• news

مقبوضہ کشمیر: لاک ڈائون، 40 ہزار کشمیری مزدور بھارت میں پھنس گئے، خوراک کی شدید قلت

سرینگر (این این آئی) کرونا وائرس کے پھیلائو کی روک تھام کے لیے سخت لاک ڈائون کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر کے 40ہزار سے زائد مزدور بھارت کی مختلف ریاستوں میں پھنسے ہوئے ہیںجنہیں خوراک کی شدید قلت اور سخت مالی مشکلات کا سامنا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ضلع کپواڑہ کے اعجاز احمد وانی نے جو ہماچل پردیش کے ایک ہوٹل میں کام کرتے ہیں سری نگر کے میڈیا سے فون پرگفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے گزشتہ چار دن سے کھانا نہیں کھایا کیونکہ میرے پاس کھانا خریدنے کے لئے پیسے نہیں تھے۔انہوں نے کہاکہ ضلع کپواڑہ کے لگ بھگ 30 افراد یہاں پھنسے ہوئے ہیں۔ضلع اسلام آباد کا ایک اور کشمیری مزدور شفیع حاجی پانچ دیگر ساتھیوں کے ساتھ مہاراشٹر میں پھنس گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم پانچ افراد ایک ہی کمرے میں رہنے پر مجبور ہیںکیونکہ ہماری جیبیں خالی ہیں۔ سری نگر کے علاقے نشاط سے تعلق رکھنے والے عاقب مشتاق نے جو نوئیڈا میں ٹریول کمپنی میں کام کرتے ہیںبتایا کہ ہم یہاں خوفزدہ ہیں ۔عاقب کی طرح بہت سے کشمیری مختلف ریاستوں اور شہروں میں پھنسے ہوئے ہیں جن میں کولکتہ ، گوا ، کیرالہ ، اور دہلی شامل ہیں۔ڈائریکٹر لیبر کمیشن عبد الرشید وار نے کہا کہ بھارت کی مختلف ریاستوں میں مقبوضہ کشمیر کے 30سے 40ہزار مزدور موجود ہیں۔انہوںنے کہاہمیں ہر روز مختلف ریاستوں میں پھنسے مزدوروںکے فون آتے ہیں۔ وہ کھانے اور پیسوں کی قلت کی شکایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے اپنے لوگوں کو فوری مدد فراہم کرنے کے لئے متعلقہ حکام سے رابطہ کیا ہے۔ایمپلائز جوئنٹ ایکشن کمیٹی کے سابق صدر اور سول سوسائٹی کے رہنما قیوم وانی نے کرونا وائرس کی وبا کے دوران کشمیری نظربندوں کی رہائی میں تاخیر پر شدیدتشویش کا اظہار کیاہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق قیوم وانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ گرفتار افراد کی رہائی میں تاخیر نے ان کے اہل خانہ کوشدید تکلیف میں مبتلا کردیا ہے۔ انہیں فوری رہا کیا جائے۔کرونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کیلئے وادی کشمیر اور جموں خطے کے 13 اضلاع میں اب تک مجموعی طورپر 90 ریڈ زونز کی نشاندہی کی گئی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ان 90 ریڈ زونز میں سے 76 وادی کشمیر میں اور 14 جچموں خطے میں ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن