صرف آر ٹی ایس سے ہی انتخابات کو شفاف نہیں بنایا جا سکتا: تاج حیدر
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پیپلز پارٹی کے سنٹرل الیکشن سیل کے انچارج سینیٹر تاج حیدر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صرف آر ٹی ایس کے خراب ہونے کی وجہ سے 2018ء کے انتخابات میں دھاندلی نہیں ہوئی بلکہ دھاندلی کی دیگر طریقے بھی 2018ء کے انتخابات میں استعمال کے گئے۔ انہوں نے کہا کہ 95فیصد پولنگ ایجنٹوں کو پولنگ بوتھ سے آر ٹی ایس نے نہیں نکالا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ الیکشن کمشن آف پاکستان ایک مرتبہ پھر 2018ء میں منظم دھاندلی پر پردہ ڈالنے کے لئے آر ٹی ایس کی ناکامی کو وجہ قرار دے رہا ہے۔ سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ آر ٹی ایس سسٹم وقت بچاتا ہے اور انتخابات کے عمل کو شفاف بناتا ہے لیکن آر ٹی ایس ہی سے انتخابات کو شفاف نہیں بنایا جا سکتا۔ اگر ووٹوں کی گنتی پولنگ ایجنٹوں کے سامنے ہوتی اور پولنگ ایجنٹوں کو باہر نہیں نکالا جاتا اور فارم 45پر دستخط لئے جاتے تو دھاندلی کو کم کیا جا سکتا تھا۔