• news

آسیان ممالک کا کرونا کیخلاف مل کر کام کرنے پر اتفاق

ہنوئی(شِنہوا) جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان) کے ہونے والے خصوصی ورچوئل اجلاس میں آسیان کے 10 رکن ممالک کے رہنماؤں نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ نوول کرونا وائرس کی عالمی وبا پر قابو پانا اور اسے مزید پھیلنے سے روکنا اس بلاک کی اہم ترجیح ہے۔ برونائی، کمبوڈیا، انڈونیشیا، لاس، ملائشیا، میانمار، فلپائن، سنگاپور، تھائی لینڈ اور ویتنام کے سربراہان مملکت یا حکومت اور آسیان کے سکریٹری جنرل نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اس عالمی وبا کو مزید پھیلنے سے روکنے خصوصا اس وبا کی سرحد پار روک تھام کے لئے ممالک کو آپس میں اور دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔رہنمائوں کا کہنا تھا کہ آسیان کو کووڈ19-کے سماجی و اقتصادی اثرات کو کم سے کم کرنے کے اقدامات کرنے پر بھرپور توجہ دینی چاہئے۔ ممالک کو اپنے شہریوں کی حفاظت، سماجی تحفظ کے ساتھ ساتھ معاشی محرک اور امدادی پیکجز، اور لوگوں کی حفاظت اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی مدد کے لئے قریبی ہم آہنگی پیدا کرنی چاہئے۔ آسیان کے رہنمائوں نے وبا کے دور کے بعد معیشت کی بحالی کے منصوبوں کی تشکیل پر بھی روشنی ڈالی، آسیان کے 10 رکن ممالک کا ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ہونے والا یہ اپنی نوعیت کا پہلا اجلاس تھا جس میں کووڈ19-کے خصوصی آسیان سمٹ اعلامیہ کی منظوری دی گئی جس میں اس علاقائی گروپ کے مابین سمیت اس کے شراکت داروں کے ساتھ یکجہتی اور تعاون کے لیے سیاسی عزم کا اظہار کیا گیا۔ چینی وزیر اعظم لی کھ چھیانگ نے مشرقی ایشیا میں نوول کرونا وائرس کے خلاف جلد ازجلد فتح حاصل کرنے کے لئے انسانیت کے مشترکہ مستقبل کی حامل برادری کے حوالے سے شعور کو مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ لی نے ان خیالات کا اظہار بیجنگ سے ویڈیو لنک کے ذریعے کوویڈ-19 سے متعلق جنوب مشرقی ایشیائی ممالک، چین، جاپان اور جمہوریہ کوریا (آسیان پلس تھری یا اے پی ٹی) کے خصوصی اجلاس میں شرکت کے دوران کیا۔لی نے کہا کہ ایسے وقت جب نوول کرونا وائرس دنیا بھر میں پھیل رہا ہے ، اے پی ٹی ممالک بھی اس وبا سے متاثر ہورہے ہیں اور یہ وائرس دنیا بھر کے لوگوں کی صحت، حفاظت اور جان کے لیے خطرہ ہے۔

ای پیپر-دی نیشن