استقبال رمضانa
آج پاکستان بھر میں رمضان المبارک کا آغاز ہوچکا ہے۔اس موقع پر مسلمانوں کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے اپنے پیغام میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوئترس نے کہا ہے کہ دنیا اس موقع پر جنگ بندی کرے۔
رمضان رحمتوں برکتوں اورمغفرت کا مہینہ ہے جو اہل اسلام کواتحاد یکجہتی اور ایثار کا درس دیتا ہے۔پاکستان میں رمضان المبارک اور شوال کے چاند کو متنازعہ بنایا جاتارہا ہے۔ آج پھر ایسی ہی صورتحال ہے۔جمعرات کو چاروں زونل رویت کمیٹیوں کے اجلاس ہوئے تاہم کسی بھی کمیٹی کو چاند نظر آنے کی شہادت نہ ملی جس پر مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے چاند نظر نہ آنے کا اعلان کیا جس کی رو سے رمضان کا آغاز ہفتے کو ہونا قرار پایامگر پشاور کے مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے ایک روز قبل رمضان کے آغاز کا یہ کہتے ہوئے اعلان کردیا کہ ایک خاتون سمیت9افراد نے رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کی شہادت دی ہے۔ایسے تنازعات کا سختی سے خاتمہ کرنے کی ضرورت ہے۔آج رمضان کاان حالات میں آغاز ہورہا ہے کہ مساجد میں محدود نمازیوں کو جانے کی اجازت ہے۔کرونا نے پوری دنیا کو ہلا کررکھ دیا ہے۔اس سے دنیا میں اموات دولاکھ کے قریب اور 26 لاکھ مریض سامنے آئے ہیں۔ پاکستان میں اموات اور مریضوں کے حوالے سے صورتحال نسبتاً بہتر ہے۔انتہائی احتیاط تدارک کا اولین تقاضا ہے۔صدر عارف علوی کی زیرصدارت اجلاس میں علمائے کرام کچھ نکات پر متفق ہوئے۔کرونا کے پھیلاؤسے ان پر عمل ہی سے بچا جاسکتا ہے۔کرونا ایک موذی مرض ہے،اس سے نجات کیلئے احتیاط لازم اور ویکسین کا بھی انتظار ہے۔مگر سب سے بڑھ کر ہمیں اللہ کے حضور اس سے نجات کیلئے گڑگڑا کر التجائیں بھی کرنا ہونگی۔