امریکی عدالت کا تاریخ میں پہلی بار ٹیلی فون کے ذریعے دلائل سننے کا فیصلہ
واشنگٹن(این این آئی)کرونا وبا نے دنیا کے اصول اور قواعد و ضوابط تک تبدیل کرا دیئے، امریکی سپریم کورٹ میں پہلی بار ٹیلی فون کے ذریعے دلائل سنے جائیں گے ،میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی سپریم کورٹ میں نئے عدالتی ہفتے کے لیے کیسز کی سماعت شروع ہو گئی، عدالت صرف10 کیسز کی سماعت کرے گی، اس طرح سماعت کے دوران سنیارٹی رول اپنایا جائے گا۔جج سنیارٹی کے لحاظ سے سوالات پوچھیں گے ، چیف جسٹس جان رابرٹس پہلے اور جسٹس بریٹ کاونوف ، آخر میں بات کریں گے۔ججز کی آمد سے 5 منٹ پہلے اور ان کی آمد کے وقت بجائی جانے والی بزر بھی خاموش رہے گی، وکلا کو مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 9 بجے کال موصول ہوگی۔کال دلائل کے آغاز سے 30 منٹ پہلے کی جائے گی ، صبح 10 بجے کورٹ آرڈر پڑھا جائے گا۔1935 میں امریکی سپریم کورٹ کی عمارت کے افتتاح کے بعد دوسرا موقع ہوگا جب ججز عدالت سے باہر ملیں گے ، اس سے پہلے 2001 میں عدالت کے میل روم میں انتھراکس ملنے پر عارضی طور پر جگہ تبدیل کی گئی تھی۔