ذخیرہ اندوزوں کو سخت سزائیں: آرڈیننس تیار‘ اطلاق صرف اسلام آباد میں ہوگا
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) ذخیرہ اندوزوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کیلئے سخت سزاؤں پر مشتمل آرڈیننس تیار ہوگیا‘ مجوزہ آرڈیننس کو منظوری کے لئے کابینہ کے ارکان کو ارسال کر دیا گیا۔ وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد مجوزہ آرڈیننس کو صدر مملکت کو دستخط کے لئے بھجوایا جائے گا۔ صدر پاکستان کی منظوری کے بعد آرڈیننس کا اجراء کر دیا جائے گا۔ اس آرڈیننس کا اطلاق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی حدود میں ہوگا۔ مجوزہ آرڈیننس میں ذخیرہ اندوزی کرنے والے افراد کو تین سال قید اور ضبط شدہ مال کی مالیت کا پچاس فیصد بطورجرمانہ عائد کیا جائے گا۔ مجوزہ آڈیننس کے تحت ذخیرہ اندوزی سے فائدہ حاصل کرنے والے اصل مالکان کو سزا دی جائے گی۔ آرڈیننس میں چائے، چینی، دودھ، پاؤڈر ملک، شیر خوار بچوں کی خوراک، خوردنی تیل، بوتل شدہ پانی، فروٹ جوس، شربت، نمک، آلو، پیاز، دالیں، مچھلی، گوشت، انڈے، گڑ، مصالحہ جات، سبزیاں، سرخ مرچ، دوائیاں، مٹی کا تیل، چاول، گندم اور آٹا، کیمیکل والی کھاد، پولٹری فوڈ، سرجیکل دستانے، ماسک بشمول این 95 ماسک، سینیٹائزر، جراثیم کش ادویات، ماچس اور آئی سو پروپائل الکوحل کی ذخیرہ اندوزی کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ذخیرہ اندوزی کی نشاندہی کرنے والے یا اس بارے مصدقہ اطلاع دینے والے افراد کو ضبط کی جانے والی اشیاء کی مالیت کا دس فیصد بطور انعام دیا جائے گا۔