• news

رمضان میں بھی گھروں سے غیرضروری نہ نکلیں، کچھ فیصلے غلط کئے ہوں گے: مراد شاہ

کراچی(نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ہم نے کرونا کے حوالے سے کافی فیصلے کیے ہیں، ہو سکتا ہے اس میں کچھ غلط ہوں۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت سکھر کمشنر آفس میں کرونا کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزرا ناصر شاہ، امتیاز شیخ اور مکیش کمار چاولہ نے شرکت کی۔اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے لاک ڈاؤن پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایات کی۔مراد علی شاہ کا کہنا تھاکہ ہم نے کورونا کے حوالے سے کافی فیصلے کیے ہیں، ہو سکتا ہے اس میں کچھ غلط ہوں، بڑی کوتاہی یہ ہوتی ہے کہ وقت پر کوئی فیصلہ نہ کیا جائے لیکن لاک ڈاون کے اثرات سے سب اچھی طرح واقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ صرف بیرون ملک سے آنے والوں پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے۔ ہماری پہلی ترجیح اس وقت لوگوں کی صحت ہے، ماہ رمضان میں بھی لوگ غیرضروری گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھاکہ سماجی فاصلہ بہت ضروری ہے، میری گاڑی میں بھی دو افراد تھے۔ عوام سے درخواست ہے کہ بلا ضرورت گھروں سے باہرنہ نکلیں۔ ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضی وہاب نے لاک ڈاؤن کے دوران استثنی اور کھلنے والی دکانوں کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حجام، دھوبی، درزی، سینیٹری، پلمبر، مکینک اور کارپینٹر کی دکانیں کھولنے کی اجازت دینے کا تاثر غلط ہے۔ ایک ویڈیو بیان میں مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ مذکورہ دکانوں کو نہ تو سندھ حکومت اور نہ ہی وفاقی حکومت کی جانب سے کھلنے کی کوئی اجازت دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے اعلان سے ایک تاثر ابھرا کہ جیسے لاک ڈاؤن ختم ہوگیا ہو، لاک ختم یا نرم ہونے کا تاثر غلط ہے۔ ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ وزیراعظم کا اصرار تھا کہ کنسٹرکشن کے شعبے اور برآمدی صنعتوں کو کھولنے کی اجازت دی جائے، اس لیے سندھ حکومت نے وزیراعظم کی ہدایت پر کنسٹرکشن اور برآمدی صنعتوں کو کام کی اجازت دی تاہم انہیں تمام ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن سے مستثنی اداروں کو ہر حال میں انڈر ٹیکنگ دینا ہوگی جب کہ حکومتی ادارے اچانک ان شعبوں کا ایس او پی کے جائزے کے لیے معائنہ کرنے کے مجاز ہیں۔ مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت لاک ڈاؤن خوشی سے نہیں کر رہی مگر ہمارے لیے انسانی جانیں زیادہ عزیز ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن