بلاول سیاست میں زندہ رہنے کیلئے قومی اتحاد کی فضا پارہ پارہ نہ کریں، شبلی فراز
اسلام آباد (سپیشل رپورٹ‘ وقائع نگار خصوصی) وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے عالمی یوم آزادی صحافت کے موقع پر اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ آزادی اظہار رائے مہذب جمہوری معاشرہ کی اساس اور انسان کا بنیادی حق ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم قلم کی حرمت کیلئے لازوال قربانیاں دینے والے صحافیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ان شہدائے صحافت کو سلام جنہوں نے اپنے لہو سے حریت فکر کی شمع کو روشن کیا۔ دوسرے ٹویٹ میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت اظہار رائے کے بنیادی آئینی اور قانونی حق پر مکمل یقین رکھتی ہے اور آزاد اور ذمہ دار صحافت کے فروغ کیلئے ہر ممکن سہولت فراہم کرتی رہے گی۔ ذمہ دار صحافت کا معاشرے کی ترقی اور فروغ میں ہمیشہ کلیدی کردار رہا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ کرونا پر قابو پانے کے لیے سندھ کو دی گئی وفاق کی امداد بلاول کی لاعلمی کا پول کھول رہی ہے۔ سندھ کی 45 ہزار صنعتوں اور 7 لاکھ 70 ہزار کمرشل صارفین کو بجلی کے بلوں میں ریلیف دیا گیا۔ ساتھ ہی یوٹیلیٹی سٹورز کا ریلیف دیگر صوبوں کی طرح سندھ کو بھی ملا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک ڈیفرڈ سکیم کا آسان قرض سندھ میں بھی فراہم کیا گیا ہے، اور ایک اعشاریہ دو کھرب کا امدادی پیکج سندھ سمیت تمام صوبوں میں تقسیم ہو گا۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ سندھ میں 27 ارب روپے احساس کیش ایمرجنسی پروگرام کے تحت تقسیم کیے۔ ماسک، حفاظتی سوٹ، ٹیسٹنگ کٹس، تھرمل گنز، سینیٹائزرز و دیگر اشیاء بھی سندھ کو فراہم کیں۔ شبلی فراز نے کہا کہ کرونا پر قابو پانے کے لیے سندھ کو دی گئی وفاق کی امداد بلاول کی لاعلمی کا پول کھول رہی ہے۔ وزیر اطلاعات نے چیئرمین پیپلز پارٹی کو مشورہ دیا کہ بلاول خود کو سیاست میں زندہ رکھنے کے لیے قومی اتحاد اور یکجہتی کی فضا پارہ پارہ نہ کریں۔ اپوزیشن سیاست کی بجائے کرونا کے خلاف جنگ میں وزیراعظم کا ساتھ دے۔وزیر اطلاعات شبلی فراز نے پارلیمنٹ ہائوس کے باہر صحافیوں کے مظاہرے سے خطاب میں کہا ہے کہ میرے والد آپ کے قبیلے سے تعلق رکھتے تھے اور میں بھی اسی قبیلے کا ہوں جو بھی مسئلہ ہو اس میں ہر اول دستہ صحافی ہوتے ہیں۔ صحافت مقدس پیشہ ہے لیکن اسے وہ مقام نہیں ملا جو ملنا چاہئے تھا۔ آج آزادی صحافت کا عالمی دن ہے۔ حکومت کے نقطہ نظر سے سیاسی اور معاشرتی کلچر میں صحافیوں کا اہم ترین کردار ہے۔ کرونا کے خلاف جنگ میں صحافی بھی فرنٹ لائن پر کام کر رہے ہیں۔ خوش قسمتی کہیں یا بد قسمتی ایسی صورتحال میں ہوں کہ آپ کا خیال بھی رکھنا ہے اور حکومت کا بھی۔ مظاہرے میں کچھ تقریروں سے یہ تاثر ملا کہ حکومت سخت دلی سے کام لے رہی ہے۔ صحافتی نمرود نہیں بلکہ طاقتور طبقہ ہیں۔ عمران خان کی سوچ کا محور ہر وہ طبقہ ہے جو معاشی مشکلات میں ہے۔ نہیں چاہتا کہ آپ سے ایسی بات کروں جو میں پوری نہ کر سکوں۔ میرا یہاں آنے کا مقصد آپ لوگوں سے اظہار یکجہتی کرنا ہے۔ صحافی برادری کی فلاح کیلئے سب سے نمایاں وکیل میں ہی ہوں گا۔ ہمارا سب سے اہم نکتہ یہی ہے کہ واجبات کا اہم حصہ عید سے قبل ادا کیا جائے۔ ریجنل اخبارات کو ختم نہیں ہونے دیں گے۔ عمران خان کی جدوجہد میں صحافی ہر اول دستہ ہیں۔ منگل کو صحافی نمائندہ ملاقات میں مسائل حل کرنے کو ملیں گے۔ عید سے قبل صحافیوں کو بہترین خوش خبری دینے کی خواہش ہو گی۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے شبلی فراز نے کہا کہ ہم صحافیوں کی بہتری کیلئے کام کریں گے۔ میڈیا ہائوسز کے بقایا جات پی پی اور مسلم لیگ (ن) کے دور میں بھی تھے پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا کو مثبت کردار ادا کرنا ہے۔ شبلی فراز نے کہا کہ ہمارے بڑوں نے بڑے سخت وقت دیکھے ہیں۔ کیا جو دور انہوں نے دیکھا ہے اس کا موازنہ موجودہ دور سے کریں اس وقت تو کوئی سختی نہیں۔ وزیر اعظم کی خواہش ہے صورتحال میں بہتری آئے۔ ہم ملک میڈیا کے مسائل حل کر سکتے ہیں۔ میں یا عمران خان صحافیوں کے مفادات کے خلاف سوچ بھی نہیں سکتے۔