کرونا کا خاتمہ کب تک ممکن؟
مکرمی!عالمی ادارہء صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ کورونا کے خاتمے کا امکان نہیں،اس کے ساتھ جینے کا ڈھنگ سیکھنا ہو گا۔ادارے کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اور ہنگامی حالات پروگرام کے ڈائریکٹر مائیک ریان نے کہا کہ آگہی اور احتیاطی تدابیر کے ذریعے اس وائرس کی ہلاکت خیزی کا مقابلہ کرنا ہو گا، وبا پر کنٹرول کے لئے طویل سفر ابھی باقی ہے،اِس لئے لاک ڈاؤن میں نرمی جلد بازی میں نہ کی جائے،انہوں نے موثر اور کم قیمت ویکسین کی جلد از جلد تیاری کے لئے عالمی برادری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ویکسین کی دستیابی سے قبل حالات کا معمول پر آنا ممکن نظر نہیں آتا۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ویکسین کب تک دستیاب ہوگی۔اس حوالے سے کبھی کہا جاتا ہے کہ ڈیڑھ سال لگے گا کبھی اس سے کم اور زیادہ مدت بتائی جاتی ہے ۔اب تو یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ویکسین تیار ہوچکی ہے پاکستان کو بھی اس کی تیاری اور ایکسپورٹ کے رائٹس مل گئے ہیں تاہم یہ ابھی تک سو فیصد کار گر نہیں ہوگی۔سر دست اس کا ستر فیصد کامیاب ہونا بھی غنیمت ہے۔پاکستان میں بھی ویکسین کی تیاری کے دعوے کئے گئے اس کی بھی انکوائری ہونی چاہیے کہ ان دعووں میں کتنا سچ اور کتنا جھوٹ تھا اگر جھوٹ تھا تو انسانی جذبات سے کھیلنے اور سستی شہرت کے حصول کے متمنی کسی رعایت کے مستحق نہیں ہوسکتے۔(یامین ڈوگرسلانوالی سرگودھا)