پنجاب اسمبلی: 7آرڈیننس پیش، حکومت نے کرونا کیخلاف گیارہ ارب کہاں خرچ کیے : اپوزیشن
لاہور( خصوصی نامہ نگار ) پنجاب اسمبلی کا اجلاس سپیکر چودھری پرویزالٰہی کی زیر صدارت ہوا۔ صوبائی وزیر قانون محمد بشارت راجہ نے ایوان میں سات آرڈیننس، آرڈیننس (تدارک وکنٹرول) متعدی امراض پنجاب 2020، آرڈیننس (ترمیم) مقامی حکومت پنجاب 2020، آرڈیننس(ترمیم) دیہی پنچائتیں اور نیبر ہڈ کونسلیں پنجاب 2020، آرڈیننس (ترمیم ) اسٹامپ پنجاب 2020، آرڈیننس امتناع ہورڈنگ پنجاب 2020، آرڈیننس (ترمیم) (پروموشن اینڈ ریگولیشن) پرائیویٹ تعلیمی ادارے پنجاب 2020، آرڈیننس (پنجاب ترمیم) مجموعہ ضابطہ دیوانی 2020 پیش کیے جسے سپیکرچودھری پرویزالٰہی نے متعلقہ سٹینڈنگ کمیٹیوں کے سپرد کر کے دو ما ہ میںرپورٹ طلب کر لی۔ وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے ایوان کو بتایا کہ حکومت کرونا وباء سے نمٹنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل سٹاف کو بھی تمام سہولتیں مہیا کر دی گئی ہیں۔ حکومت نے کرونا ٹیسٹوں کی تعداد کو بھی بڑھایا ہے اور قرنطینہ سنٹروں میں تمام مریضوں کو بھی تمام سہولتیں مہیا کی جا رہی ہیں۔ اپوزیشن ارکان اسمبلی خواجہ سلمان رفیق اور عظمی بخاری نے ایوان میں کرونا پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کرونا سے نمٹنے کیلئے جو 11ارب روپے خرچ کیے وہ کہاں گئے۔ گورنمنٹ کرونا کیلئے سہولیات کو بہتر بنائے۔ اپوزیشن ارکان نے کہا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ہدایات کے مطابق طبی عملے کو کرونا سے نمٹنے کیلئے سہولیات فراہم نہیں کی گئیں اور احساس پروگرام کے ایس او پیز کی خلاف ورزی بھی کی گئی۔ ایجنڈا مکمل ہونے پر سپیکر چودھری پرویزالٰہی نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس بروز پیر11مئی کو صبح ساڑھے گیارہ بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا۔