ایل او سی پر بھارتی فائرنگ‘ ایک اور بچہ شہید‘ انڈین ناظم الامور کی طلبی
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) پاکستان میں متعین بھارت کے ناظم الامور گورا واہلو والیا کو گزشتہ روز دفتر خارجہ طلب کر کے جنگ بندی معاہدہ کی خلاف ورزیوں، بے گناہ شہریوں کو زخمی کرنے اور ایک بچے کی شہادت پر شدید احتجاج کیا گیا۔ دفتر خارجہ کے مطابق ڈائریکٹرجنرل (جنوبی ایشیاء وسارک) زاہد حفیظ چوہدری نے بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کیا اور 12 اپریل 2020 کو لائن آف کنٹرول کے دھودھنیال، رکھ چکری، چڑی کوٹ اور باروھ سیکٹر میں بھارتی قابض فوج کی جنگ بندی کی خلاف ورزیوں، بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں بچے کی شہادت اور بے گناہ شہریوں کے زخمی ہونے کی شدید مذمت کرتے ہوئے پاکستان کی طرف سے شدید احتجاج کیا گیا۔ بھارتی فوج کی بلااشتعال اور بلاامتیاز فائرنگ کے نتیجے میں دھودھنیال میں دوسالہ بچے محمد حسیب ولد محمد یوسف نے جام شہادت نوش کیا۔ رکھ چکری سیکٹر میں دو بے گناہ شہری 26 سالہ وقار شاہ ولد صداقت شاہ اور 72 برس کے محمد شریف ولد چنن دین، چڑی کوٹ میں 17 سالہ ٹیپو ولد معروف جبکہ باروھ سیکٹر میں 25 سالہ زرینہ زوجہ ریاض حسین شدید زخمی ہوگئے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی قابض افواج ایل او سی اور ورکنگ بائونڈری پر بھاری اور خودکار ہتھیاروں اور گولہ باری سے مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ رواں سال بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی 749 خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا گیا ہے۔ بھارتی فوج کی جانب سے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل (جنوبی ایشیاء وسارک) نے زور دیا کہ بے حسی پر مبنی یہ بھارتی اقدامات نہ صرف 2003 کے جنگ بندی معاہدے بلکہ عالمی انسانی حقوق اور عالمی اقدارکی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ یہ واقعات خطے کے امن وسلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔