مقبوضہ کشمیر: بھارتی مظالم کیخلاف مظاہرے، فورسز کا لاٹھی چارج، شیلنگ، خاتون سمیت متعدد زخمی و گرفتار
سری نگر(اے پی پی، این این آئی، نیٹ نیوز) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے طاقت کے وحشیانہ استعمال کے نتیجے میں خاتون سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم کا سلسلہ نہ تھم سکا۔بھارتی فورسز نے سری نگرمیں مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے باعث خاتون سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔بھارتی فورسز نے نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران ضلع بڈگام میں 12 سے زائد نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق 2019 میں بھارتی فورسز نے خواتین سمیت 210 کشمیریوں کو شہید کیا، 2 ہزار سے زائد کشمیری بھارتی فوج کے تشدد سے زخمی ہوئے جبکہ 64 خواتین کی عصمت دری کی گئی۔کشمیرمیڈیا سروس کا کہنا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے 249 گھروں کو تباہ کیا جبکہ پیلٹ گن کے چھروں سے 827 کشمیریوں کی بینائی متاثر ہوئی۔دو مختلف واقعات میں ایک بھارتی فوجی ہلاک اور دو شدیدزخمی ہوگئے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ایک سرکاری عہدیدارنے صحافیوں کو بتایاکہ ضلع پونچھ کے علاقے سوجیان میں کنٹرول لائن کے نزدیک آسمانی بجلی گرنے سے بھارتی فوج کا ایک اہلکار ہلاک ہوگیا ۔پونچھ کے سینئر سپرانٹنڈنٹ پولیس رمیش کے انگرال نے بھی آسمانی بجلی گرنے سے بھارتی فوجی کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔دریں اثناء ضلع راجوری میں ایک بم دھماکے میں بھارتی فوج کے دو اہلکارشدید زخمی ہوگئے۔ہائی کورٹ نے قابض حکام کی طرف سے تین افراد کی نظربندی کے احکامات کو کالعدم قراردیتے ہوئے انہیں فوری طور پر رہا کرنے کی ہدایت کردی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق عدالت نے محمد اشرف شیخ ، شبیر احمد اور ساحل احمد کی نظربندی کو منسوخ کرتے ہوئے کہا کہ نظربندی کے احکامات تکنیکی بنیادوں پر کالعدم کردیئے گئے ہیں ۔ دریں اثناء ضلع بارہمولہ میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے پر 255 افراد کو گرفتار کیا گیاہے جبکہ 50 دکانوں کو سیل اور 77 گاڑیاں ضبط کرلی گئی ہیں۔کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر انٹرنیٹ سروسز کی فوری بحالی کے لیے احکامات جاری کرنے کے بجائے بھارتی سپریم کورٹ نے مودی حکومت کو اس معاملے پر غور کے لئے محض ایک کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے جموں وکشمیر میں تیز رفتار انٹرنیٹ سروسز کی بحالی کے لیے دائر درخواستوں پر اپنا فیصلہ سناتے ہوئے حکومت سے سیکریٹریوں کی ایک کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی جس کی سربراہی سکرٹری داخلہ کریں گے تاکہ درخواست گزاروں کی طرف سے اٹھائے گئے نکات پر غور کیا جائے۔ تاہم بھارتی عدالت عظمیٰ انٹرنیٹ سروس کی فوری بحالی کے لیے کوئی حکم جاری کرنے میں ناکام رہی ہے۔ریاستی انتظامیہ نے وادی کے کچھ حصوں میں کم رفتار انٹرنیٹ کو بحال کیا۔ضلع پلوامہ کے بیگ پورہ گائوں میں ایک مسلح تصادم کے دوران حزب المجاہدین کے اعلی کمانڈر ریاض نائیکو کو اپنے ایک ساتھی سمیت شہید کیا گیا تھا۔ جس کے بعد انتظامیہ نے عوامی احتجاج کے خدشے اور امن و امان کو برقرار رکھنے کے پیش نظر پوری وادی میں موبائل فون اور انٹرنیٹ خدمات کو بند کردیا تھا۔