کرونا کے دوران پاکستان پر دشمن کے سائبر حملوں میں اضافہ
اسلام آباد(سہیل عبدالناصر)کرونا کے دوران سرکاری فرائض کی ادائیگی کی وجہ سے پاکستان پر دشمن کے سائبر حملوں میں اضافہ ہو گیا ہے اور ملک بھر میں تمام سطحوں پر سائبیر سیکورٹی کو یقینی بنانے کیلئے پہلے سے موجود اقدامات میں اضافہ کر دیا گیا ہے اور گھر سے دفتری کام کرنے والے سرکاری عملہ کیلئے آگاہی کا پروگرام بھی شروع کیا جا رہا ہے۔ جب کہ نجی شعبہ نے بھی نئے سائبیر خطرات سے نمٹنے کیلئے حفاظتی انتطامات پر خصوصی توجہ دے رہا ہے۔ ایک مستند ذریعہ کے مطابق کرونا کی وبا آنے کے بعد دنیا بھر میں ریاستی اور انفرادی و گروہی سطح پر سائبیر حملوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا ہے۔پاکستان کوبھی اس وبا کے دوران مزید سائبر حملوں کا سامنا ہے جن کا تدارک کر لیا گیا۔پاکستان کو ریاستوں کی جانب سے دفاع و سلامتی، خارجہ امور، وفاقی و صوبائی حکومتوں کی گورننس، بجلی و مواصلات کے نظاموں، بنکنگ و مالیاتی پر سائبر حملوں کا خطرہ درپیش رہتا ہے جس کے تدارک کیلئے کئی حصاروں پر مشتمل سائبر سیکورٹی کا نظام قائم کیا گیا ہے۔ان اقدامات کے باوجود، مکمل سائبر سیکورٹی کیلئے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے کیونکہ متعدد عالمی رپورٹوں کے مطابق پاکستان سب سے کمزور سائبر سیکورٹی کے حامل ملکوں میں شامل ہے۔ شہریوں کی سیکورٹی تو ایک طرف رہی، اب کرونا وبا کی وجہ سے گھروں میں بیٹھ کر دفتری مور نمٹانے کے اقدام نے انٹرنیٹ پر انحصا ر یکم کئی گنا بڑھا دیا ہے جب کہ اتنی سرعت سے حفاظتی اقدامات کرنا وسائل اور تکنیک، دونوں کے اعتبار سے ایک مشکل امر ہے۔