افغان صدرنے دریا میں تارکینِ وطن کو ڈبونے کے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیدیا
کابل (این این آئی )افغان صدر اشرف غنی نے ایران کے ساتھ واقع سرحدی علاقے میں متعدد ہم وطن مہاجروں کے ڈوبنے کے واقعے کی مکمل تحقیقات کا حکم دیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق افغان حکام پہلے ہی اس واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں لیکن صدر اشرف غنی نے دس ارکان پر مشتمل ایک نئی ٹیم اس واقعے کی تحقیقات کے لیے مقرر کی ہے۔صوبہ ہرات اور ایران کے درمیان واقع دریائے ہری رود سے اٹھارہ افغان تارکین وطن کی لاشیں نکالی گئی تھیں اور ان میں سے بعض پر تشدد کے نشانات تھے۔افغان حکام نے دعویٰ کیا کہ یہ تارکین وطن دریائے ہری رود میں ڈوبے تھے۔وہ مغربی صوبہ ہرات سے پڑوسی ملک ایران میں داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے مگر ایرانی کے سرحدی محافظوں میں انھیں زبردستی دریا میں دھکیل دیا تھا۔افغان صدر کے دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ صدر اشرف غنی نے ایک حکم کے ذریعے ایران کی سرحد کے ساتھ متعدد ہم وطنوں کے ڈوب مرنے کے واقعے کی تفصیلی تحقیقات کے لیے ایک دس رکنی ٹیم مقرر کی ہے۔