد جعفر اقبال نے کہا کہ پاکستان کے عوام میاں نواز شریف کی صحت یابی کے لئے دعا گو ہیں۔ میاں شہباز شریف ، میاں نواز شریف کو اس وقت چھوڑ کر وطن واپس آگئے جب ان کا آپریشن ہونا تھا اس وقت ان کا وہاں موجود ہونا ضروری تھا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ موجودہ حکومت مریم نواز کے اپنے والد کے پاس جانے کی راہ میں حائل ہو گئی ہے، حکومت نے ان پر ظالمانہ پابندی لگائی ہے ۔ میاں نواز شریف اور مریم نواز سزا سنائے جانے کے بعد پاکستان واپس آسکتے ہیں تو اب بھی وہ جیل سے نہیں ڈرتے۔ نواز شریف اور ان کی بہادر بیٹی مریم نواز جیل سے خوفزدہ نہیں۔ انہوں نے جس بہادری اور جرات سے جیل کاٹی ہے اس پر ہر مسلم لیگی فخر کرتا ہے۔ پورا شریف خاندان قیدو بند کی صعوبتیں برداشت کر رہا ہے لیکن حکومت کے جبر کے سامنے سر تسلیم خم نہیں کیا۔ اس وقت تنہا حکومت کرونا وائرس کا مقابلہ نہیں کر سکتی ہے اس کام میں دیگر جماعتوں کا تعاون حاصل کرنے میں کنجوسی سے کام نہیں لینا چاہیے۔ وزیر اعظم عمران خان کو اپوزیشن کے ساتھ مل بیٹھ کر قومی حکمت عملی اختیار کرنی چاہیے۔