• news

زائرین کوبغیرٹیسٹ پاکستان لانے کاالزام زلفی بخاری کاخواجہ آصف کوایک ارب ہرجانے کانوٹس

اسلام آباد(نیوزرپورٹر)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے بیرون ملک پاکستانیز زلفی بخاری نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کو 1 ارب ہرجانے کا نوٹس بھجواتے ہوئے جھوٹے اور من گھڑت الزامات فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔پیر کو بھجوائے گئے ایک ارب کے نوٹس میں انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما اپنے من گھڑت اور جھوٹے الزامات فوری واپس لیں۔زلفی بخاری کی جانب سے خواجہ آصف کو الزامات کی واپسی اور معافی کیلئے 14 روز کی مہلت دی گئی ہے قانونی نوٹس 2002 کے ہتک عزت آرڈیننس کی دفعہ 8 کے تحت بھجوایا گیا ہے ۔یاد رہے کہ خواجہ آصف نے الزام عائد کیا تھا کہ 'وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے زائرین کو تفتان سے پاکستان کے مختلف حصوں میں بغیر ٹیسٹ کیے آنے کی اجازت دی اور ملک کے مختلف حصوں میں جانے دیا جس سے ملک میں کورونا وائرس پھیلا۔ ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق زلفی بخاری نے خواجہ آصف کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تفتان بارڈر کے ذریعے کسی کو پاکستان آنے کی اجازت دینے کے عمل میں اپنا اثر و رسوخ استعمال نہیں کیا تھا۔ ہرجانے کا نوٹس بھیجتے ہوئے کہا زلفی بخاری نے کہا کہ میری مدت وزارت میں کم و بیش 9 لاکھ 50 ہزار پاکستانیوں کو بیرون ملک روزگار میسر آیا جبکہ ستمبر 2019 میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے 1 ارب 740 ملین ڈالرز کا زرمبادلہ پاکستان بھجوایا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے تاریخ میں پہلی مرتبہ سمندر پار پاکستانیوں کیلئے پولیس فیسیلیٹیشن سنٹر قائم کیا اور ان اقدمات کے ذکر کا مقصد یہ واضح کرنا ہے کہ میں نے پاکستان اور اس کے عوام کی خدمت کا عزم مصمم کررکھا ہے۔ بیہودہ، لغو اور من گھڑت الزامات کے ذریعے خواجہ آصف نے میری ساکھ اور قومی مفادات پر کاری ضرب لگانے کی کوشش کی ہے۔زلفی بخاری نے کہا کہ میں قانون کے دائرہ کار میں رہ کر کام کر رہا ہوں اور دسمبر 2018 میں سپریم کورٹ نے میری بطور معاون خصوصی تقرری کے خلاف دائر درخواست کو مسترد کردیا تھا۔انہوں نے کہا میں خواجہ آصف کو بھاگنے نہیں دوں گا، وہ معافی مانگیں یا عدالتی کارروائی کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔قانونی نوٹس کے ذریعے زلفی بخاری نے خواجہ آصف سے جھوٹے اور من گھڑت الزامات فوری واپس لینے اور علی الاعلان معافی مانگنے کا بھی مطالبہ کیا۔معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی کی جانب سے قانونی نوٹس 2002 کے ہتک عزت آرڈیننس کی دفعہ 8 کے تحت بھجوایا گیا ہے اور خواجہ آصف کو الزامات کی واپسی اور معافی کے لیے 14 روز کی مہلت دی گئی ہے۔زلفی بخاری نے واضح کیا کہ اگر خواجہ آصف نے ان کے ہتک عزت کے قانونی نوٹس کا جواب نہ دیا تو وہ قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن