مقبوضہ کشمیر: بھارت نے کشمیریوں کی زرعی زمینوں پر قبضے شروع کر دیئے، فوجی کیمپ قائم، مظاہرے، کئی زخمی
سرینگر (کے پی آئی ) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی قابض فوج نے تحریک آزادی کو دبانے کے اپنے تمام حربو ںمیں ناکامی کے بعد کشمیریوں کو اقتصادی طور پر کمزور کرنے کے مذموم منصوبہ پر عمل شروع کرتے ہوئے زرعی زمینوں پر قبضے کرنے شروع کردئیے ہیں۔ ان زرعی زمینوں پر زبردستی قبضہ کرکے فوجی کیمپس قائم کئے جارہے ہیں، بڈگام میں کشمیریوں نے بھارت کے اس مذموم منصوبے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے، مظاہرین پر آنسوگیس کی شیلنگ اور فائرنگ سے کئی افراد زخمی بھی ہوئے ،جنوبی کشمیرمیں مجاہدین بھارتی فوج پرحملے کرکے بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئے،علاقے میں فوج نے کریک ڈاون شروع کردیا ،شمالی کشمیر کے کئی علاقوں میں بھارتی قابض فوج نے کریک ڈاون کے دوران کئی نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ہے ،سرینگر میں آگ کے ایک ہولناک واقعے میں 3مکانات مکمل طور خاکستر جبکہ2 کوجزوی نقصان پہنچا،پٹھانکوٹ میں محصورجموں وکشمیر کے لوگوں نے احتجاجی مظاہرے کئے ، ،کے پی آئی کے مطابق بھارتی قابض نے تحریک آزادی کشمیر کو دبانے کے ہر حربے میں ناکامی کے بعد اب کشمیریوں کو اقتصادی طور کمزور کرنے کے مذموم منصوبہ پر عملدرآمد شروع کردیا ہے اسی منصوبے کے تحت امیرحزب المجاہدین اور متحدہ جہاد کونسل کے چیرمین سید صلاح الدین کے آبائی علاقے سویہ بگ بڈگام میں قابض فوج نے گذشتہ روز لوگوں کی زرعی اراضی پر زبردستی قبضہ کرکے وہاں فوجی کیمپ قائم کیا جب لوگوں کو اس کی اطلاع ملی تو لوگ گھروںسے باہر آئے اور انہوں نے اپنی زمینوں پر زبردستی قبضہ کرنے پر بھارتی فو ج کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے بھارتی فو ج نے مظاہرین پر آنسوگیس کی شیلنگ اور فائرنگ کی جسے کئی افراد زخمی ہوگئے بعد میں بھارتی قابض فوج نے پورے علاقے کو محاصرے میںلے لیا سخت ترین فوجی محاصرے کی وجہ سے مزید تفصیلات کا علم نہ ہوسکا،علاوہ ازیں جنوبی کشمیر میںترال کے اونتی پورہ علاقے میں گذشتہ 3روز کے دوران دوسری بار مجاہدین نے قابض فوج کی گشتی پارٹی کو نشانہ بناتے ہوئے فائرنگ کی تاہم کوئی نقصان نہیں ہوا۔ کرونا وائرس کی وباء کے پیش نظر غیرقانونی طورپر نظربند کشمیری حریت رہنمائوں کی زندگیوں کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ یہ بات حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہی۔ ترجمان نے کہا قابض انتظامیہ کی طرف سے کشمیری نظربندوں کی رہائی کا اعلان صرف ایک فریب ہے۔ مقبوضہ وادی میں کرونا مریضوں کی تعدا میں گزشتہ روز ایک بار پھر غیرمعمولی اضافہ ہوا اور ایک 6 سالہ بچی کے علاوہ 2 ڈاکٹروں سمیت مزید 22 نمونے مثبت آنے کے ساتھ ہی جموں و کشمیر میں متاثرین کی کل تعداد 300 ہو گئی ہے۔ لاک ڈائون کے دوسرے مرحلے کے آغاز پر پابندیاں مزید سخت کر دی گئی ہیں۔ سخت ترین بندشوں اور پابندیوں کے ساتھ پوری وادی میں جہاں ہر طرح کی سرگرمیاں مکمل طورپر مفلوج ہوکر رہ گئی ہیں۔ وہیں ہر طرف دہشت‘ خاموشی‘ سناٹا‘ اضطراب اور ہو کا عالم بھی ہے۔