بنگلادیش: کرونا کے خوف سے ملائیشیا جاتے 25 روہنگیا مسلمان بھوک سے جاںبحق: 396 کی حالت نازک
کوالا لمپور(این این آئی، نیٹ نیوز) بنگلا دیش سے ملائیشیا جانے والی روہنگیا پناہ گزینوں کی کشتی دو ماہ تک بے یار و مددگار کھلے سمندر میں بھٹکتی رہی جس کے دوران 25 افراد جاں بحق ہوگئے۔ جب کہ 396 افراد کی حالت غیر ہوگئی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلا دیش کے پناہ گزین کیمپوں میں رہنے والے روہنگیا مسلمان کرونا وائرس وبا سے خوف زدہ ہوکر ملائیشیا جانے کے لیے ایک کشتی پر روانہ ہوئے لیکن کشتی راستہ بھٹک گئی اور دو ماہ تک کھلے سمندر میں تیرتی رہی۔ بنگلادیش کے کوسٹ گارڈز کو معمول کے گشت کے دوران کشتی ایک ہی جگہ ٹھہری ہوئی نظر آئی تو امدادی ٹیم کو طلب کیا جس نے کشتی میں سے 24 نعشوں کو نکالا جب کہ بھوک و پیاس سے نڈھال دیگر 396 مسافر اپنے پائوں پر کھڑے ہونے کے قابل بھی نہیں رہے تھے۔ کشتی میں سوار 396 روہنگیا مسلمانوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد واپس پناہ گزین کیمپ واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مسافروں میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے بنگلا دیش سے کیمپوں میں سکیورٹی کو سخت کرنے اور بنیادی سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پناہ کے متلاشی سینکڑوں روہنگیا مسلمان ملائیشیا پہنچنے کی کوشش میں ناکامی کے بعد تقریبا دو ماہ سے سنمدر میں پھنسے رہے۔ یہ تمام روہنگیا پناہ گزین ملائیشیا پہنچنا چاہتے تھے لیکن چونکہ کرونا وائرس کی وبا کے پیش نظر ملائیشیا نے ساحلی علاقوں میں گشت و نگرانی بڑھا دی ہے، اس لیے یہ اپنی منزل پر نہیں پہنچ سکے اور کافی دنوں سے سمندر میں ہی بھٹک رہے تھے۔