کرایہ یا مسافروں کی تعداد ایک چیز کم کریں:ـحکومتی ایس او پیز نامنظور، پنجاب میں آج بسیں نہیں چلائین گے: ٹرانسپورٹرز
لاہور (اپنے نامہ نگار سے+ نوائے وقت رپورٹ) آل پاکستان ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عصمت اللہ نیازی نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے دیئے گئے ایس او پیز پر ہم آج سوموار کو ٹرانسپورٹ نہیں چلائیں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کرایہ کم کریں یا مسافر کیپسٹی، ایسی صورتحال میں پہیہ نہیں چلے گا۔ آل پاکستان پبلک ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین عصمت اللہ نیازی نے ملک محمد رمضان نائب صدر سمیت دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔ چئیرمین آل پاکستان پبلک ٹرانسپورٹ ایسوسی عصمت اللہ نیازی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بتائے گئے ایس او پیز کچھ اور تھے اب نظر کچھ اور آرہے ہیں۔ ہماری مشاورت سے بنائے گئے ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں کروائے گئے۔ آج پیر سے پنجاب بھر میں پبلک ٹرانسپورٹ نہیں چلے گی۔ چیئرمین عصمت اللہ نیازی نے کہا کہ اس وقت تک پبلک ٹرانسپورٹ نہیں چلے گی جب تک حکومت کے ساتھ مذاکرات نہیں ہونگے۔ ان بنائے گئے ایس او پیز کے تحت گاڑیاں نہیں چلا سکتے۔ ہم نے یہ فیصلہ مجبوری کے تحت کیا ہے۔ حکومت کو چاہئیے تھا کہ ہمارے ساتھ بنائے گئے ایس او پیز پر عمل درآمد کرواتے۔ اب تک حکومت کی جانب سے کسی نمائندے نے رابطہ نہیں کیا۔ عصمت اﷲ نیازی نے کہا گنجائش سے آدھے مسافر بٹھانے کے بعد مقررہ کرایوں میں گاڑیاں نہیں چلا سکتے۔ انہوں نے مزید کہا ہمیں اطلاع ملی ہے 50 سال کی عمر سے زائد مسافر‘ ڈرائیور اور کنڈکٹر کو بس میں بیٹھنے کی اجازت نہیں جبکہ 20 فیصد کرایوں میں اور 50 فیصد مسافروں میں کمی کے ساتھ ٹول ٹیکس اور موٹر وے پولیس کے چالان بھی ادا کرنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا اڈہ پرچی اور دیگر اخراجات الگ ہیں۔ 90 فیصد خسارے کے ساتھ پبلک ٹرانسپورٹ نہیں چلا سکتے۔ خواجہ احمد شہزاد نے کہا جو ایس او پیز ہمیں دکھائے گئے اور جو ڈی سی کو بھجوائے گئے وہ کچھ اور ہیں۔ مسافر کیپسٹی میں کمی ہم برداشت نہیں کر سکتے۔ یہ کرایہ کم کر لیں یا مسافروں کی کیپسٹی کم کر لیں۔ ڈیزل کی نسبت ہم 8 فیصد تک کرایہ کم کر سکتے تھے مگر حکومت کے کہنے پر کیا۔ اس کے باجود ہمیں تنگ کیا جا رہا ہے۔ اس صورتحال میں ہم ٹرانسپورٹ چلانے کے قابل نہیں ہیں۔ پنجاب بھر میں انٹر سٹی بس سروس چل سکے گی یا نہیں فیصلہ حکومت کرے گی۔ پچاس سال سے زیادہ عمر کے افراد سفر نہیں کرینگے اور بسیں چلانے سے پہلے ٹرمینلز کو ڈس انفیکٹ کرایا جائے گا۔دوسری طرف وزیر صنعت پنجاب میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ صوبے میں ٹرانسپورٹ چلانے میں چند ایک سیاسی وابستگیاں رکھنے والے ٹرانسپورٹرز رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ تمام ٹرانسپورٹرز نے ایس او پیز پر عملدرآمد کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ آج پیر سے پنجاب میں ٹرانسپورٹ حفاظتی اقدامات مکمل کرتے ہوئے چلے گی۔ ایک ہی خاندان کے افراد کیلئے خالی سیٹ چھوڑنے کی پابندی نہیں ہو گی۔ ڈرائیور اور کنڈکٹر سمیت تمام مسافروں کیلئے ماسک پہننا لازم ہوگا۔ اڈے سے روانگی سے قبل بس میں جراثیم کش سپرے کرنا لازم ہو گا۔ زائد کرائے‘ زیادہ مسافر بٹھانے، کرونا ضوابط کی خلاف ورزی پر بھر پور کارروائی ہو گی۔