کرونا کی روک تھام کیلئے فوج ملک بھر میں کوشاں، 182 قرنطینہ مراکز قائم کر دیئے: آئی ایس پی آر
اسلام آباد (سپیشل رپورٹ ) پاک فوج کے دستے کرونا وائرس کی روک تھام‘ سول انتظامیہ کی مدد کیلئے پورے ملک میں متعین کئے گئے ہیں، ان کی یہ تعیناتی آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت ہوئی ہے ۔ فوجی دستے وفاقی اور صوبائی انتظامیہ کی مدد کر رہے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق یہ دستے عوام کی حفاظت کیلئے داخلی رابطوں کی مانیٹرنگ کا فریضہ انجام دے رہے ہیں۔ دوسرے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مشترکہ طور پر گشت بھی کر رہے ہیں، وائرس کے مریضوں کا پتہ چلانے اور انھیں دوسروں سے الگ تھلگ کرنے کی کوششوں میں بھی معاونت کر رہے ہیں تا کہ وائرس کے پھیلائو کو روکا جا سکے۔ یہ دستے قرنطینہ کی سہولتوں کی دیکھ بھال کا کام بھی انجام دے رہے ہیں۔ ملک میں قرنطینہ کی 182 سہولتیں قائم کی گئی ہیں۔ فوجی دستے آزاد کشمیر میں کوٹلی، بھمبر، میرپور، برنالہ، مظفر آباد، باغ، کیل اور راولا کوٹ میں متعین ہیں۔ بلوچستان کے نو اضلاع، دو ہزار دور افتادہ علاقوں میں فوجی سول انتظامیہ کی مدد کر رہے ہیں۔ آواران، دُکی، چاغی، لسبیلہ، کلار، خضدار، سبی اور گوادر کے علاوہ چمن کی سرحد پر بھی فوجی دستے متعین ہیں۔ چمن کی سرحد تمام طرح کی نقل و حرکت کیلئے بند کر دی گئی ہے ماسوائے ان گاڑیوں کے جس میں خوراک کی ترسیل کی جا رہی ہے۔ فوج کے دستے ،ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل سٹاف بھی سول انتظامیہ کی مدد کر رہا ہے۔ تفتان میں قرنطینہ کی دیکھ بھال میں بھی فوج مدد کر رہی ہے۔ تفتان میں ایک کنٹینر میں چھ سو افراد کیلئے قرنطینہ قائم کیا گیا ہے۔ 805 خیموں میں بھی یہ سہولتیں قائم کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ چمن میں بھی قرنطینہ کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ چمن میں فوجی ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل سٹاف بھی متعین کیا گیا ہے۔ یہاں تین سو مریضوں کو قرنطینہ میں رکھنے کی سہولت قائم کی گئی ہے۔ گلگت بلتستان میں بھی دس اضلاع میں اور دور دراز علاقوں میں پاک فوج سول انتظامیہ کی مدد کر رہی ہے۔ پاکستان آرمی کے ہیلی کاپٹروں نے درہ خنجراب سے طبی ساز و سامان جو کہ چین سے آیا تھا، جس میں پانچ وینٹی لیٹرز دو عدد ٹیسٹ کٹس، دو ہزار حفاظتی لباس اور دو ہزار این پچانوے ماسک شامل ہیں، 27 مارچ کو ٹرانسپورٹ کیا۔ خیبر پی کے میں چھبیس اضلاع اور چار سرحدی علاقوں میں فوج مدد کر رہی ہے۔ پنجاب میں چونتیس اضلاع میں فوج داخلی اور خارجی راستوں کی نگرانی کر رہی ہے اور پولیس و دوسرے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر گشت بھی کر رہی ہے۔ ڈی جی خان ملتان ، فیصل آباد اور لاہور ایکسپو سینٹر میں قرنطینہ اور آئیسولیشن سہولتوں کی دیکھ بھال کا کام بھی کر رہی ہے۔ مختلف عوامی مقامات پر جراثیم کش سپرے میں بھی فوج مدد کر رہی ہے۔ سندھ میں 29 اضلاع میں فوج سول انتظامیہ کی مدد کر رہی ہے۔