• news

پاکستان میں حکومتی آمدن15.8فیصد تک بڑھنے کا امکان ، تمام ملک ڈاکٹروں ، نرسوں پر زیادہ خرچ کریں: آئی ایم ایف

اسلام آباد‘ واشنگٹن (اے پی پی‘ صباح نیوز) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ آئندہ سال 2021ء کے دوران حکومت کی آمدنی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے مقابلہ میں 15.8 فیصد تک بڑھنے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ فسکل مانیٹرز سٹیٹسٹیکل اپینڈیکس میں کہاسال 2019ء میں جی ڈی پی کے مقابلہ میں حکومت کی آمدن 12.8 فیصد رہی تھی جو آئندہ سال 3 فیصد کے اضافہ سے 15.8 فیصد تک بڑھ جائے گی۔ رپورٹ کے مطابق رواں سال 2020ء کیلئے حکومت کی آمدن جی ڈی پی کی شرح سے 14.3 فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔ مزید برآں عالمی مالیاتی فنڈ نے کہا رواں سال 2020ء کیلئے جی ڈی پی کے تناسب سے حکومت کے اخراجات 23.5 فیصد رہنے کا امکان ہے تاہم آئندہ سال 2021ء کے دوران اخراجات کی شرح 22.3 فیصد تک کم ہو جائے گی۔ واضح رہے کہ سال 2019ء کے دوران مجموعی قومی پیداوار کے مقابلہ میں حکومتی اخراجات کا تناسب 21.6 فیصد رہا تھا۔ دریں اثناء آئی ٹی وی کو انٹرویو میں عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف)کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جیورجیا نے کہا ہے کہ چند قرضے پائیدار نہیں ہیں اور جس کو ازسر نو مرتب کرنے یا معاف کرنے کی ضرورت ہے۔ کرسٹالینا نے حکومتوں کو غیر محفوظ ترین طبی عملے کی حفاظت کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ پیسے خرچ کرنے بھی زور دیا۔ ان کاکہنا تھا کہ 'چند معاملات میں یہ ممکن ہے کہ قرض پائیدار نہیں اس لیے چند اقدامات کرنے ہوں گے چاہے از سر نومنظم یا ترتیب دیا جائے یا بعض پہلوئوں سے اس قرض کو معاف کردیا جائے۔ واشنگٹن میں آئی ایم ایف کے ہیڈکوارٹر سے جیورجیا کے انٹرویو کے اقتباسات جاری کیے گئے ہیں جس میں ان کا ماننا ہے کہ بحران میں مزید کچھ کرنے کی ضرورت ہے جبکہ جی-20 ممالک قرضوں میں کچھ نرمی کا وعدہ کر چکے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن