قومی اسمبلی ورچوئل اجلاس کا فیصلہ نہ ہو سکا‘پارلیمانی رہنماوں کو 29 اپریل کو بلا لیا گیا
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) کرونا وائرس کی دوران قومی اسمبلی کا ”ورچوئل سیشن“ بلانے کی سپیکر کی قائم کردہ پارلیمانی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں اپوزیشن کی مخالفت کی وجہ سے کوئی فیصلہ نہ ہو سکا۔ بیشتر ارکان فزیکل اجلاس بلانے کے حق میں رائے دی۔ مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ ورچوئل سیشن کی آئین اور قانون میں گنجائش نہیںکمیٹی نی متفقہ فیصلہ کیا کہ اپنی سفارشات سپیکر قومی اسمبلی کو پیش کرنی سی پہلی قومی اسمبلی میں موجود تمام پارلیمانی رہنماوں کو اپنی اگلی اجلاس میں مدعو کیا جائی اور ان کی ساتھ قومی اسمبلی کی ورچوئل اجلاس بلانی کی معاملات پر تبادلہ خیال کیا جائی۔ کمیٹی کا دوبارہ اجلاس 29 اپریل 2020ءکو طلب کیا ہی۔ منگل کو ذیلی کمیٹی کا اجلاس سید فخر امام کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، ڈاکٹر ظہیر الدین بابر، علی محمد خان اور ایم این اے سید امین الحق، ملک عامر ڈوگر، چیف وہپ (پی ٹی آئی)، سردار ایاز صادق اور شاہدہ اختر علی جبکہ سید نوید قمر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ کمیٹی کی اجلاس میں ٹی آو آرز پر مفصل بحث کی گئی۔