کرونا کی آڑ میں بھارتی حکومت کی مسلمانوں کے خلاف امتیازی پالیسیوں پر تشویش ہے: پاکستان
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) پاکستان نے انتہا پسند ہندو تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے زیر اثر بھارتی حکومت کی کرونا کی آڑ میں مسلمانوں کیخلاف امتیازی پالیسیوں اور اقدامات پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے اسلام آباد میں ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں اس امر پر افسوس ظاہر کیا کہ کرونا وائرس کی عالمی وبا سے درپیش مسئلے کے باوجود بھارت کی جانب سے یہ پالیسیاں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا یہ بات افسوسناک ہے کہ بھارت میں منظم مسلم کش مہم جاری ہے جسے نظر انداز کرنے سے ان پر بلوائیوں کے حملے کے خطرے میں اضافہ ہوا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم نے بھی سیاسی ذرائع ابلاغ کے حلقوں اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مسلمانوں اور اسلام کیخلاف منفی جذبات میں اضافے پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔ جہاں بھارتی مسلمانوں کو کرونا وائرس کے پھیلائو پر مورد الزام ٹھہرایا جا رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا حوالہ دیتے ہوئے ترجمان عائشہ فاروقی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فوج کی جانب سے صحافیوں کے خلاف اقدامات پر تشویش ہے۔ کرونا وائرس کی آڑ میں مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ٹرمپ کے درمیان کرونا سے پیدا شدہ صورتحال پر گفتگو ہوئی۔ وزیراعظم نے امریکی صدر کو کرونا سے نمٹنے کے لیے حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا۔ وزیر خارجہ کی ہدایت پر بیرون ممالک میں پھنسے پاکستانیوں کی وطن واپسی کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ جہاں ضرورت محسوس ہو رہی ہے وہاں فوڈ آئٹمز تقسیم کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تیسرے مرحلے میں 5 ہزار 71 پاکستانیوں کو وطن واپس لایا گیا ہے۔ جنوبی افریقہ سے 81 پاکستانیوں جن میں 31 تبلیغی افراد کو وطن واپس لایا گیا۔ متحدہ عرب امارات سے 1 ہزار 453 پاکستانیوں کو 6 فلائٹس کے ذریعے واپس لایا گیا، بھارت میں پھنسے 41 پاکستانیوں کو بھی گزشتہ ہفتے وطن واپس لایا گیا، 195 ٹرک ڈرائیورز اور 1 ہزار پاکستانیوں کو افغانستان سے واپس لایا گیا۔