کرونا وائرس کے فرقے
یہ کئی سال پہلے کی بات ہے کہ میں پاکستان کے ایک بڑے اور مشہور پرایئویٹ ادارے میں کام کرتا تھا میں اچھی پوسٹ پہ تھا لہٰذا ادارے میں کافی ساتھی میرے دوست دکھائی دیتے تھے معمولِ زندگی اچھے انداز میں طے ہو رہے تھے ۔مگر فی الحال اِس کرونا وائرس کے بارے میں بات کرتے ہیں جس کے لیے کوئی علاقہ ، کوئی مذہب اور کوئی فرقہ اہمیت نہیں رکھتا اْس کے لیے کالے، گورے، عربی، عجمی سب برابر ہیں پوری دنیا اِس وائرس کے نشانے پر ہے اور اِس کی تباہ کاریاں جاری ہیں جہاں دنیا کے تمام ترقی یافتہ ممالک کی بڑی بڑی یونیورسٹیاں اور لیبارٹریاں دن رات کوشش کر رہی ہیں کہ دوائی یا ویکسینیشن بنا کر انسانیت کو بچایا جائے اور اِس کوشش میں اِس وائرس کی کئی اقسام دریافت کر چْکی ہیں وہاں پاکستان کسی سے کم نہیں۔ کم ہو بھی کیسے سکتا ہے جس کے عوام اپنے ملک کو دنیا کا طاقتور اور نمبر ون ملک سمجھتے ہیں اسی لیے دنیا کرونا کے بارے جن باتوں کو آج بھی نہیں جان سکی پاکستان کی عوام اْن سب باتوں کو جان جانے کا اعلان بہت پہلے کر چْکی۔ اس طرح پاکستان میں کرونا آنے سے پہلے کرونا کے بہت سارے فرقے معرضِ وجود میں آ گئے۔ کئی فرقے انتہائی دلچسپ اور حیران کر دینے والے ہیں۔میں یہاں آپ کو چند معتبر اور بڑے فرقوں کے متعلق بتاؤں گا۔ سب سے پہلے جس فرقے نے جنم لیا اْس کو نہ ہی وقت لگا اور نہ ہی کوئی دقّت پیش آئی اْس فرقے کا ایمان تھا کہ کہ یہ سب امریکہ کا کیا دھرا ہے سب امریکہ کروا رہا ہے چین امریکہ کو کھٹکھٹاتا ہے چین کی معیشت امریکہ کی اجارہ داری کے لیے خطرہ ہے یہ وائرس اْس نے چین کی معشیت کو تباہ کرنے کے لیے پھیلایا ہے۔ چین کے بعد ایران میں بھی پھیل رہا ہے بھارت، اسرائیل اور انگلینڈ میں تو نہیں ہے اس کے تھوڑے عرصے بعد ایک دوسرے فرقے کی پیدائش ہوئی اْس کا ماننا تھا یہ تیسری جنگِ عظیم ہے جو بائیو ہتھیاروں سے لڑی جا رہی ہے امریکہ اور یورپ میں پھیلنے والا وائرس چین کا جوابی حملہ ہے اِن دونوں فرقوں کے ماننے والے یہ نہیں بتاتے تھے کہ اِس وائرس میں کون سا آلہ نصب ہے جو میزائل کی طرح صرف اپنے حدف کو ہی نشانہ بناتا ہے کیونکہ ایک سے دوسرے ملک سفر کرنے والے انسانوں سے یہ وائرس پوری دنیا میں پھیل رہا تھا اور یہ سفر تمام ملکوں میں جاری تھا۔ اِس کے بعد ایک فرقہ وجود میں آیا اسکے مطابق موت تو بر حق ہے اور اِس کا وقت مقرر ہے اور وبا صرف اللہّ کے حکم سے ہی پھیل سکتی ہے پھر یہ احتیاط کیسی۔ البتہ یہ فرقہ بہت جلد ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گیا پھر ایک سائنسی فرقہ پیدا ہوا اْس نے بتایا یہ ایک عام فلْو کا وائرس ہے جیسے ہی موسم گرم ہو گا یہ وائرس ختم ہو جائے گا۔ اس فرقے کا حال بھی کچھ اچھا نہیں مگر ابھی بھی اْسکے کافی ماننے والے ڈٹے ہوئے ہیں پھر مجاہدوں کی صفوں سے ایک فرقہ نمودار ہوا اْس کا کامل ایمان تھا کہ کشمیر کے مظلوم عوام کو نظر بند کرنے والوں اور اْن کا ساتھ دینے والوں کے لیے یہ اللہ کا عذاب ہے تاکہ وہ کافر لوگ بھی نظر بند ہونے کی اذیت سے دو چار ہوں یہ الگ بات ہے کہ جب اس فرقے کی پیدائش ہوئی اْس وقت کشمیریوں کو نظر بند کرنے والے اِس وائرس سے کافی محفوظ تھے۔پھر ایک ادبی سائنسی فرقے نے آنکھ کھولی اور اْس کا کہنا تھا کہ انسان ترقی کرتے ہوئے اتنا آگے نکل گیا تھا کہ وہ قدرت سے ٹکر لے بیٹھا لہذا انسان کو بنیادی اور قدرتی زندگی کی طرف لانے کیلئے اور کرہِ ارص کی بہتری کیلئے قدرت نے اِس وائرس کو دنیا میں بھیجا۔ پھر معاشیات سے تعلق نہ رکھنے والے ماہرِ معاشیات کا ایک فرقہ وجود میں آیا اْس کا داعوہ تھا کہ یہ سب کچھ ویکسین بنا کر دولت کے انبار لگانے کا مغربی ملکوں کا منصوبہ ہے اسی قسم کی سوچ رکھنے والے ہمارے بیرونِ ملک پاکستانیوں کا ایک فرقہ بھی سامنے آ گیا وہ یہ سمجھتا ہے کہ یہ وائرس اِن ترقی یافتہ ملکوں نے خود ہی بنایا ہے یہ صرف اِن کی بزرگ آبادی کو نشانہ بنا رہا ہے جو اِن ملکوں کی معیشت اور صحت کی سہولتوں پر بوجھ ہے ایک فرقہ خواب دیکھنے والوں، بے روزگاروں، غربت کی چکی میں پسنے والوں اور بے شمار ذمہ داریوں کا بوجھ اپنے کندھوں پہ اٹھائے ہوئے نوجوانوں کا بنا مگر اپنی طرح اسکی آواز بھی کمزور ہے۔ بہرحال اِس کو پوری اْمید ہے کہ یہ وائرس غریب ملکوں اور اْسکی عوام کی مدد کیلئے بھیجا گیا ہے پاکستان سستا تیل ملنے کے بعد اور قرضے معاف ہونے کے بعد بہت ترقی کریگا ہر ایک کو روزگار ملے گا یورپ اور امریکہ میں بہت زیادہ اموات کی وجہ سے افرادی قوت میں کمی آ جائیگی اور وہ پاکستانیوں کیلئے اپنے دروازے کھول دیںگے۔ حقیقت یہ ہے کہ انسانیت اِس وقت ایک بہت بڑے المیہ کا شکار ہے جو بہت لمبے عرصے تک ہماری زندگیوں پر اثر انداز رہ سکتا ہے ہمیں اس وقت ہر قسم کی سوچ، فرقے اور مذہب سے بالا تر ہو کر اپنے پیاروں کو اس وائرس کی ہر قسم کی تباہ کاری سے بچانے کے لیے اْن اقدامات پہ عمل کرنا ہے ۔