قومی اسمبلی کا اجلاس ضروری، شہبازشریف سے آن کیمرہ تفتیش کی جائے: شاہد خاقان
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے مطالبہ کیا ہے کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے 22 تاریخ کو جو تفتیش کرنی ہے، کیمرے کے ذریعے کی جائے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان میں کرونا وائرس کی صورتحال اور اس کے سدباب کیلئے اٹھائے گئے حکومتی اقدامات پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ حکمرانوں کے رونے نہیں بلکہ کام کرنے کا وقت ہے۔ لاک ڈاؤن میں نرمی کی بات سمجھ سے باہر ہے۔ الزام عائد کیا کہ وزیراعظم کی ٹائیگر فورس کو سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا، یہ کرپشن کا سب سے بڑا ذریعہ ہوگی۔ نیب کو چینی اور آٹا سکینڈل نظر نہیں آتا، یہ معمولی باتیں نہیں ہیں۔ نیب اور ایسے حکمرانوں کے ہوتے ہوئے ملک نہیں چل سکتا۔ سیاست اور ملکی معیشت کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ اگر یہی رویہ رہا تو کون اس ملک میں انویسٹمنٹ اور کون سیاست کرے گا؟ ہم جیل سے نہیں گھبراتے۔شہزاد اکبر اور چیئرمین نیب بھی اپنی دستاویز دیدیں تاکہ ایک دفعہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے۔ آج شہباز شریف کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ نالائقی، بدنیتی اور گھٹیا سوچ ہے، ہم اس کا مقابلہ کریں گے۔ حکمران جھوٹے کیس بنا کر اپوزیشن کو دبانے میں مصروف ہیں۔ شہباز شریف کو صاف پانی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا لیکن اس سے کچھ نہ ملا تو آشیانہ کیس بنانے کی کوشش کی گئی۔ نیب نے پھر نوٹس جاری کر دیا ایسی کیا عجلت ہے؟ اپوزیشن لیڈر میڈیکل ایشوز کی وجہ سے آئسولیشن میں ہیں۔ دوسری جانب حمزہ شہباز کو 90 دن حراست میں ہو گئے لیکن کوئی پتا نہیں کہ ان کیخلاف کیا کیس ہے؟ قومی اسمبلی کا اجلاس ہونا ضروری ہے تاکہ عوام کو پتہ چلے کیا ہو رہا ہے۔ حکومت کا کام ہے عوام کے مسائل حل کرنا۔ آج جو شہباز شریف کے ساتھ ہو رہا ہے وہ نیب کی بدنیتی ہے۔ شہباز شریف سے جو تفصیلات مانگی گئیں وہ مہیا کی گئیں۔ ملک میں اتنا بڑا مسئلہ ہے لیکن اپوزیشن لیڈر کو گرفتار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ طریقہ کار طے کرکے اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے۔ وزیراعظم نے خود کہا کہ کرونا کیسز میں اضافہ ہوگا۔ حکومت اپنی ناکامیاں عیاں ہونے پر اجلاس نہیں بلانا چاہتی۔