• news
  • image

اتوار ‘ 4 ؍ شعبان 1441ھ‘ 29 مارچ 2020ء

برائلر گوشت کی قیمت مزید 12 روپے کلوکم۔
کرونا کے باعث دنیا بھر میں خوف و ہراس پھیلا ہوا ہے جس کے باعث عوام الناس گھروں میں قید ہوکر رہ گئے۔بازاروں میں کھانے پینے کی اشیاء کی قلت نظر آنے لگی‘ دکانیں ‘ سٹور وغیرہ میں اشیاء خوردونوش نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہیں۔ اس خوف کی بناء پر عوام الناس نے گھروں میں کھانے پینے کی اشیاء وافر مقدار میں ذخیرہ کرلیں۔ حکومت کی طرف سے بھی سخت اقدامات کئے جارہے ہیں اور باربار تنبیہ کی جارہی ہے کہ اجتماعات میں جانے سے گریز کیا جائے‘ ایک دوسرے سے مناسب فاصلہ رکھیں حتیٰ کہ ملک بھر میں باجماعت نماز کی ادائیگی پر بھی پابندی عائد کردی گئی ۔ اس خوف و ہراس کی فضا میں صرف چکن ایک واحد چیز ہے جو انتہائی ارزاں نرخوں پر دستیاب ہے۔ سستے برائلر نے کرونا کا سارا خوف ختم کرکے سب کو یکجا کردیا۔ سستا چکن خریدنے کی کوشش میں دکانوں پر بہت زیادہ رش نظر آرہا ہے۔ لوگ کسی قسم کی احتیاط کئے بغیر لوگ ایک دوسرے کے ساتھ جڑے نظر آتے ہیں جیسے گوشت مفت میں مل رہا ہو۔صرف ماسک پہن کر خود کو ہر وباء سے محفوظ تصور کرکے سستا چکن کے حصول میں یہ معصوم لوگ بھول گئے کہ اس وقت دنیا بھر میں کرونا وائرس نے اپنے پنجے گاڑھے ہوئے ہیں جو ہزاروں انسانی جانیں لے چکا ہے۔ ارے بھائی مانا ہم ایک بہادر قوم سے تعلق رکھتے ہیں جو اپنے دشمن سمیت ہر خطرے کا ڈٹ کا مقابلہ کرتی ہے لیکن یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ اس دشمن کو زیر کرنا آسان ہے جو سامنے ہو‘ جبکہ کرونا جیسے اَن دیکھے دشمن کا مقابلہ صرف احتیاط سے ہی ممکن ہے۔ آج اسکے سامنے بڑی بڑی طاقتیں‘ سائنس و ٹیکنالوجی سے آراستہ ترقی یافتہ ممالک اسکے سامنے گھٹنے ٹیک چکے ہیں۔ اس وقت سخت احتیاط کی ضرورت ہے‘ سستے چکن کی خاطر اپنی زندگیوں کو دائو پر نہ لگائیں‘ زندگی رہنی چاہیے‘ چکن پھربھی سستا ہو سکتا ہے۔
٭…٭…٭
پاکستانیوں کیلئے یو فون کی جانب سے صحت کی بے مثال سہولت۔ یو فون صحت اپنے صارفین کو کسی بھی ہسپتال میں داخلے کے اخراجات کیلئے مالیاتی تحفظ کی سہولت فراہم کررہا ہے۔
اس وقت دنیا بھر میں کرونا وائرس کا خوف و ہراس پھیلا ہوا ہے‘ یہ خوف بھی بجا ہے کیونکہ اس نے ہزاروں انسانوں کی جانیں لے لی ہیں۔ اسکی دیکھ بھال اور تھوڑا بہت علاج معالجہ کیلئے زیادہ تر حکومتی سطح پر کام ہو رہا ہے‘ تھوڑا بہت اس لئے کہ ابھی تک نہ اس کا کوئی مؤثر علاج دریافت ہوا ہے اور نہ ہی اسکی ویکسین ہے جبکہ لیبارٹری ٹیسٹ بھی مہنگے ہونے کی وجہ سے عام آدمی کی پہنچ سے دور ہیں۔ ایسے میں یو فون کی طرف سے اپنے کرم فرمائوں کیلئے صحت پیکیج دینا ایک انوکھا اقدام اور اپنی مثال آپ ہے۔ ورنہ تو دیکھنے میں یہی آیا ہے کہ انٹرنیٹ ‘ میسجز اور کالز کے مختلف پیکیجز نے عوام الناس کو خود میں ایسا مگن کر دیا ہے کہ کرنا کچھ ہوتا ہے‘ کر کچھ جاتے ہیں‘ جانا کہیں اور ہوتا ہے نکل کہیں اور جاتے ہیں ۔ اب عزیز و اقارب کے میسجز کم انٹرنیٹ اور کالز میسجز کے پیکیج زیادہ موصول ہوتے ہیں۔ بہرحال یہ ہماری کمپنیوں کا اپنے اپنے صارفین سے پیار و محبت کا ثبوت ہے کہ وہ دن بھر اپنے مختلف پیکیجز سے آگاہ کرتی رہتی ہیں۔ لیکن اپنے صارفین سے یو فون کی محبت کا یہ بین ثبوت اور والہانہ اظہار ہے جو اس مشکل وقت میں ان کیلئے آسانیاں پیدا کررہا ہے۔ اس طرح یو فون نے اپنے سلوگن کو سچ کر دکھایا کہ ’’یوفون … تم ہی تو ہو‘‘ ۔
٭…٭…٭
شادی کی تقریب سجانے پر مالاکنڈ ‘ مانسہرہ میں 2 دولہوں سمیت 23 افراد گرفتار ۔
کرونا وائرس کے خوف سے لوگ اپنے پیاروں کی وفات پر انکی آخری رسومات ادا کرنے سے گریزاں ہیں جبکہ مانسہرہ اور مالاکنڈ کے 2 دولہا اپنی بارات سجا کر 23 مہمانوں کو تھانے پہنچانے کا اہتمام کر بیٹھے۔ وہ مہمان جو شادی کا کھانا کھانے آئے تھے‘ اب تھانے میں انہیں دال روٹی بھی ملتی ہے یا نہیں‘ یہ تو تھانیدار پر منحصر ہے کہ وہ ان مہمانوں کی کس طرح خاطرمدارت کرتا ہے۔ دولہائوں کے اس عمل کو بہادری نہیں بلکہ کم علمی اور کم عقلی ہی کہا جا سکتا ہے۔ اس وقت پوری دنیا کرونا سے بچنے اور اپنی زندگیوں کو محفوظ کرنے کی فکر میں ہے جبکہ ہمارے ہاں اس معاملے میں غیرسنجیدگی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔ بازاروں میں اسی طرح کا رش نظرآرہا ہے‘ لوگ بلاوجہ باہر گھومتے پھرتے نظر آرہے ہیں‘ جبکہ اس وقت پورے ملک میں لاک ڈائون ہے اور عوام الناس کو باربار بتایا جارہا ہے کہ کرونا وائرس سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر پر عمل کریں جبکہ یہ دونوں حضرات اس خوف کی فضا میں بھی گھوڑی چڑھ بیٹھے۔ اب دیکھتے ہیں کہ تھانیدار صاحب انکی شادی کی رسومات کیسے ادا کرتے ہیں؟ہمیں تو دودھ پلائی‘ راستہ رکوائی اور جوتا چھپائی کی رقم سالیوں کے بجائے کہیں اور جاتی نظر آرہی ہے۔
٭…٭…٭
واٹس ایپ پر وقت گزارنا صحت کیلئے مفید ہے۔ نئی تحقیق
یہ واٹس ایپ کو صحت کیلئے مفید قرار دینا خدا جانے کون سی تحقیق ہے۔ سائنسدان اور محققین پہلے یہ کہتے رہے کہ ٹی وی ، کمپیوٹر اور موبائل پر زیادہ وقت گزارنا صحت کیلئے مفید نہیں۔ صحت کیا ذہنی لحاظ سے بھی یہ خطرناک ہوتا ہے۔ اس سے قلب و نظر اور سماعت متاثر ہوتی ہے۔ ذہن میں خلل آتا ہے۔ موٹاپا دوڑتا ہوا تیزی سے آتا ہے اور پھر واپس نہیں جاتا اور اب نئی تحقیق پر انکی گنگا الٹی بہنے لگی ہے۔ ٹھیک ہے نئی جدت سے انسان کیلئے آسانیاں پیدا ہوتی ہیں لیکن ہمارے ہاں اس کا الٹا حساب ہے۔ اصل بک کی جگہ فیس بک نے لے لی‘ بچے کورس کی کتابوں پر اپنا فیس رکھ کر سو جاتے ہیں جبکہ فیس بک پر ساری ساری رات چیٹنگ میں مصروف رہتے ہیں۔ بھلا وٹس اپ صحت کیلئے کیسے مفید ہو سکتا ہے‘ اس میں کونسی وٹامنز پائی جاتی ہیں جو انسانی صحت کیلئے مفید ہوسکتی ہیں۔ بہرحال تنقید اپنی جگہ‘ ترقی کے اس دور میں سائنس و ٹیکنالوجی نے انسان کو جہاں نمکا بنا دیا‘ وہیں پوری دنیا اسکے ہاتھ میں تھما دی۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن