کرونا کیخلاف جنگ لمبی، آنے والا وقت بڑا مشکل: عمران
لاہور (نیوزرپورٹر، نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، کرونا وائرس کے خلاف جنگ طویل ہو گی، مہلک وباء کسی کو نہیں چھوڑتی، لوگ سوشل میڈیا کی غلط باتوں پر نہ جائیں۔گورنر ہاؤس میں کرونا وائرس سے متعلق وزیراعظم ریلیف فنڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کاکہنا تھا کہ تقریب کے انعقاد پر گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کا بھی شکر گزار ہوں، مخیر حضرات کا بھی مشکور ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ مشکل وقت قوموں کا امتحان ہوتا ہے، پاکستان کے حالات توویسے ہی پہلے بہت برے تھے۔ یہ قوم کا امتحان ہے۔ مشکل وقت میں صبرکرنے والے عظیم انسان بن جاتے ہیں۔ برا وقت اللہ کی طرف سے امتحان ہوتا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا نظریہ اسلامی فلاحی ریاست ہے۔ بدقسمتی سے ہم اس نظریئے سے بہت دورچلے گئے۔ مدینہ کی ریاست پوری دنیا کے لیے ماڈل تھا۔ بدقسمتی سے ہم اسلام کوووٹ لینے کے لیے استعمال کرتے ہیں، اللہ نے قرآن میں کہا کہ اپنے نبیؐ کی زندگی سے سیکھو۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 2 ہزارارب ڈالرکا امریکہ نے ریلیف پیکج دیا، امیرملکوں اورپاکستان کے معاشی حالات میں بڑا فرق ہے، معاشی طورپرمستحکم ملک بھی مشکل میں ہے۔ مشکل وقت میں ہم نے 8 ارب ڈالر کا پیکیج دیا ، میں قوم کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ مزید پیکیج دیں گے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ اللہ کی طرف سے کرونا وائرس عذاب ہے، اس سے بچنا ہے، کرونا سے نمٹنا بہت بڑا چیلنج ہے۔ قوم جب اس چیلنج سے نکلے گی تو مختلف ہوگی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن سے متاثرہ طبقے کا خیال رکھنا چیلنج ہے، دس کروڑ لوگ متاثر ہوئے ہیں، اس سے سفید پوش طبقہ بھی متاثر ہو گا، ہم نے تعمیراتی انڈسٹری کو کھول دیا ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تعمیراتی انڈسٹری کھلنے سے لوگوں کو روزگار ملے گا، روزانہ کی بنیاد صورتحال کا جائزہ لیتے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے دوران ٹائیگر فورس بنائی ہے اس وقت 6 لاکھ لوگ اس کے ممبر بن چکے ہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پرکہا جا رہا یہ پاکستانیوں کوکچھ نہیں کہے گا۔ مہلک وباء کسی کونہیں چھوڑتی، سوشل میڈیا کی باتوں پرنہ جائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم ڈیٹا کی بنیاد پرلاک ڈاؤن کررہے ہیں، لاک ڈاؤن کا فائدہ تب ہوگا جب گھروں میں کھانا پہنچائیں گے، کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، کرونا وائرس کے خلاف لمبی جنگ ہے، غلط فہمی میں نہ رہیں یہ کرونا وائرس پاکستان میں نہیں پھیلے گا،احتیاط کریں۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ جو لوگ عطیہ کرنا چاہتے ہیں ہم انہیں بتائیں گے کہ یہ لوگ متاثرہ ہیں، ان کی مدد کریں۔ مخیر حضرات کا شکرگزارہوں، عثمان بزدار پنجاب میں اچھا کام کر رہے ہیں، پنجاب میں کام کرنے کے حوالے سے بڑی اچھی رپورٹ آرہی ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فیس بک پیج لانچ کررہے ہیں، حکومت کے پاس مستحق لوگوں کا ڈیٹا موجود ہے، سیاسی پارٹی سے وابستگی سے بالاتر ہو کرمستحقین کو پیسہ دیا جائے گا۔ ہمارے ایم این ایز،ایم پی ایزکا امتحان ہے، مشکل وقت میں خدمت کریں، بدقسمتی سے سیاست بدنام عوام کی بجائے ذات کے لیے کام کرنے سے ہوئی۔اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بہت جلد ملک میں بڑھتے ہوئے کرونا وائرس سے نمٹنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ ایکسپو سنٹر میں پنجاب حکومت نے 9 روز کے دوران فیلڈ ہسپتال بنا کر ریکارڈ بنا دیا۔ان خیالات کا اظہار وزیراعظم عمران خان نے ایکسپو سنٹر فیلڈ ہسپتال کے دورے کے موقع پر کیا جبکہ ہسپتال میں کرونا کے متاثرہ مریضوں کے علاج معالجے کی سہولتوں کا جائزہ لیا۔دورے کے دوران وزیراعظم عمران خان نے فیلڈ ہسپتال کے مختلف سیکشنز کا معائنہ کیا، وزیراعظم نے تشخیصی کاؤنٹرز، ریسکیو، کمانڈ اینڈ کنٹرول روم، ایمبولینس اور دیگر سہولتوں کا بھی مشاہدہ کیا۔دورے کے دوران وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ایکسپو سنٹر میں پنجاب حکومت نے 9 روز کے دوران فیلڈ ہسپتال بنا کر ریکارڈ بنا دیا، بہت ہی کم عرصے میں ایک ہزار بستروں پر مشتمل ہسپتال بنانا احسن قدم ہے۔ بہت جلد کرونا وائرس سے نمٹنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان جب لاہور پہنچے تو ان کے ساتھ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر سائینس وٹیکنالوجی فواد چودھری، وزیر برائے وفاقی تعلیم شفقت محمود، معاونین خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر، شہزاد اکبر اور عثمان ڈار بھی وزیر اعظم کے ساتھ لاہور پہنچے۔اس سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے تباہ کن اثرات سے بچنے کیلئے زرعی سیکٹر کھلا رکھا، اب تعمیراتی شعبہ بھی کھول رہے ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے لکھا کہ کرونا وائرس کے باعث ملک میں تعلیمی ادارے، مالز، شادی ہالز، ریستوران اور عوامی اجتماعات بند کر دیئے۔انہوں نے کہا خطے میں غربت کی بڑی شرح کے باعث متوازن اقدامات کرنے ہیں، ہمیں کورونا کی روک تھام کے ساتھ لوگوں کو بھوک سے بچانے کے عمل کو بھی یقینی بنانا ہے، ہماری کوشش ہے معیشت کا شیرازہ بھی نہ بکھرے، حقیقت ہے ہم ایک تنی ہوئی رسی پر گامزن ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ غریبوں کی امداد صرف میرٹ پر ہوگی، گھروں میں لوگوں کو کھانا پہنچایا تو لاک ڈائون کامیاب ہوگا۔ کروناوائرس بہت بڑا چیلنج ہے کسی کو نہیں بخشے گا لوگ پاگل پن کرکے خود کو مشکل میں نہ ڈالیں اس غلط فہمی میں نہ رہیں کہ پاکستانیوں کو کچھ نہیں ہوگا۔ ہمارے مخالفین پیسہ بنانے آئے تھے سماجی کام نہیں کئے۔ آنے والا وقت بڑا مشکل ہے مخالفین سیاست میں صرف جائیدادیں بنانے کیلئے آتے سیاسی مخالفین تنفید کے علاوہ کچھ نہیں کرسکتے جو مشکل میں عوام کے ساتھ ہوگا۔ قوم اس کے ساتھ کھڑی ہوگی اندازہ نہیں لگا سکتے۔ کرونا کب ختم ہوگا جو مال بناتا ہے وہ سماجی بہبود کا کام نہیں کرسکتا۔ وزیر اعظم عمران خان سے وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی ملاقات ہوئی۔ وزیر اعلی پنجاب نے وزیر اعظم کو کورونا وائرس کی روک تھام اور عوام کو ریلیف کی فراہمی کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات پر تفصیلی بریف کیا ۔ وزیر اعظم نے وزیر اعلی پنجاب کے انتظامات اور اقدامات کو سراہا۔وزیراعظم عمران خان نے پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے منتخب ارکان قومی و صوبائی اسمبلی سے کہا ہے کہ آپ کی خوش قسمتی ہے کہ آپ حکومت میں ہیں، حکومت کی ریلیف کی ساری کوششیں آپ کے ذریعے ہوں گی اور وہ سب آپ کے کھاتے میں جائیں گی۔ لاہور میں 'کورونا ریلیف ٹائیگر فورس' کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کاکہنا تھا کہ جن لوگوں نے ایم این اے اور ایم پی اے کا الیکشن لڑا ہے سب نے اکٹھے ریلیف کی کوشش کرنی ہے۔ کرونا وائرس کی وبا کے دوران کسی کو کوئی چھوٹ نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ آپ کے لیے زبردست موقع ہے کہ آپ ہمیشہ کے لیے اپنے حلقے کو محفوظ کر لیں گے، آپ کے مخالفین کے لیے برا وقت آ گیا ہے، سیاسی مخالفین تنقید کے علاوہ کچھ نہیں کر سکتے، سیاسی مخالفین صرف مال بنانے کے لیے سیاست میں آئے ہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ جو مشکل میں عوام کے ساتھ کھڑا ہوگا قوم اس کے ساتھ کھڑی ہوگی، اندازہ نہیں لگا سکتے ہیں کہ کورونا کب ختم ہوگا اور پاکستان میں کتنا پھیلتا ہے یہ بھی ہمیں نہیں پتہ۔ انہوں نے کہا کہ جو مال بناتا ہے وہ سماجی بہبود کا کام نہیں کر سکتا اورجو حلقے کے لوگوں کے ساتھ جڑجاتے ہیں لوگ ان کے ساتھ جڑجاتے ہیں۔ اپنے وزراء اورایم این ایز کو کہنا چاہتا ہوں کہ بڑا مشکل وقت ہے، ایسے مشکل وقت میں کئی لوگ ابھرکرسامنے آتے ہیں اورکئی ختم ہو جاتے ہیں۔