عوام کرونا ٹیسٹ کیلئے بلاخوف رجوع کریں، متاثرین سے نارواسلوک ناقابل برداشت: عمران
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت نیشنل ہیلتھ ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں چیئرمین نیشنل ہیلتھ ٹاسک فورس ڈاکٹر نوشیروان برکی، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا، صوبائی وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد، صوبائی وزیر صحت خیبر پختونخواہ تیمور سلیم جھگڑا، اور سینئر افسران کی ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت۔ وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے کوویڈ-19 ڈاکٹر فیصل بھی اجلاس میں شریک تھے۔ صوبائی وزراء صحت نے اپنے صوبوں میں کرونا وائرس کی صورتحال، ہسپتالوں میں مریضوں کی دیکھ بھال، ڈاکٹروں اور طبی عملے کی حفاظت و سہولت کے اقدامات، کرونا ٹیسٹنگ کی استعداد میں اضافے کے حوالے سے شرکاء کو آگاہ کیا۔ وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے کوویڈ-19 ڈاکٹر فیصل نے ملک کے مختلف صوبوں اور علاقوں میں کرونا وائرس کے متاثرین کے اعدادوشمار، شرح اموات، کیسز کے تناسب کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان دوسرے ممالک کی نسبت کرونا وائرس سے کم متاثر ہوا ہے۔ شرکاء کو آگاہ کیا گیا کہ مارچ کی نسبت کرونا وائرس کی ٹیسٹنگ لیبز کی تعداد کو 4 سے بڑھا کر 63 تک لے جایا جا چکا ہے۔ صوبائی وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے ہوم قرنطینہ کے حوالے سے اقدامات پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کہ اس حوالے سے جلد باضابطہ لائحہ عمل کا اعلان کر دیا جائے گا۔ وزیراعظم نے موجودہ صورتحال کے حوالے سے عوام الناس میں بھرپور آگاہی اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ بحیثیت فرد اور بحیثیت ذمہ دار شہری، ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اگر کوئی فرد کرونا وائرس سے متاثر ہو گیا ہے تو اس کے ساتھ نہایت ذمہ داری سے پیش آئیں۔ وزیراعظم نے کرونا وائرس کے متاثرین کے ساتھ ناروا سلوک روا رکھنے کے واقعات کی رپورٹ کے حوالے سے نہایت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ طرز عمل ناقابل برداشت ہے اور خوف کا موجب بنتا ہے۔ وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام اگر کرونا وائرس کی علامات محسوس کریں تو فوری اور بلا خوف ٹیسٹ کے لیے رجوع کریں۔ اس ضمن میں عوام میں غیر ضروری ہچکچاہٹ اور خوف کے تاثر کو زائل کرنے کے حوالے سے وزیر اعظم نے ایک جامع اور بھرپور عوامی آگاہی مہم شروع کرنے کے اقدامات کی اہمیت پر زور دیا اور اس حوالے سے جلد ایک مربوط حکمت عملی مرتب کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے دوسرے ممالک کی نسبت پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز کی کم شرح کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ابھی پاکستان میں حالات دنیا کے دوسرے ممالک کی نسبت قابو میں ہیں۔ حفاظتی تدابیر اختیار کرنے اور عوام میں اعتماد اجاگر کرنے سے صورتحال میں نمایاں بہتری آسکتی ہے۔