• news

پی آئی اے پرواز میں سماجی فاصلہ نہ ہونے پر مسافروں کا احتجاج‘ تکرار

لاہور‘ اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی‘ سٹاف رپورٹر) پی آئی اے کی آسٹریلیا سے لاہور آنے والی پرواز میں سول ایوی ایشن رولز کی خلاف ورزی کی گئی۔ پرواز پی کے 8972 میں سماجی فیصلہ نہ ہونے پر مسافروں نے احتجاج کیا۔ مسافروں اور حملے میں شدید تکرار ہوتی رہی۔ مسافر نے کہا کہ انتہائی مہنگے داموں 3 ہزار ڈالر میں ٹکٹ خریدا ہے۔ ایک مسافر کے بعد ایک سیٹ خالی کیوں نہیں چھوڑی گئی۔ دنیا بھر کے جہازوں میں سماجی فاصلہ برقرار رکھا جا رہا ہے۔ اگر ہمیں کرونا ہو گیا تو پی آئی اے ذمہ دار ہو گی۔ پی آئی اے ترجمان نے ردعمل میں کہا کہ خصوصی ریلیف پروازوں پر حکومت اور بین الاقوامی قوانین پر عمل کر رہے ہیں۔ پی آئی اے کوئی نجی ادارہ نہیں جس کا کام کسی کیلئے زیادہ سے زیادہ پیسے بنانا ہے۔ پی آئی اے کی خصوصی پروازیں ہم وطنوں کے شدید مطالبے پر شروع کی گئیں۔ کرایوں کے دگنا ہونے میں کوئی صداقت نہیں۔ کرائے زیادہ ہیں کیونکہ خالی پروازیں چلانے پر لاگت بہت زیادہ ہے۔لاہور سے اے پی پی کے مطابق پی آئی اے کی اتوار کو اسلام آباد اور لاہور سے برطانیہ، جرمنی اور کینیڈا کیلئے پروازیں روانہ ہو گئیں۔ ترجمان پی آئی اے کے مطابق پی آئی اے کی خصوصی پروازوں کے ذریعے کینیڈین، جرمن اور برطانوی شہریوں کو ان کے وطن واپس پہنچایا جا رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اسلام آباد سے مانچسٹر اور بر منگھم کیلئے 600 سے زائد برطانوی، لاہور سے لندن کیلئے 440 مسافر، لاہور سے ہی ٹورنٹو کی پرواز سے 310 کینیڈین شہری اور اسلام آباد سے جرمنی کے شہر فرینکفرٹ کیلئے خصوصی پرواز 300 سے زائد مسافروں کو لے کر روانہ ہوئیں۔ اسلام آباد سے سٹاف رپورٹر کے مطابق ترجمان پی آئی اے نے کہا کہ مسافروں سے زائد کرائے وصول کرنے والے ٹریول ایجنٹوں کے خلاف کاروائی کی جا رہی ہے۔ پی آئی اے کی پروازوں کی نشستوں کے حصول کیلئے فہرستیں سفارت خانے مہیا کرتے ہیں۔ جہاں پر مکمل پرواز بھرنے کی درخواستیں سفارت خانے کے پاس موجود نہیں وہاں بچ جانے والی نشستیں فروخت کیلئے دستیاب کی جاتی ہیں۔ دستیاب ہونے والی نشستیں پی آئی اے پہلے اپنی ویب سائٹ یا دفاتر سے فراہم کرتا ہے بعد میں ایجنٹس کو دستیاب ہوتی ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن