بیروزگاروں کو 12ہزار، چھوٹے کاروبار والوں کے 3بجلی بل حکومت دیگی
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ملازمتوں اور کاروبار سے متعلق دو پیکجز کی منظوری دے دی ہے۔ بے روزگار ہونے والے افرادکے لئے 75 ارب روپے کا ایک پیکج منظور کیا گیا ہے۔ ملازمتوں سے بے روزگار ہونے والے خودکو پورٹل پر رجسٹرڈ کرائیں، احساس پروگرام اور وزرات صنعت و پیداوار پورٹل لانچ کرے گی جب کہ دوسرے پیکج کے تحت چھوٹا کاروبار کرنے والوں کے تین ماہ کے بجلی کے بل حکومت ادا کرے گی۔ وزارت اقتصادی امور کی تجویز پر اقتصادی رابطہ کمیٹی نے جی 20ممالک سے غیر ملکی قرضوں کی ری سٹرکچرنگ اور ریلیف پر مذاکرات کرنے کی اصولی منظوری دی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاک ایران سرحد پر تار لگانے کے لئے 3 ارب روپے کی گرانٹ کی منظوری دی ہے۔ پیر کو اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار حماد اظہر نے کہا کہ صنعت،کاروبار اور ملازمتوں سے متعلق دو پیکج ای سی سی نے منظورکئے ہیں جو آج (منگل) کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کئے جائیں گے، کابینہ سے منظوری کے بعد پیکج کی تفصیلات ویب سائٹ پر ڈال دی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ بے روزگار ہونے والوں کے لیے 75 ارب روپے کا پیکج منظور کیا ہے۔ ملازمتوں سے بے روزگار ہونے والے خودکو پورٹل پر رجسٹرڈ کرائیں، احساس پروگرام اور وزرات صنعت و پیداوار پورٹل لانچ کرے گی۔ وفاقی وزیر صنعت و پیداوار نے کہا کہ کہ پیکج کی تفصیلات وزرات صنعت و پیداوار اور احساس پروگرام کی ویب سائٹ پر ڈالی جائیں گی، پیکج کے تحت بے روزگار ہونے والوں کو فی کس 12 ہزار روپے دیئے جائیں گے جب کہ دوسرے پیکج کے تحت چھوٹے کاروبار والوں کے 3 ماہ کا بل حکومت اداکرے گی اس طرح 80 فی صد صنعتیں بل ادائیگی کے سلسلے میں مستفید ہوں گی۔ حماد اظہر نے مزید کہا کہ پاکستان میں 6کروڑ گھرانے ہیں اور ہم ایک کروڑ 70 لاکھ گھرانوں تک امداد پہنچائیں گے۔ وفاقی حکومت کرونا وائرس کے باعث نافذ لاک ڈاؤن سے متاثر ہونے والے چھوٹے تاجروں کے لیے 50 ارب روپے کے وزیراعظم چھوٹا کاروبار امدادی پیکج جبکہ ملازمت سے نکالے جانے والے افراد اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں کے لیے 75 ارب روپے کے پیکج دے رہی ہے جس سے پورے پاکستان میں 35 لاکھ کاروبار مستفید ہوں گے، اس پروگرام کا نام وزیراعظم کا چھوٹا کاروبار امدادی پیکج ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ مذکورہ پیکج کا بنیادی نکتہ یہ ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ چھوٹے تاجر جب بھی اپنے کاروبار کا بنیادی سلسلہ دوبارہ شروع کریں تو ان کے اگلے 3 ماہ کا بل حکومت پاکستان ادا کرے گی۔ حماد اظہر نے کہا کہ اس پروگرام کو ایسے نافذ العمل لائیں کہ جتنے لوگوں اور کمپنیوں کا 5 کلو واٹ تک کا کمرشل کنکشن ہے، جو پورے پاکستان کے کمرشل کنکشنز کا 95 فیصد بنتا ہے اور 70 کلو واٹ صنعتی کنکشن رکھنے والے، جو تمام انڈسٹریل کنکشنز کا 80 فیصد بنتا ہے وہ اس پالیسی سے مستفید ہوں گے۔ بجلی کے بل کا تخمینہ گزشتہ برس مئی، جون اور جولائی کے مہینے میں بجلی کے بل کا مجموعی حجم ملا کر اتنی رقم بل میں شامل کردی جائے گی تاکہ بجلی استعمال ہونے پر بل ادا نہ کرنا پڑے۔ وفاقی وزیر صنعت نے کہا کہ یہ رقم صرف 3 ماہ کے لیے قابل قبول نہیں ہوگی جو 6 ماہ تک بل میں شامل رہے گی تاکہ جب بھی کاروبار کا سلسلہ شروع ہو یہ رقم استعمال میں لائی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 32 لاکھ کمرشل کنیکشنز اور ساڑھے 3 سے 4 لاکھ چھوٹے تاجر اس پیکج سے مستفید ہوسکیں گے۔ وزیر صنعت نے کہا کہ اس پیکج کا حجم 50 ارب روپے ہے جو آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی لاگو ہے، اس پیکج سے کراچی کی صنعتیں بھی مستفید ہوسکیں گی۔ ہمارا مقصد ہے کہ ان بندشوں کی وجہ سے چھوٹے کاروبار کی صلاحیت متاثر ہوئی ہے، اس سکیم کے ذریعے چھوٹی دکانیں، کمرشل کنکشن کی مارکیٹیں اور چھوٹی صنعتیں مستفید ہوں گی۔ وفاقی وزیر صنعت نے کہا کہ مزدور کے احساس اور وزیراعظم کا چھوٹا کاروبار امدادی پیکج نافذالعمل ہونے کے بعد چھوٹے کاروباری افراد کو بلاضمانت قرض دینے کی سکیم لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ افراد جو کرونا وائرس کی وجہ سے ملازمت سے محروم ہوگئے ہیں، دیہاڑی دار مزدور جن کی آمدن ختم ہوگئی اور وہ مزدور جو اب اپنی مزدوری پر نہیں جاسکتے ان کے لیے 75 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق، وزارت صنعت و پیداوار اور احساس پروگرام مل کر ایک پورٹل قائم کریں گے جس میں تمام مذکورہ افراد رجسٹرڈ کرسکیں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اس پورٹل پر بذریعہ سمارٹ فون اور انٹرنیٹ رجسٹریشن کرسکیں گے جن افراد کے پاس یہ سہولت موجود نہیں کہ وہ کسی بھی شخص کے موبائل کے ذریعے پورٹل پر اپنے قواعد و ضوابط، کوائف شامل کرکے رجسٹر ہوسکیں گے۔ ڈیٹا موصول ہونے کے بعد یہ 12 ہزار روپے 40 سے 60 لاکھ افراد میں تقسیم کرسکیں گے، حکومت کا یہ پروگرام احساس پروگرام سے الگ ہے۔ نوکری سے نکالے گئے افراد رجسٹر ہونے کے بعد اس پیکج سے مستفید ہوسکیں گے۔