بجٹ سازی اور عوامی رائے
مکرمی! حکومت پنجاب نے بجٹ 2020-21 کے لیے عوامی رائے کو شمولیت بجٹ سازی میں شامل کرنے کا عندیہ دیا ہے کہ عوام الناس محکمہ خزانہ حکومت پنجاب کو آئندہ عوامی بجٹ کے لیے رائے دیں کہ حکومت پنجاب کو کن شعبہ جات میں اخراجات کرنے چاہئیں ان شعبہ جات میں ماحولیاتی تحفظ علاج معالجہ،معاشی بحالی،حفظان صحت،سرمایہ کاری کے مواقع،روز گار کے مواقع،سماجی تحفظ وغیرہ وغیرہ ہماری اس ضمن میں تجویز ہے کہ جن محکمہ جات کی پچھلے مالی سال 2019-20 کے بجٹ میں کارکردگی اچھی نہیں رہی مثال کے طور پر محکمہ موحولیات جو بجٹ کے استعمال نہ کرنے پر پہلے نمبر پر آیا ان کے لیے بجٹ میں رقم مختص نہ کی جائے اور جن محکمہ جات نے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے رکھے گئے بجٹ کا 30 فیصد استعمال کیا ان کو آئندہ مالی سال 2020-21 کے بجٹ میں رقم کم رکھی جائے اور ساتھ شرط عائد کی جائے کہ اگر اس مالی سال میں بھی وہ بجٹ استعمال کرنے کا ٹارگٹ پورا نہ کر سکے تو وہ آئندہ کے لیے ترقیاتی بجٹ سے ڈی لسٹ کر دیا جائیں گے مالی سال 2019-20 کے ترقیاتی بجٹ میں جو رقم خرچ نہیں ہو سکی اس رقم کو مالی سال 2020-21 کے بجٹ میں رقم کو مختص کیا جائے۔حکومت پنجاب اگر 2020-21 کے آئندہ بجٹ کو عوامی اور صوبے کی ترقی چاہتی ہے تو اسے معاشی بحالی،روز گار کے مواقع،سرمایہ کاری کے مواقع کے لیے کنسٹرکشن سیکٹر میں ترقیاتی بجٹ کی بڑی رقم مختص کرنا ہو گی کنسٹرکشن سیکٹر سے 40 انڈسٹریز براہ راست منسلک ہیں لہذا محکمہ تعمیرات و مواصلات،محکمہ بلدیات و کمیونٹی ڈویلپمنٹ،محکمہ ہاوسنگ واربن ڈویلپمنٹ اور صحت کے شعبے کے لیے ترقیاتی بجٹ کا 50 فیصد مختص کرنا ہو گا ان ادارہ جات کی بدولت پنجاب میں سرمایہ دار‘ صنعتکار، ہیومن ریسورس،تعمیر کنسٹرکشن میٹر یلیز کی نقل و حرکت کی بدولت پنجاب میں 6 کروڑ افراد براہ راست روز گار سے منسلک ہو جائیں گے۔ اس وقت صوبہ پنجاب عملا تعمیرو ترقی کے حوالے سے صوبہ سندھ سے پیچھے چلا گیا ہے صوبہ پنجاب پاکستان کی ترقی کا حب ہے لہذا حکومت پنجاب عوامی بجٹ کو عوام کے لیے مثالی بنانا چاہتی ہے تو محکمہ بلدیات محکمہ تعمیرات و مواصلات،محکمہ ہاوسنگ کی نئی ترقیاتی سکیموں کو سا لانہ 2020-21 ADP میں شامل کر کے رقم مختص کر ے اور خوشحال پنجاب کا سہرا اپنے سر باندھے۔(چوہدری فرحان شوکت ہنجرا)