رمضان المبارک میں عبادات سے متعلق ملک بھر کیلئے ایک پالیسی ہوگی: نورالحق قادری ، اسد قیصر
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر برائے مذہبی نور الحق قادری نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کو کسی مسلک، جماعت یا مذہب و فرقے سے جوڑنا غلط ہے اور مساجد اور رمضان المبارک کے حوالے سے پورے ملک کی ایک پالیسی ہو گی۔ اسلام آباد میں سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری اور شہریار آفریدی نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کرونا وائرس کے حوالے سے مختلف امور پر روشنی ڈالی۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ ہمارا مذہبی طبقہ کرونا وائرس کی زد میں آ چکا ہے، پہلے زائرین کا مسئلہ تھا اور اس کے بعد تبلیغی جماعت کو مشکلات پیش آئیں۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہم نے فیصلہ کیا کہ ہم اپنے تمام محکموں اور وزارتوں کو بلائیں اور ان سے پوچھیں کہ وہ کیا اقدامات کر رہے ہیں، اس سلسلے میں دو اجلاس ہو چکے ہیں۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا کہ پاکستان کا منتخب پارلیمان موجودہ صورتحال میں پوری طرح سے متحرک ہے اور یہ اپنے دستوری اور آئینی اختیار سے بڑھ کر اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بحث چھڑ گئی تھی کہ کرونا وائرس تبلیغی جماعت یا زائرین کی وجہ سے پھیلا جس کی وجہ سے ہماری صفوں میں پہلے سے موجود انتشار کو مزید تقویت مل رہی تھی لیکن سپیکر قومی اسمبلی اور شہریار آفریدی کے اقدامات کی بدولت وہ بحث اب ختم ہوتی چلی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس ایک سانحہ، مصیبت اور بلا ہے جس کا کسی عقیدے، مسلک، علاقے اور کسی دین و مذہب سے کوئی تعلق نہیں، اس کو کسی خاص مکتبہ فکر کے ساتھ جوڑنا غلط ہے۔ عوام اور میڈیا سے درخواست کی کہ وہ ایسی تمام خبروں اور تبصروں کی حوصلہ شکنی کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ملک بھر کی دینی جماعتوں اور علما کے ساتھ رابطے میں ہیں اور آج ہمارے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ مساجد اور رمضان المبارک کے حوالے سے پورے ملک کی ایک پالیسی ہو گی اور یہ نہیں ہو گا کہ ایک صوبہ کچھ کر رہا ہے اور دوسرا صوبہ کچھ۔ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور کا کہنا تھا کہ اس پالیسی کا انحصار علما کرام سے مسلسل رابطے اور مشاورت پر ہو گا اور قومی و صوبائی اسمبلی میں جن دینی جماعتوں کی نمائندگی ہے ان کے رہنماؤں اور نمائندوں کو بلائیں گے اور ان کے ساتھ بیٹھ کر عوام تک ایک پیغام پہنچائیں گے۔ نور الحق قادری نے بتایا کہ وزیر اعظم نے حکم دیا ہے کہ مولانا فضل الرحمن، سراج الحق، ساجد میر سمیت تمام مذہبی سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطہ کیا جائے۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ کرونا کا چیلنج پاکستان سمیت دنیا بھر کو درپیش ہے۔ معاملے سے نمٹنے کیلئے پارلیمانی کمیٹی کام کر رہی ہے۔ اوورسیز پاکستانی صبر کا مظاہرہ کریں، ان کی مشکلات کا اندازہ ہے۔ اسد قیصر کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس سے ہر کمیونٹی شدید متاثر ہوئی ہے، ہمیں تارکین وطن کی مشکلات کا بھی علم ہے۔ کرونا کا چیلنج پاکستان سمیت دنیا بھر کو درپیش ہے۔ قوم کو کرونا سے مل کر لڑنا ہوگا۔دریں اثناء وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے وزیر داخلہ اعجاز شاہ سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان اہم ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ اس سلسلے میں علمائے کرام اور مشائخ کی رہنمائی سے آگے بڑھا جائے گا۔ملاقات میں رمضان المبارک کے حوالے سے اہم امور پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ اعجاز شاہ کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک میں تمام مذہبی رہنماؤں سے مشاورت کرکے یکساں طور پر باضابطہ لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ہر ممکن کوشش کی جائیگی کہ اس مہینے سے جڑے مذہبی جوش وخروش کو زندہ رکھا جا سکے۔ کوشش کریں گے کہ بہترین لائحہ عمل مرتب کر سکیں۔