• news

افغان شہریوں پر حملے ناقابل معافی، ملوث افرد کو کٹہرے میں لانا چاہیے: امریکہ اقوام متحدہ

کابل (اے پی پی+ صباح نیوز) افغانستان کے شمالی صوبہ قندوز میں طالبان کے سکیورٹی چیک پوسٹ پر حملے اور جھڑپ میں 2 سکیورٹی اہلکار اور 6 طالبان مارے گئے۔ ادھر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کابل میں زچہ و بچہ ہسپتال پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہسپتالوں، اس کے سٹاف اور شہریوں کیخلاف حملے ناقابل قبول ہیں اور ایسے حملوں میں ملوث افراد کو گرفتار کر کے ان کا احتساب کیا جانا چاہئے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے بتایا کہ سیکر ٹری جنرل نے زور دیا ہے کہ ہسپتالوں اور ڈاکٹروں کو بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق خصوصی تحفظ حاصل ہے اور شہریوں کے خلاف حملے ناقابل قبول ہیں۔ ان بزدلانہ کارروائیوں میں ملوث ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا سیکرٹری جنرل نے افغانستان کے صوبہ بلخ، خوست اور ننگرہار میں حملوں سمیت ملک میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا اقوام متحدہ افغان حکومت اور عوام کے ساتھ ہے اور کشیدگی کے خاتمہ کے لیے افغان امن عمل کی حمایت جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔ امریکہ نے افغانستان میں دو حملوں کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ رمضان کے مہینے میں اور کرونا جیسی وبا کے دوران ایسے واقعات خوفناک ہیں، افغان حکومت اور طالبان کو قصورواروں کو سزا دینے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔ امریکہ کی معاون نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کا کہنا تھا امریکہ افغانستان میں ہونے والے دو حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں ان کا کہنا تھا کابل کے سب سے مصروف ترین ہسپتال میں حملے کے نتیجے میں نومولود بچے، مائیں اور طبی عملے کے اہلکار ہلاک ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ معصوم شہریوں پر کسی بھی قسم کا حملہ ناقابل معافی ہے۔ ایلس ویلز کے مطابق دوسرا حملہ افغان صوبے ننگرہار میں ایک جنازے پر ہوا جس میں26 افراد جان سے گئے اور 68 کے قریب زخمی ہوئے۔ ایلس ویلز کا کہنا تھا ہماری ہمدردیاں دونوں حملوں میں متاثر ہونے والے خاندانوں اور بہادر افغان سکیورٹی فورسز کے ساتھ ہیں۔ دہشت گرد اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہوں گے۔ رمضان کے مہینے میں اور کرونا جیسی وبا کے دوران ایسے واقعات خوفناک ہیں۔ افغان حکومت اور طالبان کو قصورواروں کو سزا دینے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے۔ ادھر افغان صدر اشرف غنی نے الزام لگایا دہشتگردانہ حملوں میں طالبان‘ داعش ملوث‘ سکیورٹی فورسز دشمن کو سبق سکھائیں۔ کوئی رعایت نہ دی جائے۔

ای پیپر-دی نیشن