کرونا: پاکستان میں اموات 896، کیس 41ہزار سے زائد: پنجاب ، 26صنعتوں کو کھولنے کی اجازت
اسلام آباد، لاہور، گوجرانوالہ، پشاور، مظفر آباد ( نمائندہ خصوصی+کامرس رپورٹر+ نوائے وقت نیوز + نامہ نگار+شنہوا) پاکستان میں کرونا وائرس متاثرین کے مجموعی طور پر مزید 1571 نئے کیس، مصدقہ کیسز41 ہزار 300 جبکہ اموات 896 ہوگئی ہیں۔ سندھ میں کرونا وائرس کے مزید 787 نئے کیسز اور 9 اموات کا اضافہ ہوا۔سندھ کے ایم پی اے لیاقت علی اسکانی کرونا کا شکار ، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 787 نئے کیسز کے بعد مجموعی متاثرین کی تعداد 16377 ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 9 افراد انتقال کرگئے، مجموعی اموات 277 تک پہنچ گئیں۔ 114 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ 31 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔ پنجاب میں بھی کرونا وبا کے مریضوں میں 383 کا اضافہ ہوا جبکہ 7 اموات بھی رپورٹ ہوئیں۔ ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق صوبے میں کرونا متاثرین کی تعداد ان نئے کیسز کے بعد 14584 ہوگئی۔ صوبے میں وبا کے باعث زندگی گنوانے والوں کی تعداد 252 ہوگئی۔ادھر خیبرپختونخوا میں کرونا وائرس کے مزید 214 کیسز اور 13 اموات سامنے آگئیں۔ متا ثرین تعداد 6061 ہوگئی۔ مجموعی اموات 318 ہو گئی۔ اسلام آباد میں کرونا وائرس کے مزید 26 متاثرین سامنے آگئے۔ متاثرین کی تعداد921 سے بڑھ کر 947 تک پہنچ گئی ہے۔ گلگت بلتستان میں مزید 9 افراد وائرس سے متاثر ہوئے۔ متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 518 سے بڑھ کر 527 ہوگئی ہے۔ آزادکشمیر میں اس وقت تک 113 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ 77 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔ آزاد کشمیر حکومت نے لاک ڈاؤن میں دی گئی نرمی کو ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پیر رات 12 بجے سے لاک ڈاؤن میں دی گئی نرمی ختم کر دی جائے گی۔ سخت لاک ڈاؤن کا اطلاق آئندہ دو ہفتے تک نافذ العمل رہے گا۔ علاوہ ازیں پاکستان میں وائرس سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد بھی 11 ہزار سے زائد، 11341 تک جا پہنچی۔ محکمہ صنعت و تجارت پنجاب نے لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ پنجاب کی 96 سے زائد صنعتوں کو پیر سے کھولنے کی اجازت دیدی گئی۔ میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی منظوری سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ متعلقہ انڈسٹریز کیلئے ایس او پیز بھی جاری کر دیئے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اہم فیصلے کئے۔ دفاع سے متعلقہ اشیاء تیار کرنے والی انڈسٹری کو کام کرنے کی اجازت دیدی گئی۔ پنجاب بھر میں پاور لومز‘ فوڈ انڈسٹری‘ فلور ملز‘ پولٹری فیڈ ملز‘ راس ملز‘ لائیو سٹاک سے متعلقہ کاروبار‘ حفاظتی لباس‘ ماسک‘ گلوز تیار کرنے‘ سٹوریج‘ پرنٹنگ ‘ پیکنگ‘ سائیکل انڈسٹری‘ موٹر سائیکل انڈسٹری‘ کار انڈسٹری کو کام کرنے کی اجازت دیدی گئی۔ حکومت کی طرف سے کرونا وائرس کے پھیلائو کی روک تھام کیلئے اقدامات کے تحت مختلف بازار اور مارکیٹیں تین روز کی بندش کے بعد آج ( پیر) سے دوبارہ چار روز کیلئے کھل جائیں گی، صبح آٹھ بجے سے شام پانچ بجے تک دوبارہ کھلیں گے۔ علاوہ ازیں ڈس انفیکٹ کے لئے بند کی گئی لاہور کی اشیائے خورونوش کی سب سے بڑی تھوک مارکیٹ اکبری منڈی بھی تین روز کی بندش کے بعد آج پیر کے روز سے دوبارہ کھل جائے گی۔ ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ اگر عوام نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہ کیا تو لاک ڈاؤن کو دوبارہ سخت کر دیں گے۔ لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں لوگ سردیوں سے بچنے کیلئے منہ ڈھانپتے ہیں لیکن وائرس سے بچنے کے لئے ماسک استعمال نہیں کرتے عوام سے درخواست ہے کہ ماسک کا استعمال لازمی کریں اور کرونا سے محفوظ رہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری سے بھی تعاون کی اپیل ہے۔ پانچ بجے تک چھوٹی دکانیں اور بڑے مالز کھلے رہیں گے۔ ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا تھا کہ پبلک ٹرانسپورٹ ایسوس ایشن نے بھی ایس او پیز پر عمل کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے لیکن پبلک ٹرانسپورٹ سے متعلق فیصلہ وزیراعلیٰ بلوچستان کریں گے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کرونا کیخلاف برسرپیکار ‘ شعبہ صحت کے عظیم مجاہدوں کیلئے ’’دی کیئر‘‘مہم جاری ہے۔ آئی ایس پی آر کے تعاون سے حفاظتی سامان کے استعمال کیلئے دستاویز فلم کا اجراء کیا ہے۔ ابتدائی طور پر این ڈی ایم اے نے انفرادی حفاظتی سامان کی متواتر فراہمی یقینی بنائی۔ ایک لاکھ ہیلتھ ورکز کیلئے محدود دورانیہ کے تربیتی کورسز کا آغاز کیا ہے۔گوجرانوالہ ڈویژن میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران دو افراد ہلاک کرونا وائرس کے شکار 54 نئے مریض سامنے آ گئے ہیں۔ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد فیصل آباد میں کرونا وائرس کے حملے تیز‘ آج گورنمنٹ جنرل ہسپتال غلام محمد آباد کرونا سنٹر میں مزید کرونا کے 2 کنفرم مریض زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ کرونا وائرس کا شکار ہو کر ڈرگ انسپکٹر جناح ٹاؤن شہباز فاروق ہسپتال پہنچ گیا۔ ابوظہبی اور متحدہ عرب امارات سے مزید دو فلائٹس کے ذریعے 293 مسافر فیصل آباد پہنچ گئے جنہیں مختلف قرنطینہ سنٹرز اور نجی ہوٹل میں کورنٹائن کروا دیا گیا۔ تین دن لاک ڈاؤن کے بعد تجارتی مراکز آج سے دوبارہ کھل جائیں گے۔ تین روز کے دوران پشاور کے تجارتی مراکز برائے نام بند رہے پولیس اور انتظامیہ کی نااہلی کے باعث جزوی لاک ڈاؤن مکمل طور پر ناکام رہا تاہم آج سے بازار میں چار دن کے لئے دوبارہ کھل جائینگے۔ عیدالفطر پر بازاروں کو رات گئے کھولنے اور جمعہ کی چھٹی ختم کرنے کی تجاویز کو بھی مسترد کیا گیا ہے۔ تاہم عیدالفطر کے بعد ممکنہ طور پر اس فیصلے پر عملدرآمد کے امکانات ہیں۔ تجارتی مراکز آج سے کھلنے کے باعث بازاروں میں دوبارہ رش عیدالفطر کی خریداری کے حوالے سے بڑھ جائیگا۔ عیدالفطر کی آمد کے باعث بازاروں میں پہلے سے ہی خوفناک رش ہے تاجر اور شہری ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں کر رہے ہیں۔ سندھ کے وزراء نے تاجر تنظیموں کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔ کمشنر آفس کراچی میں صوبائی وزیر امتیاز شیخ اور ناصر شاہ شریک ہوئے۔ وزراء نے حفاظتی ضوابط پر ناکافی عملدرآمد سے تاجر رہنماؤں کو آگاہ کیا۔ تاجر رہنماؤں نے سیل کی گئی مارکیٹیں کھولنے کی درخواست کی۔ صوبائی وزیر امتیاز شیخ نے کہا کہ سماجی فاصلے اور ضوابط پر سختی سے عمل کیا جائے۔ تاجر رہنما عتیق میر نے کہا کہ ہمارا حق ہے چاند رات تک کاروبار کریں۔ عید سیزن میں دو وقت کی روٹی کمانا ہمارا حق ہے۔ ہم نے کمشنر کراچی سے وقت بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ حکومت نے ہمارے تمام مطالبات مسترد کر دیئے۔ ہم آج سے تمام مارکیٹیں کھولیں گے۔ شہر بھر کی مارکیٹیں مسلسل 6 روز تک کھولنے دی جائیں۔ شاپنگ مالز پنجاب کی طرز پر کھولنے کی اجازت دی جائے۔ تاجر رہنما احتجاجاً مذاکرات چھوڑ کر باہر آ گئے۔ شرجیل گوپلانی نے کہا کہ سندھ حکومت سے تاجر رہنماؤں کے مذاکرات ناکام ہو گئے۔ چیئرمین سندھ تاجر اتحاد عتیق میر نے کہا کہ چاند رات تک تاجر 24 گھنٹے کاروبار کریں گے۔ ہمیں گرفتاری دینی پڑی تو دیں گے۔ ہم پورے وقت دکانیں کھولیں گے۔سندھ حکومت نے تاجروں کی درخواست پر سیل کی گئی مارکیٹیں کھولنے پر رضا مندی ظاہرکر دی۔ صوبائی وزیر امتیاز شیخ نے کہا کہ سیل کی گئی مارکیٹیں کھولنے کی ہدایت کر دی۔ تاجر رہنماؤں سے کہا ہے کہ ایس او پیز پر عمل کیا جائے۔ حکومت نے چھوٹی مارکیٹیں کھولنے کے اوقات میں تبدیلی نہیں کی۔ فی الحال شاپنگ مالز بند رہیں گے۔ خلاف ورزی پر دکانیں سیل کر دی جائیں گی۔