• news

خیبر پی کے ، بلوچستان کی بھی آج سے فلور ملیں بند، لاہور میں آٹا مہنگا، قلت کا خدشہ

لاہور (کامرس رپورٹر‘ نیوز رپورٹر) پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے سیکرٹری خوراک پنجاب کی جانب سے مذاکرت کو مسترد کرتے ہوئے محکمہ خوراک پنجاب اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے فلور ملوں پر چھاپوں کے خلاف آج پیر سے غیر معینہ مدت کیلئے ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے چیرمین عاصم رضا احمد نے چیئرمین فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب عبد الرؤف مختار کے ہمراہ ایسوسی ایشن کے دفتر میں پریس کانفرنس کے دوران کیا ہے۔ مرکزی چیر مین عاصم رضا احمد نے کہا کہ ہم مذاکرات کیلئے سیکرٹری فوڈ کے دفتر پہنچ گئے تھے لیکن ملتان میں فلور ملز کو سیل کرنے کی اطلاعات پر ملاقات مسترد کر دی۔ اس لئے آج سے پنجاب، خیبر پی کے اور بلوچستان کی فلور ملیں بند کر دی جائیں گی۔ فلور ملز کی گاڑیوں کو جبراً رکوا کر حکومت نے گندم اپنے سینٹرز پر اتروائی۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے فلور ملز کے اندر غیر قانونی طور پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ حکومتی اہلکار گندم قبضے میں لے کر ایسے خبر نشر کرتے ہیں جیسے کشمیر فتح کر لیا ہو۔ عاصم رضا احمد نے کہا کہ کوئی فلور مل گھوسٹ نہیں، فلور مل کی اپنی عمارت ہے، مشینری ہے تو گھوسٹ کیسے ہو گئی۔ ضلعی انتظامیہ کی پکڑ دھکڑ سے مارکیٹ میں گندم کی قیمت بڑھ رہی ہے۔ آنے والے دنوں میں آٹے کی کمی کی ذمہ داری ضلعی انتظامیہ اور حکومت پر ہو گی۔ میڈیا پر شریف مل مالکان کو ذخیرہ اندوز ظاہر کیا جا رہا ہے اس مہم کو بند کیا جائے۔ حکومت ایک جانب مذاکرات کی دعوت دے رہی ہے اور دوسری جانب ملتان میں فلور ملز کو سیل کیا جا رہا ہے۔ سیکرٹری اور ڈائریکٹر فوڈ کے وعدوں پر اعتبار کے باعث حالات خراب ہوئے ہیں۔ اب بات چیت صرف وزیراعلی پنجاب اور سینئر وزیر خوراک کے ساتھ ہی ممکن ہے۔ لاہور سے نیوز رپورٹر کے مطابق سینئر و وزیر خوراک پنجاب عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پنجاب میں اب تک گندم کی ریکارڈ خریداری مکمل کرتے ہوئے محکمہ خوراک نے 3.64ملین میٹرک ٹن گندم حاصل کر لی ہے جو گزشتہ 3برسوں میں خریدی گئی سب سے زیادہ گندم کی مقدار ہے اور انشاء اللہ ہم پنجاب کی تاریخ کا رکھا گیا 45لاکھ میٹرک ٹن کا سب سے بڑا ہدف بھی حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے اور جیسے ہی یہ ٹارگٹ حاصل ہو گا فلور ملز کا گندم ذخیرہ کرنے کا کوٹہ بڑھا دیا جائے گا۔ سینئر وزیر خوراک پنجاب عبدالعلیم خان نے اپنے ٹوئٹ میں یقین دلایا کہ صوبے کے عوام کو خوراک کے شعبے میں بہترین خدمات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی اور اس ضمن میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائے گا۔ لاہور سے کامرس رپورٹر کے مطابق ملک بھر میں فلور ملیں بند ہونے سے روزانہ تقریباً 20 لاکھ بیس کلو آٹے کے تھیلے تیار ہونے بند ہوجائیں گے۔ لاہور میں ملیں بند ہونے سے 44 ہزار کے لگ بھگ بیس کلو کا تھیلہ آج تیار نہیں ہوگا جس کے نتیجہ میں اوپن مارکیٹ میں آٹے کی قلت میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ محکمہ خوراک کی غلط پالیسی کے نتیجہ میں اکثر فلور ملوں پر گندم کا سٹاک زیرو ہونے کے قریب ہے اور ان ملوں نے گندم نہ ملنے سے پیداوار میں 40 سے 50 فیصد کمی کر دی ہے جس کا مارکیٹ پر منفی اثر آنا شرع ہوگیا ہے اور آٹے کی قلت نے عام آدمی کو متاثر کیا ہے۔ اس کے نتیجہ میں کئی مقامات پر آٹے  کی قلت پیدا ہونا شروع ہوگئی ہے۔ گزشتہ روز بعض مقامات پر لاہور میں بیس کلو کے آٹا کے تھیلہ کی قیمت 900 روپے تک پہنچ گئی جس کی سرکاری قیمت 805 روپے ہے جبکہ چکیوں پر آٹے کی پیداوار میں بھی 30 سے 40 فیصد کمی آ گئی ہے تاہم چکی مالکان کا کہنا ہے کہ رمضان کے پیش نظر قیمت نہیں بڑھائی گئی۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ گندم کی اوپن مارکیٹ میں قیمت بڑھنے کا تناسب یہی رہا تو آٹے کی قیمت 65 سے 70 روپے فی کلو تک جا سکتی ہے۔ دوسری طرف کھلے آٹے کی قیمت 55 روپے فی کلو سے بڑھ کر گزشتہ روز بعض علاقوں میں 60 روپے تک پہنچ گئی ملک کی تاریخ میں یہ پہلا واقعہ ہے کہ کسی رمضان کے مہینہ میں آٹے کی قیمتوں میں دو بار اضافہ کیا گیا اور فلور ملوں نے آٹے کی پسائی بند کردی ہے۔ آٹا ڈیلرز کے مطابق بیورو کریسی نے فلور ملز مالکان اور ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کو آمنے سامنے لا کھڑا کیا ہے اور ایک بحران تحریک انصاف کا منتظر ہے۔ دریں اثناء پنجاب سے گندم نہ جانے سے کے پی کے میں آٹے کے بیس کلو کا تھیلو 950 سے 1000 روپے تک پہنچ گیا اور فلور ملز ایسوسی ایشن پشاور نے گندم اور آٹا کی قیمتیں بڑھنے کا ذمہ دار پنجاب حکومت اور محکمہ خوراک پنجاب کو قرار دیا اور کہا ہے کی گندم کی نقل و حمل پر ٹیکنیکل طریقہ سے بین الصوبائی پابندی لگا کر آئین کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن