• news
  • image

لاک ڈائون کھولنے کے حوالے سے راولپنڈی کے تاجروں کی آراء

عزیز علوی
کرونا وائرس کی وباء کے بعد22 مارچ سے وفاقی حکومت نے چاروں صوبوں میں لاک ڈائون کا اعلان کرکے کاروباری مراکز ، پبلک ٹرانسپورٹ ، شادی ہال ، تمام ہوٹل ریستوران بند کردئے اور شہریوں کو گھروں میں رہنے کی تلقین کردی گئی اس دوران سوشل ڈسٹینسنگ ، ماسک کے استعمال اور سینی ٹائزیشن کے حوالے سے آگاہی بھی دی گئی صرف تندور ، میڈیکل سٹور ، بیکریاں، دودھ دہی کی دکانیںاور چھوٹی کریانے کی شاپس کھلی رکھنے کی اجازت دی گئی اس دوران راولپنڈی شہر اور کینٹ کی تاجر برادری کے نمائندگان کمشنر راولپنڈی کیپٹن (ر) محمد محمود ، ڈپٹی کمشنر کیپٹن (ر) انوارالحق سے مذاکرات میں مصروف رہے جو زور دیتے رہے کہ لاک ڈائون کی سختیاں بند کی جائیں تاجر برادری لاک ڈائون کی وجہ سے زندہ نہیں رہ سکتی کاروبا چلنا ضروری ہیں ملکی معیشت چلے گی تو ملک چلے گا اس ضمن میں انجمن تاجران کینٹ کے صدر شیخ حفیظ ، مرکزی انجمن تاجران راولپنڈی کے صدر شاہد غفور پراچہ ، انجمن تاجران کنٹونمنٹ کے صدر زاہد بختاوری ،مرکزی انجمن تاجران رجسٹرڈ کے صدر شرجیل میر ، انجمن تاجران چائنہ ماکیٹ کالج روڈ کے صدر طارق جدون ، چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے چیئرمین محمد ندیم شیخ ،انجن تاجران کمرشل مارکیٹ سیٹلائٹ ٹائون کے صدر راجہ توحید ، وائس چیئرمین حماد قریشی اپنی اپنی ما رکیٹوں کے تاجران کو حوصلہ دیتے رہے کہ لاک ڈائون کرونا وائرس کی وباء کی وجہ سے ہے جس سے انسانی زندگیاں وابستہ ہیں تاہم راولپنڈی کے تاجروں نے مجموعی طور پر وزیر اعظم عمران خان کی اس سوچ کا ساتھ دیا کہ کرونا وباء چونکہ مزید چلے کی اس دوران ہمیں اس سے بچائو کی حفاظتی تدابیر اختیار کرکے لاک ڈائون سمارٹ انداز میں کھول دینا چاہئے تاجر رہنمائوں کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کاروبار زندگی سے وابستہ ہے پاکستان اللہ کے فضل و کرم سے ایٹمی قوت ہے جس کیلئے ہماری معیشت مضبوط و توانا ہونا ضروری ہے ہمیں پاکستان کو معاشی طور پر طاقتور رکھنا ہے لاک ڈائون حکومت نے جتنا کردیا وہ ضروری تھا لیکن اب ہمیں کرونا وائرس کے نقصانات سے بچ کے حفاظتی تدابیر سوشل ڈسٹینسنگ ،ماسک کے استعمال اور سینی ٹائزیشن سے آگے بڑھنا ہے حکومت کا ویسے بھی نعرہ ہے کہ ہم نے کرونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے چنانچہ راولپنڈی کے تاجروں ملک شاہد غفور پراچہ ، زاہد بختاوری ،شرجیل میر ، شیخ حفیظ ، طارق جدون ، ندیم شیخ ،راجہ توحید ، حماد قریشی نے رائے دی ہے کہ اب ہمیں لاک ڈائون واپس نہیں لانا چاہئے لیکن نئے عزم اور احساس ذمہ داری سے کاروبار کھول کے احتیاطی تدابیر سے کاروبار زندگی کو شروع کرنا چاہئے تاکہ ہماری صنعت ، معیشت اور کاروبارسرگرمیاں چلیں اور ملک آگے چلے تاجران رہنمائوں کی رائے ہے کہ اگر کرونا کے غیر معینہ موجودگی کے خوف سے ہم نے کاروبار بند رکھے تو ملکی معیشت دھڑام سے گر جائے گی ہمارا موقف ہے کہ ملک بیرونی قرضوں یا امداد سے نہیں کاروبار سے معاشی استحکام پاتے ہیں تاجر بھی اب ملکی ترقی کیلئے پہلے سے بڑھ کر ملک کیلئے محنت کریں گے ہمیں آگے چل کر صرف کرونا وائرس سے بچائو کیلئے حفاظتی اقدامات اپنانا ہوں گے لاک ڈائون اب ہماری ضرورت نہیں ہے وفاقی حکومت نے بروقت فیصلہ کیا کہ لاک ڈائون کی ضرورت نہیں بلکہ احتیاط سے کرونا وباء کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے لاک ڈائون اب مزید نہیں ہوسکتا تاجروں نے بڑے شاپنگ مالز ، مارکیٹوں میں کرونا سے بچائوں کیلئے سینی ٹائزنگ گیٹس ، ماسک پہننا لازمی قرار دیا جبکہ ہر دکان میں سوشل ڈسٹینسنگ کیلئے آگاہی دی جا چکی ہے اب لاک ڈائون کو خدا حافظ کہہ کر آگے چلنا چاہئے اور تاجروںکو کاروبار کرنے کی اجازت ہو اس سے انفرادی معیشت سے لے کر اجتماعی معاشی حالات تیزی سے بہتر ہونا شروع ہوجائیں گے ۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن