• news

کرپشن الزامات، میئر اسلام آباد شفاف تحقیقات کیلئے 90روز کیلئے معطل: حکومت کی انتقامی کاروائی: انصر عزیز

اسلام آباد(وقائع نگار‘ نیوز رپورٹر) وفاقی کابینہ نے لوکل باڈیزکمیشن کی سفارش پر میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کو انکوائری مکمل ہونے تک تین ماہ کے لئے معطل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ وزارت داخلہ نے کابینہ کی منظوری کے بعد میئر کی معطلی کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے۔ لوکل باڈیز کمیشن نے میئر اسلام آباد پر میونسپلٹی میں بس سٹینڈز کی نیلامی میں من پسند فرم کو نوازنے اور ان کو فوائد پہنچانے کے لئے قوائد میں نرمی برتنے سمیت متعدد الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ شیخ انصر عزیز 4 سال 2 ماہ میئر کے عہدے پر رہنے کے علاوہ ایک سال قائمقام چیئرمین سی ڈی اے بھی رہے، میئر اسلام آباد کا چارج لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت سینئر ترین ڈپٹی مئیر اعظم خان کے پاس چلا جائے گا، اتوار کے روز وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد مئیر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کو معطل کر دیا گیا ہے۔ شیخ انصر عزیز کو معطل کرنے کی سمری کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے منظور کی ہے جبکہ کرپشن چارجز پر مئیر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کو 90 روز کے لیے معطل کیا گیا ہے، معطلی کا مقصد شیخ انصر کو انکوائری پر اثرانداز ہونے سے روکنے کے لئے صاف شفاف انکوائری کرنا ہے۔ وفاقی وزارت داخلہ نے کابینہ کی منظوری کے بعد نوٹفکیشن جاری کر دیا، نوٹفکیشن جوائنٹ سیکرٹری عرفان انجم نے جاری کیا ہے۔ میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کے خلاف جاری ہونے والی چارج شیٹ کے مطابق میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کو سنگین کرپشن چارجز ثابت ہونے پر معطل کر دیا گیا ہے۔ بس اڈوں کے اگست 2019 کو دیئے گئے کنٹریکٹ میں سنگین تبدیلیوں میں بھی ملوث پائے گئے ہیں جبکہ معاہدے کرنے کے بعد ایڈوانس رقم وصول کرنے کی شرائط کو تبدیل کرنے میں بھی ملوث پائے گئے، اسی طرح میئر اسلام آباد اور ڈی ایم اے سٹاف نے ملی بھگت کر کے ٹھیکہ حاصل کرنے والی کمپنی کو ایڈوانس رقم اور متعدد شرائط سے آزاد کر دیا جبکہ دوسری جانب میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز نے اپنی معطلی پر موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میئر شپ سے معطلی پی ٹی آئی حکومت کے انتقامی چہرے کی حقیقی تصویر ہے اور پی ٹی آئی کارکردگی پر نہیں انتقام پہ یقین رکھتی ہے جبکہ ملک کے سارے اہم ترین ایشوز چھوڑکر جنگی بنیادوں پر چھٹی والے دن معطلی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا، عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا جائے گا، دریں اثناء ممبر لوکل گورنمنٹ کمیشن سینیٹر مشاہد حسین سید نے میئر اسلام آباد کو معطل کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میئر شیخ انصرکو غیرقانونی طریقے سے ہٹایا گیا، اپوزیشن کی غیر موجودگی میں لوکل گورنمنٹ کمیشن کا یہ اقدام غیرقانونی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں سینیٹ اور راجہ پرویز اشرف قومی اسمبلی اجلاس میں مصروف تھے اور ہماری غیر موجودگی میں فیصلے سے سازش کی بو آتی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن