• news

وزراء اعلیٰ وزیراعظم سے زیادہ بااختیار‘ ایوارڈ میں بڑی رقم لے جاتے ہیں: فواد چودھری

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیرفواد چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف صوبوں سے اختیارات واپس لینے کے حق میں ہر گز نہیں لیکن صوبوں میں رقم کی تقسیم کیلئے بنائے گئے این ایف سی ایوارڈ کے فارمولے میں تبدیلی آنی چاہئے۔ بی بی سی کو انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو بڑی رقم چلی جاتی ہے لیکن وفاق کے پاس کچھ نہیں بچتا فواد چودھری نے کہا کہ وفاق کو قرضوں کی ادائیگی کرنی پڑتی ہے بڑے منصوبے چلانے ہوتے ہیں اور دفاعی بجٹ دینا ہوتا ہے صوبوں میں وزیراعلیٰ اور چیف سیکرٹری کا دفتر ہی اصل اختیارات کی نیچے منتقلی میں سب سے بڑی رکاؤٹ ہے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے اپنے انٹرویو میں وزرائے اعلیٰ کو وزیراعظم سے بھی زیادہ بااختیار قرار دیا انہوں نے تردید کرتے ہوئے کہا کہ نیب قوانین میں تبدیلی پر نواز شریف سے کوئی لین دین نہیں ہو رہی۔ وفاق کو قرضوں کی ادائیگی کرنی پڑتی ہے بڑے منصوبے چلانے ہوتے ہیں اور دفاعی بجٹ دینا ہوتا ہے لیکن یہ تمام وہ چیزیں ہیں جو صوبے بھی استعمال کرتے ہیں اس لئے صوبوں کو بھی دفاعی بجٹ اور میگا پراجیکٹ کیلئے حصہ دینا چاہئے وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے کہا کہ یہ معاملات این ایف سی ایوارڈ کے تحت آتے ہیں اس لئے این ایف سی ایوارڈ میں ایڈجسٹمنٹ ہونی چاہئے اور اس پر جلد بحث کا آغاز ہوگا۔ فواد چودھری کا کہنا تھا کہ 18 ویں ترمیم کے پہلے حصے یعنی اختیارات کی صوبوں کو منتقلی پر تمام جماعتیں متفق ہیں اور پی ٹی آئی تو ایک قدم آگے ہیں کہ یہ اختیارات نچلی سطح پر ہوں مگر بدقسمتی سے یہی وہ حصہ ہے جس میں اپوزیشن ناکام ہوتی ہے دوسرا حصہ صوبوں کی سطح پر رابطہ کاری کی کمی ہے تعلیم کا شعبہ صوبوں کے پاس جانے سے پہلے سے بھی بدتر ہو گیا ہے اور یہی حال صحت کا ہے اس وقت تین صوبوں میں ہماری حکومت ہے تو بات سن لی جاتی ہے اگر ایسا نہ ہو تو خاصی مشکل ہو جائے۔اس سوال کہ کیا فوج بھی 18 ویں ترمیم کے معاملے میں دفاعی بجٹ کی وجہ سے ایک سٹیک ہولڈر ہے فواد چودھری نے کہا کہ یہ درست ہے ان کا کہنا تھا کہ یقینی طور پر فوج تو پاکستان میں ایک سٹیک ہولڈر ہے ہم مانیں یا نہ مانیں اور ساری دنیا میں ہی افواج سٹیک ہولڈر ہوتی ہیں امریکہ میں بھی ہے پاکستان میں بھی ہے۔ فواد چودھری کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت 18 ویں ترمیم کے معاملے پر حزب اختلاف خصوصاً سابق وزیراعظم نواز شریف سے کوئی سودے بازی نہیں کر رہی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن