وزیراعظم چینی کمشن کو جوابدہ نہیں‘ اسد عمر پیش‘ ملز سے گمرک دستاویزات طلب
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر گزشتہ روز چینی انکوائری کمیشن کے سامنے پیش ہونے کیلئے ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز پہنچے اور کمیشن کے سربراہ واجد ضیاء سے ملاقات کی۔ اس موقع پر کمیشن کے دیگر ممبران بھی موجود تھے۔ اسد عمر نے ای سی سی فیصلوں سے متعلق بیان قلمبند کرا دیا۔ اسد عمر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بہت جلد پتہ چل جائے گا کہ عمران خان اور دیگر لوگوں میں کیا فرق ہے۔ کمیشن رپورٹ سے پتہ چل جائے گا کہ چینی سمگلنگ ہوئی یا نہیں۔ وزیراعظم چینی کمشن کو جوابدہ نہیں۔ چیئرمین ای سی سی میں تھا اسی لئے جواب دینے آیا۔ عمران خان قوم کو مایوس نہیں کریں گے۔ چینی کمشن کی رپورٹ آنے پر حتمی فیصلہ ہو گا۔ اسد عمر نے خود چینی انکوائری کمیشن کے سامنے پیش ہونے کی درخواست کی تھی۔ اپنی ٹویٹ میں انہوں نے کہا تھا کہ لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے مجھے اور وزیراعظم عمران خان کو چینی انکوائری کمشن میں بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ وزیراعظم سے نہیں‘ بلکہ اگر کوئی سوال ہے تو وہ مجھ سے پوچھا جائے۔ دریں اثناء چینی تحقیقاتی کمشن نے نیا مطالبہ کر دیا۔ ذرائع کے مطابق کمشن نے زیرتحقیق 9 شوگر ملز مالکان سے چینی برآمد کرنے کی گمرک دستاویز مانگ لی۔ گمرک چینی برآمد کرنے والوں کی بجائے درآمد کرنے والوں کے پاس ہوتا ہے۔ گمرک کی نقل محکمہ کسٹمز کے پاس بھی ہوتی ہے۔ شوگر ملز مالکان نے ایف آئی اے کو جواب دیا کہ ہم سے ہمارے متعلق قانونی دستاویزات ہی طلب کی جائیں۔