• news

بوریوالہ:سودخوروں نے ادھار واپس نہ کرنے پر رہن رکھی ملازمہ تشدد کرکے ماڈالی

بورے والا‘ گگو منڈی (نامہ نگاران‘ نمائندہ نوائے وقت) نواحی گاؤں میں سود خوروں نے ادھار کی رقم کے عوض رکھی گئی 13سالہ گھریلو ملازمہ کو وحشیانہ تشدد کر کے بڑی بے دردی سے قتل کر دیا اور فرار ہوگئے۔ پولیس نے نعش قبضہ میں لیکر کارروائی شروع کردی۔ تفصیلات کے مطابق نواحی گاؤں 517 ای بی میں ایک غریب محنت کش محمد جہانگیر نے فداحسین نامی شخص سے 60ہزار روپے سود پر لئے ہوئے تھے جس کا وہ سود بھی ادا کر رہا تھا۔ تقریبا تین سال قبل وہ روز گار کے سلسلہ میں جانے لگا تو فداحسین اور راشدی بی بی نے اس کی تیرہ سالہ بچی صابرہ بی بی کو پیسوں کے عوض اپنے گھر میں رکھ لیا اور بچی کا والد اپنے دیگر بچوں اور بیوی کو لے کر کراچی چلا گیا۔ گذشتہ روز 13 سالہ معصوم گھریلو ملازمہ کو ظالم مالکہ نے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا کر بڑی بے دردی سے قتل کر دیا۔ قتل کے بعد مالکن اور دیگر اہل خانہ موقع سے فرار ہوگئے۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ مالک اور دیگر گھر والے بچی پر اکثر تشدد کرتے تھے۔ معصوم بچی صابراں جب اپنے والدین کے پاس جانے کی ضد کرتی تو اس کی مالکہ اور دیگر اہل خانہ طیش میں آکر اسے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناتے تھے۔ تھانہ صدر پولیس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچ گئی اور نعش کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لئے ٹی ایچ کیو ہسپتال بورے والا منتقل کردیا اور ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ بچی کے والدین تاحال لاک ڈاون کی وجہ سے کراچی میں ہی ہیں انکے واپس آنے کے بعد مزید کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ بورے والا سے نامہ نگار اور نمائندہ نوائے وقت کے مطابق کمسن بچی کو ماں باپ سے ملنے کی ضد کرنے پر گھر کی مالکن اور اسکی بیٹی نے تشدد کا نشانہ بنا کر سفاکی سے قتل کر دیا اور گھر سے فرار ہو گئیں۔ جہانگیر نے 3 سال قبل گاؤں کے فدا حسین سے 60 ہزار کی رقم سود پر ادھار لی تھی جسکی اقساط ادا کرنے کے باوجود اصل رقم برقرار تھی اس دوران اس نے حالات کی تنگدستی کے باعث چند قسطیں ادا نہ کیں تو سود خور نے رقم واپس کرنے کا تقاضا کیا اور رقم واپس نہ ملنے پر جہانگیر کی اس وقت 10 سالہ بیٹی کو زبردستی اپنے گھر کام پر رکھ لیا

ای پیپر-دی نیشن