شہباز شریف نے برطانوی اخبار پر ہتک عزت کا مقدمہ کردیا
لاہور (این این آئی، صباح نیوز) مسلم لیگ (ن)کے صدر و قائد حزب اختلاف محمد شہبازشریف نے پاکستان میں تعینات امریکی ناظم الامور سفیر پال جونز کو جوابی خط ارسال کر دیا۔ خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ رمضان کے مہینے کی مبارکباد پر آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ رمضان المبارک صبر، خیرسگالی اور سخاوت کے اوصاف کو فروغ دیتا ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں آپ کی قابل قدر اور مثبت کردار کو سراہتے ہیں۔کرونا کے خلاف ہماری مشترکہ جنگ میں امریکی تعاون قا بل تحسین ہے۔ شہبازشریف نے کہا کہ وباء کے پیش نظر صحت کے بحران کے علاوہ امریکہ کے ساتھ پاکستان کے طویل المدتی معاشی تعاون کے خواہاں ہیں۔ یہ نہایت ضروری ہے کہ دونوں ممالک بہتر مستقبل کے لئے مل کر کام کرتے رہیں۔کرونا وباء سے نمٹنے میں بھرپور امریکی مدد پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان فعال اور متحرک دوطرفہ تعلقات استوار ہیں جن کا ثبوت حالیہ بحران میں تعاون ہے۔ وباء سے امریکہ میں 80 ہزار سے زائد قیمتی جانوں کے ضیاع پر بے حد افسوس ہے۔ امید ہے کہ دنیا بھر کے انسانوں کو کرونا وباء سے جلد نجات مل سکے گی۔ شہباز شریف نے کہا کہ آپ کی فکر مندی اور فراخدلی لائق تحسین ہے۔ شہباز شریف نے امریکی سفیر اور ان کے اہل خانہ کے لئے خیرسگالی کے جذبات کا بھی اظہارکیا۔ دریں اثناء شہباز شریف نے برطانوی اخبار ڈیلی میل پر ہتک عزت کا مقدمہ کر دیا ہے۔ صدر مسلم لیگ ن نے لندن ہائی کورٹ میں برطانوی اخبار ڈیلی میل کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ جس میں انھوں نے دعویٰ کیا کہ اخبار میں میرے خلاف ہتک آمیز مضمون سے ’ذاتی اور پیشہ ورانہ ساکھ‘ کو شدید نقصان پہنچا۔ شہباز شریف نے دعوے میں کہا کہ اخبار نے صحافتی اصولوں کی پاس داری نہیں کی، ہتک آمیز مضمون سے ساکھ کو شدید نقصان پہنچا۔ انصاف کے لیے عدالت سے رجوع کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں تھا۔ انہوں نے استدعا کی کہ اخبار کو مزید کسی متنازعہ رپورٹ کی اشاعت سے روکا جائے۔ڈیلی میل میں شہباز شریف کے خلاف مضمون لکھنے والے صحافی ڈیوڈ روز سے جب مقدمے کے حوالے سے مؤقف پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ اب یہ معاملہ عدالت میں ہے اس لیے وہ کوئی تبصرہ نہیں کر سکتے۔