بلاول سیاست کی بجائے سندھ میں کرونا کنٹرول پر توجہ دیں : شبلی فراز
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی/ نیوز رپورٹر) وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ بلاول صاحب پر لاک ڈاؤن کرنے یا نہ کرنے میں سندھ حکومت آزاد تھی اور ہے وفاق پر سوالات کس منہ سے اٹھائے جا رہے ہیں؟ بلاول بھٹو اور سندھ حکومت اپنی ناکامیوں کا ملبہ وفاق پر نہ گرائیں سیاست کی بجائے سندھ میں کرونا کنٹرول کرنے کی طرف توجہ مرکوز کریں بلاول بھٹو اور ان کے صوبائی وزراء کام کی بجائے لمبی لمبی پریس کانفرنس کر رہے ہیں اپوزیشن سیاست کی بجائے کرونا کے خلاف جنگ میں وزیراعظم کا ساتھ دے وفاق کی سندھ کو کرونا پر قابو پانے کیلئے امداد ان کی لاعلمی کا پول کھول رہی ہے سندھ میں انڈسٹریل کے 45 ہزار‘ کمرشل کے ساتھ لاکھ 17 ہزار صارفین کو بجلی بل کی ادائیگی میں ریلیف دیا چھوٹے کاروبار کرنے والوں کو بھی بجلی بلوں کی ادائیگی میں یہی سہولت دی گئی۔ یوٹیلٹی سٹورز سے سندھ کے عوام بھی مستفید ہوئے سٹیٹ بینک نے قرضوں کی قسطوں کی ادائیگی میں سہولت دی قرضوں میں سہولت کی سکیم کا سندھ میں بھی اطلاق ہو گا 1.2 کھرب کا امدادی پیکیج سندھ سمیت تمام صوبوں میں تقسیم ہوگا چھوٹے تاجروں کو ورکرز کی تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے پیکج دیا احساس پروگرام کے تحت اب تک 27 ارب روپے سندھ میں تقسیم ہو چکے ہیں سندھ کو 5 لاکھ سے زائد فیس ماسک‘ دو لاکھ سے زائد سرجیکل ماسک 30 ہزار این 95 ماسک‘ ڈیڑھ لاکھ حفاظتی لباس‘ 7992 ٹیسٹنگ کٹس‘ 200 تھرمل گنز فراہم کی گئیں بلاول بھٹو خود کو سیاست میں زندہ رکھنے کیلئے قومی یکجہتی کو پارہ پارہ نہ کریں ۔وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے کہا ہے کہ آئین آسمانی صحیفہ نہیں کسی بھی وقت ترمیم کی جا سکتی ہے یہ 18 ویں ترمیم پر لمبی لمبی پریس کانفرنس کر رہے ہیں ہم سمارٹ لاکھ ڈاؤن کی بات کر رہے ہیں ۔ سمارٹ لاک ڈاؤن الگ چیز ہے ہمارے یہاں انفراسٹرکچر کا بیڑا غرق کیا گیا ہے علی زیدی نے الزام لگایا کہ فیکٹری والے کہہ رہے ہیں کہ لیبر ڈیپارٹمنٹ والے پیسے مانگتے ہیں فیکٹری والوں نے میرے سامنے شکایت کی آپ لوگوں کو بھوکا مار دیں تھل کی بات کریں علی زیدی نے کہا کہ بلاول بھٹو اور ہمنواؤں کے بیانات بے ہودہ فنکاروں کا تماشا ہیں بلاول اور ہمنواؤں کی موسیقی وفاق سے مزید پیسے ہتھیانے کا منصوبہ لگتی ہے وزیراعظم نے احساس پروگرام کے تحت رقم کا بیشتر حصہ سندھ کے غریبوں کو دیا گیا انہیں نظر نہیں آتا وزیراعظم نے سندھ کے عوام کے سر پر ہاتھ رکھا جمہوریت کے نام نہاد چیمپئن 18 ویں ترمیم پر دیانتدارنہ بحث سے کیوں گھبراتے ہیں؟ آئین کی شقوں پر وزیراعظم اور دیگر کو چیلنج کرتے وقت اس گروہ کو شرم آنی چاہئے آئندہ جب عوام روٹی مانگیں تو کہنا ہمیں آئین یاد ہے ہم نے تمہیں 18 ویں ترمیم دی ساری آہ و بکا نہایت بیوفوقانہ اور قوم کو لوٹنے کی شاطرانہ چال ہے۔ وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ سندھ کے وزراء کی پریس کانفرنس غیر سنجیدہ ہے سندھ میں لاک ڈاؤن کا خاطر خواہ نتیجہ نہیں نکلا ملک مکمل لاک ڈاؤن کا متحمل نہیں ہو سکتا آئندہ دو سے 3 ماہ کرونا کا مقابلہ کر گئے تو مشکل سے باہر آ جائیں گے حکومت کو کوئی سیاسی چیلنج نہیں لیڈر صرف عمران خان ہیں ابھی طے نہیں ہوا کہ نو مئی کو لاک ڈاؤن میں نرمی ہو یا نہیں وزیراعظم پیر کو حفاظتی سامان ایکسپورٹ کرنے کا فیصلہ کریں گے اس وقت پارلیمنٹ کا ورچوئل سیشن بلانا چاہئے سیاسی فیصلوں میں پارلیمنٹ کا شامل ہونا ضروری ہے کچھ نہیں ہو رہا وہاں پرانی تنخواہوں پر کام کریں گے۔ پارلیمان کا ورچوئل سیشن وقت کی ضرورت ہے حالات معمول پر آنے کے بعد عمارت میں بھی سیشن ہو سکتا ہے سیاسی جماعتیں ٹیکنالوجی کے استعمال کی مخالفت کرکے اپنا اور عوام کا نقصان کر رہی ہیں عوامی نمائندوں کو اس مشکل وقت میں فیصلہ سازی کے عمل میں لازماً شریک ہونا چاہئے۔ حکومتی ترجما ن شہباز گل نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے وفاق پر الزامات لگانے یا بیان بازی سے کچھ حاصل نہیں ہوگا انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں بلاول بھٹو زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا لاک ڈاؤن کوئی ویڈیو گیم کا بٹن نہیں کہ بلاول بھٹو نے دبا دیا اور سب نظام رک گیا خیالی دنیا سے حقیقت میں واپس آئیں کراچی کی صرف گیارہ یو سیز میں لاک ڈاؤن کا فیصلہ ہوا لیکن عملدرآمد نہیں کرا سکے اور باتیں پورے ملک کے لاک ڈاؤن کی کرتے ہیں اب بیان بازی نہیں کام کریں۔ وفاق پورے ملک میں غیر سیاسی بنیاد پر اربوں کی امداد تقسیم کر رہا ہے جس کا بڑا حصہ سندھ کو دیا گیا عوام کو یہ امانت براہ راست ہی تقسیم ہو گی ہم خیانت نہیں ہونے دیں گے۔