دنیا اقلیتوں کیساتھ پاکستانی رویہ کی معترف، بھارت میں مسلمانوں سے متعصبانہ اقدام پر تنقید کرہی رہے: شاہ محمود
اسلام آباد( سٹاف رپورٹر)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت مشاورتی کونسل برائے امور خارجہ کا اجلاس دفتر خارجہ میں منعقد ہوا۔اجلاس میں معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف سیکرٹری خارجہ سہیل محمود، سابقہ خارجہ سیکریٹریز، سفرائ، ماہرین بین الاقوامی تعلقات سمیت وزارت خارجہ کے سینیئر حکام نے شرکت کی۔وزیر خارجہ نے امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی کی تازہ رپورٹ کے مندرجات سے شرکاء اجلاس کو آگاہ کیا گیا۔ اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایک طرف بھارت کے مسلمانوں کے خلاف متعصبانہ اقدامات کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے وہاں پاکستان کی اقلیتوں کے حقوق کے لئے جدوجہد کو سراہا جا رہا ہے۔ بین الاقوامی میڈیا بھارت کے رویے پر کھل کر آواز اٹھا رہا ہے۔اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے، آج پاکستان کی کاوشوں کو بین الاقوامی سطح پر سراہا جا رہا ہے، ہندوستان میں جتنی ہندتوا سوچ آگے بڑھ رہی ہے اسی طرح دنیا پاکستان کے رویے کی معترف ہو رہی ہے۔ پاکستان کیلئے جی ایس پی پلس کی درجہ بندی کو 2022 تک بڑھا دیا گیا ہے جو ایک خوش آئند خبر ہے۔فاٹف(FATF) میں بھی انشاء اللہ ہمیں کامیابی حاصل ہو گی۔کرونا وبائی چیلنج پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کیلئے شدید مشکلات کا باعث ہے۔ کرونا وبا کی وجہ سے دنیا بھر کی معیشت 3 فیصد تک سمٹنے جا رہی ہے جس کے اثرات پوری دنیا پر پڑیں گے۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف نے بیرون ممالک میں مقیم پاکستانیوں کی وطن واپسی کے حوالے سے شرکاء اجلاس کو اب تک کی صورت حال پر موثر بریفنگ دی۔شرکاء نے عالمی سطح پر مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کو اجاگر کرنے، ہندوستان کی ہندتوا سوچ کا پردہ چاک کرنے اور بہترین معاشی سفارت کے ذریعے ترقی پذیر ممالک کی معاشی بحالی کیلئے موثر کاوشیں بروئے کار لانے پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کو مبارکباد دی۔ شاہ محمود قریشی نے امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی رپورٹ کے حوالے سے بیان میں کہا ہے کہ صرف مسلمانوں کیلئے بھارت کا رویہ خطرناک نہیں بلکہ آج ہندوستان کی تمام اقلیتیں غیر محفوظ ہیں۔ اس رپورٹ ایسے 328 مختلف واقعات کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں جبرآ تبدیلی مذہب کی کوششیں کی گئی ہیں۔ آج نیویارک ٹائمز، واشنگٹن پوسٹ اور گارڈین سب صف اول کے میڈیا نے امریکی کمیشن کی تازہ ترین رپورٹ پر رائے کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں کروڑوں کی تعداد میں ایسے لوگ بھی ہیں جو مثبت سوچ کے حامی ہیں جو سیکولر ہندوستان کے حامی ہیں وہ آوازیں بھارت سرکار کے رویے کے خلاف اٹھا رہے ہیں۔ او آئی سی کو میں نے دوبارہ خط لکھا ہے میں نے ممبر ممالک کے وزرائے خارجہ کو خطوط ارسال کیے ہیں کہ وہ عالمی سطح پر اس رویے کے خلاف آواز اٹھائیں۔ بین الاقوامی ہیومن رائٹس تنظیمیں اور بین الاقوامی میڈیا کی رائے تیزی سے ہندوستان کے حوالے سے بدل رہی ہے۔امیت شاہ مسلمانوں کو کرونا کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں بھارت کے مسلمانوں کو کرونا بم سے تشبیہ دے رہے ہیں جو انتہائی افسوس ناک ہے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کا آن لائن یا باضابطہ اجلاس بلانے کا فیصلہ سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے کیا جائے گا۔ گزشتہ روز پارلیمانی رہنماوں کی خصوصی کمیٹی کے آن لائن اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کررتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام پارلیمانی رہنماوں نے پارلیمنٹ کا آن لائن یا باضابطہ اجلاس بلانے کے حوالے سے مثبت اور اچھی تجاویز دی ہیں۔یہ تجاویز سپیکر قومی اسمبلی کو پیش کی جائیں گی جو پارلیمانی رہنماوں کی رائے کی روشنی میں حتمی فیصلہ کریں گے۔