رنگ و نسل سے بالاتر ہو کر کرونا کا مقابلہ کرینگے، اتحاد کا پیغام دینے پر علماء کا شکریہ: فوجی ترجمان
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور تینوں مسلح افواج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے ہمراہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) کا باقاعدہ افتتاح کر دیا ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر ون ونڈو آپریشن ہے جہاں ایک چھت کے نیچے تمام وزراتوںاور صوبوں کو بھی نمائندگی حاصل ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر میں اعلی سطح کے اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر اور وزارت اطلاعات مل کر بروقت اور مصدقہ معلومات فراہم کریں گے ۔ یہ سنٹر انفارمیشن حب ہوگا۔ اسی سنٹر سے میڈیا کو کرونا کے حوالے سے تازہ ترین معلومات کی دستیابی یقینی بنائی جائے گی۔ میڈیا آئی ایس پی آر اور وزارت اطلاعات و نشریات کے دست بازو بن کر معاون بنیں گے اور ایک ٹیم بن کر عوام کو بروقت اور حقائق پر مبنی خبر یقینی بنائیں گے۔ پاکستان کی مسلح افواج سمیت تمام ادارے مل کر قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں پر موثر طور پر عملدرآمد کر رہی ہیں وزیراعظم نے ہدایات دی ہیں کہ وقت آ گیا ہے کہ لاک ڈائون اور بھوک کے درمیان توازن پیدا کیا جائے اس کیلئے تمام متعلقہ وزارتوں اور سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر تھنک ٹینک بنایا جائے گا۔ 26 فروری سے بطور قوم یکجا ہو کر کرونا وائرس کا مقابلہ کرتے ہوئے کامیابیوں کی منازل طے کر رہے ہیں۔ کرونا وائرس کے خلاف اس جنگ کو جیتنے میں میڈیا کا بھرپور تعاون درکار ہے۔ میڈیا نے اب تک بامقصد رپورٹنگ کے ذریعے عوام کوباخبر رکھا ہوا ہے۔ این سی او سی کی جانب سے لاکھوں افراد کو ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم سے بروقت ہدایات اور پی ٹی اے کے ذریعے 465 ملین افراد تک کرونا وائرس سے متعلق معلومات پہنچائی گئیں جس کی بنیاد پر کرونا وائرس متاثرہ علاقوں کو آئسولیٹ کیا گیا‘ تینوں مسلح افواج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ تین ماہ سے کرونا وباء نے عالمی ماحول کو یکسر تبدیل کر دیا ہے ‘ غیر معینہ مدت کیلئے لاک ڈائون کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ہم نے بھی 26فروری سے یکجا ہوکربطور قوم کرونا وائرس کا مقابلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان بروقت اقدامات کررہی ہے‘ ڈاکٹر پیرامیڈیکس ‘سکیورٹی فورسز اورقانون نافذ کرنے والے ادراوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جو فرنٹ لائن پر کرونا وائرس وبا کا مقابلہ کررہے ہیں ۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے ذریعے تمام وسائل بروئے کار لاکر پاکستان کے تمام صوبوں ‘ آزاد وجموں کشمیر اور گلگت بلتستان کو ضرورت کے مطابق سامان ‘میڈیکل آلات ‘اشیاء اور ہیومین ریسورس پہنچایا جارہا ہے۔ وہ جمعہ کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر میں میڈیاکو مشترکہ بریفنگ دے رہے تھے۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کرونا وائرس کے خلاف قومی ہم آہنگی اور جامع حکمت عملی بنانے میں مصروف عمل ہیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کا قیام عمل میں لا کر تمام سٹیک ہولڈرز کو اپنی اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کیلئے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا گیا ہے۔ بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ اور انکی ٹیم نے دن رات محنت کر کے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے قیام کیلئے خدمات سرانجام دیں۔ وفاقی و صوبائی حکومتیں تمام اداروں کے ساتھ مل کر اس محاذ پر مل کر کام کر رہی ہیں‘ متحد ہو کر اس دشمن کا مقابلہ کر کے اسے شکست دینی ہے۔یکجہتی اور یکسوئی کے ساتھ یک زبان اور ہم آواز ہو کر قومی بیانیہ سامنے لائیں گے۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے ڈی جی آپریشنزو پلاننگ میجر جنرل آصف محمود گورائیہ نے وزیراعظم ‘ آرمی چیف اور شرکاء کو کرونا وائرس کی پاکستان میں تازہ ترین صورتحال اور اس سے نمٹنے کے لئے جامع حکمت عملی سے آگاہ کیا ۔ ڈاکٹر فیصل نے کرونا کے پھیلائو اور مستقبل میں پھیلائو کے حوالے سے تجزیہ وزیراعظم کو پیش کیا۔ اجلاس میں18 ویں ترمیم کے بعد پیش آنے والے چیلنجز سے بھی شرکاء کو آگاہ کیا گیا ۔ وزیراعظم نے ملک میںجاری ذخیرہ اندوزی ‘ منافع خوری اور سمگلنگ پر تحفظات کا اظہار کیا اور متعلقہ محکموں کو ہدایات دیں کہ عوام کی مشکلات کا باعث بننے والے ذخیرہ اندوزوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے‘ مختلف سرحدوں پر سمگلنگ کی روک تھام کے لئے قانون نافذ کرنے والے ادارے حرکت میں آئیں‘ ان دونوں معاملات پر زیرو ٹالرنس ہے اور عوام کو جائز حق اوراشیاء ضروریہ کو یقینی بنایا جائے۔ وزیراعظم نے گندم کٹائی کے حوالے سے ضروی اقدامات کے لئے وزیر غذائی تحفظ کو ہدایت دی کہ یومیہ بنیادوں پر صوبوں کے ساتھ مل کر ڈیٹا اکٹھا کر کے خریداری اور سپلائی چین کو یقینی بنائیں ‘ آٹے کی قلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔میجر جنرل افتخار بابر نے کہا کہ پاکستان بھر کے علماء کرام کا شکریہ جنہوں نے اس نازک اور سنگین حالات کے دوران پوری قوم کو اتحاد کا پیغام دیا اورعوام میں شعور بیدار کرنے کی کوشش کی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے رنگ و نسل اور لسانیت سے بالاتر ہوک بحیثت قوم کرونا وائرس کا مقابلہ کرنا ہے ‘ پاکستان کے میڈیا کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے ان حالات میں احسن طریقے سے ذمہ داری نبھائی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس جنگ کو جیتنے میں میڈیا کا بھرپور تعاون درکار ہے ‘ میڈیا نے اب تک بامقصد رپورٹنگ کے ذریعے عوام کو کرونا وائرس بارے باخبر رکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی ہدایات پر افواج پاکستان ملک کے کونے کونے پہنچ چکی ہیں ‘ تمام وسائل بروئے کارلارہے ہیں ۔ آرمی چیف کی ہدایات پرفارمیشن کمانڈرز اپنے علاقوں میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ مکمل تعاون کررہے ہیں ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے سربراہ وفاقی وزیر اسد عمر اور لیفٹیننٹ جنرل محمود الزمان چیف کوآرڈی نیٹر ہیں۔ کرونا وائرس ایک ایسی آفت ہے جس سے اتنے بڑے پیمانے پر پہلی دفعہ واسطہ پڑا ہے ‘بدلتی صورتحال پر روزانہ کی بنیاد پر ہر ممکن اقدامات کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعاون کے ذریعے بحیثیت قوم وباء کا مقابلہ کرسکتے ہیں ‘ایسے فرض میں کوئی خطرہ اور قربانی اہمیت نہیں رکھتی ‘اچھا مسلمان ہونے کے ناطے اردرگرد کے ماحول کو محفوظ بنانا اولین ترجیح ہے ‘ عوام الناس سے اپیل ہے کہ وہ اپنے گھروں تک محدود رہیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس اپی آر ) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ ہم غیر معینہ مدت کے لیے لاک ڈائون کے متحمل نہیں ہوسکتے، اس وبانے عالمی ماحول کویکسرتبدیل کردیاہے افواج پاکستان کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے تمام وسائل بروئے کار لارہی ہیں،38دنوں میں قوم نے اس چیلنج کابخوبی مقابلہ کیاہے، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ہدایت کے مطابق عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ وبا سے بچائو کے لیے بھی فوج اپنا کردار ادا کررہی انہوں نے کہا کہ 26 فروری سے اب تک 38 دنوں میں ہم نے بحیثیت قوم اس وبا کا اچھے انداز میں مقابلہ کیا ہے۔ ڈاکٹر، پیرا میڈکس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔انہوں ںنے کہا کہ ہمیں رنگ و نسل ، مذہب اور ہر طرح کی تفریق سے بالاتر ہوکر اس وبا کا مقابلہ کرنا ہوگا موجودہ صورت حال میں عوام کا ریاست کیساتھ تعاون سب سے اہم ہے۔ یہ ایسا خطرہ ہے جس کے سامنے کوئی خدمت اور قربانی حیثیت نہیں رکھتی۔میجر جنرل بابر افتخار نے مزید کہا کہ میڈیا کا بھرپور تعاون درکار ہے۔ اب تک میڈیا نے معروضی رپورٹنگ کی ہے اور عوام کو آگاہی فراہم کی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے میڈیا بریفنگ میں کہاکہ اس وبانے عالمی ماحول کویکسرتبدیل کردیاہے، افواج پاکستان ملک کے کو نے کونے میں موجودہیں،38دنوں میں قوم نے اس چیلنج کابخوبی مقابلہ کیاہے،ہمیں رنگ ونسل سے بالاترہوکراس وباکا مقابلہ کرنا ہے، اس جنگ کوجیتنے میں میڈیاکابھرپورتعاون درکارہے، اللہ سے دعاہے کہ اس مصیبت اوروباکودورفرمائے ،قوم کواتحاد کا پیغام دینے پرعلماکا شکریہ ادا کرتے ہیں، وفاقی اورصوبائی حکومتوں کوبھرپورتعاون فراہم کررہے ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ بدلتی صورتحال کے مطابق روزانہ کی بنیادپرتمام ممکنہ اقدامات کیے جارہے ہیں۔