• news

کھلاڑیوں کی مالی مشکلات حل کرنا ہونگی ورنہ حال ہاکی جیسا ہوگا: مصباح الحق

لاہور (حافظ محمد عمران / نمائندہ سپورٹس) قومی کرکٹ ٹیم ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق کا کہنا ہے کہ ڈیپارٹمنٹس کا ملکی کرکٹ میں بہت اہم کردار رہا ہے۔ ہمیں کھلاڑیوں کے معاشی مسائل کا حل نکلانا ہوگا ورنہ ہاکی اور دیگر کھیلوںکا حال ہمارے سامنے ہے۔ کھلاڑیوں کے مالی معاملات کو نہ دیکھا گیا تو بہت مشکل ہوگی۔ پہلے 500 کرکٹرز کھیلتے تھے اب 190رہ گئے ہیں تو سب کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔ ایک صوبے کی ٹیم کو سپانسر کرنا بھی بہت مشکل ہے۔ اس سلسلہ میں دو تین سپانسرز مل کر یہ کام کریں تو اچھا ہوسکتا ہے۔ پی ایس ایل کی فرنچائز بھی اس میں شامل ہوں تو بری بات نہیں ۔ کرکٹ بورڈ کی مختلف اداروں اور حکومت سے بات چیت چل رہی ہے۔ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کے حوالے سے پالیسی تیار کرنا کرکٹ بورڈ اور آئی سی سی کی ذمہ داری ہے۔ بحیثیت کھلاڑی ایسے معاملات میں رائے نہیں دینی چاہئے۔ سرفراز احمد اور محمد رضوان کے مابین سخت مقابلہ ہے۔ کامران اکمل کو فٹنس کو بین الاقوامی معیار پر لانا ہوگا ۔ عمر اکمل کی کارکردگی اچھی البتہ عادات کو بہتر بنانا ہوگا۔ فواد عالم کھیلے یا کوئی اور مجھے ٹیم کی کامیابی سے غرض ہے۔ کسی کی میچ فیس مجھے نہیں ملتی۔ عاکف جاوید ، عامر خان، عمر خان، احمد سیفی، شعیب ملک، حیدر علی نے پی ایس ایل میں اچھا پرفارم کیا ۔ ہر شعبے میں کئی کھلاڑی موجود ہیں۔ فاسٹ بائولنگ بہت اچھی ہے۔ 20، 20 میچز جیتنے میں تیز گیند بازی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ کھلاڑیوں کے واک لوڈ کو دیکھتے ہوئے غیرملکی ٹوئنٹی ٹوئنٹی لیگز میں کھیلنے کی اجازت دیں گے۔ وقار یونس کی کارکردگی سب کے سامنے ہے۔ مختصر وقت میں تیز گیند بازوں کی کارکردگی میں واضح فرق نظر آرہا ہے۔ پی ایس ایل کے فاتح کا فیصلہ بقیہ میچز کے بعد ہو تو بہتر ہے اگر ممکن نہیں تو پھر کوئی بھی فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔ عالمی کپ 20، 20میں ٹیم کو اچھی جگہ دیکھ رہا ہوں۔ کرکٹ بورڈ کو میری کارکردگی کا جائزہ لینے کاحق ہے۔ کارکردگی سب کے سامنے ہے۔ کوشش کرتا ہوں بہتر فیصلے کروں۔ چھٹے نمبر کیلئے افتخاراحمد اچھے کھلاڑی ہیں۔ خوشدل شاہ نے بھی اچھی بلے بازی کی۔ اعظم خان اور شرجیل خان کو فٹنس کی ضرورت ہے۔ شاداب خان کی کپتانی سے انہیں اچھے انداز میں کیریئر آگے بڑھانے اور کھیل کو سمجھنے کا موقع ملے گا۔ وہ قومی ٹیم کے کپتان بنتے ہیں یانہیں یہ الگ بات ہے۔ لیکن تجربے سے قومی ٹیم کو ضرور فائدہ ہو گا۔ ہمیں ٹیم میں لیڈرز کی ضرورت ہے جو کھیل‘ میچ کی صورتحال کو بہتر انداز میں سمجھ سکیں۔ کرونا وائرس کی وجہ سے مشکلات ہیں اور ہم سب کو نجات کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔ کھلاڑیوں کیلئے بھی یہ اچھا وقت ہے۔ پرانی ویڈیوز دیکھیں کھیل کو سمجھنے کی کوشش کریں، فٹنس پر کام کریں کرونا سے میچزملتوی ہونا افسوسناک لیکن اسکے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا۔ محمد حفیظ کی چیف ایگزیکٹو وسیم خان سے بات ہوئی ہے امید ہے وہ سمجھ گئے۔ بحیثیت ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر ٹیم کی کارکردگی کا ذمہ دار ہوں۔ مشکل کی اس گھڑی میں ہم سب کو مل کر ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہیے خاص طور پر ان لوگوں کی مدد کی جائے جن کے پاس کوئی وسائل نہیں ہیں۔ موجودہ صورت حال میں سب کیلئے دعائیں کریں تاکہ جلد زندگی نارمل ہو۔

ای پیپر-دی نیشن