پاکستان کی معاشی ترقی منفی 1.5 فیصد رہے گی، رواں برس مہنگائی 11.1 فیصد رہنے کا امکان: آئی ایم ایف
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی +نوائے وقت رپورٹ) آئی ایم ایف نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ 2020 ء جاری کر دی۔ آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔ آئی ایم ایف نے کہا پاکستان کی معاشی شرح نمو منفی 1.5 فیصد رہے گی۔ پاکستان میں بے روزگاری آئندہ 2 سال مسلسل بڑھنے کا خدشہ ہے۔ آئندہ سال بے روزگاری 4.5 سے 5.1 فیصد تک پہنچ جائے گی۔ رواں مالی سال مہنگائی 11.1 فیصد پر رہنے کا امکان ہے۔ آئندہ سال مہنگائی کم ہو کر 8 فیصد پر آ جائے گی۔ آئندہ سال معاشی شرح نمو میں بہتری کی امید ہے۔ گروتھ کا تخمینہ 2 فیصد رہے گا۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ بورڈ نے کرونا وائرس کی وباء سے نمٹنے کی کوششوں کے سلسلے میں دنیاء کے 25 غریب ممالک کیلئے قرضوں کی ادائیگی میں سہولیات فراہم کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالیناجوارگیوا نے بیان میں کہا ہے کہ دنیا کے 25 ممالک کیلئے قرضوں کی ادائیگی میں سہولت فراہم کی گئی ہے تاکہ یہ ممالک اپنے محدود وسائل کو کرونا وائرس کی وباء سے نمٹنے کی کوششوں کیلئے استعمال میں لاسکیں۔ آئی ایم ایف نے جن ممالک کیلئے قرضوں کی ادائیگی میں سہولت فراہم کی ہے ان میں سے بیشترافریقی ممالک ہیں تاہم اس فہرست میں افغانستان، یمن، نیپال اورہیٹی بھی شامل ہیں۔ آئی ایم ایف کے انتظامی بورڈ کے فیصلے کے تحت ان ممالک کو یکم مئی 2020ء سے جون 2021 تک قرضوں کی ادائیگی میں سہولت فراہم کی گئی ہے۔اس ضمن میں مالی معاونت آئی ایم ایف کے آفات کومحدودکرنے کے ضمن میں قائم ریلیف فنڈ(سی سی آرٹی) سے فراہم کی جائیگی۔ اس فنڈ کاقیام 2015 ء میں ایبولا وباء کے دوران عمل میں لایا گیا تھا۔ آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹرنے امداددینے والے ممالک اورایجنسیوں سے اس فنڈمیں زیادہ عطیات دینے کے علاوہ واجب الاداقرضہ جات کی ادائیگی میں کم سے کم دوسال کی رعایت دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔